شام: البوکمال میں فضائی بم باری، ایران نواز ملیشیاؤں کے 26 ارکان ہلاک
دمشق،12مارچ(آئی این ایس انڈیا)شام میں عراق کی سرحد کے نزدیک البوکمال کے دیہی علاقے میں (عراقی ملیشیا) الحشد الشعبی اور دیگر ایران نواز ملیشیاؤں کے مراکز کو فضائی حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔ الحسیان کے علاقے میں کی جانے والی کارروائی میں مذکورہ ملیشیاؤں کے 26 ارکان مارے گئے۔ یہ بات شام میں انسانی حقوق کے نگراں گروپ المرصد نے جمعرات کے روز بتائی۔اس سے قبل بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب عراقی دارالحکومت بغداد کے شمال میں واقع التاجی کے فوجی اڈے پر 15 سے زیادہ راکٹوں کے ذریعے حملہ کیا گیا۔المرصد کے مطابق شام کے علاقے البوکمال میں امام علی اڈے اور الحسیان کے علاقے کو نشانہ بنانے کی کارروائی میں 3 لڑاکا طیاروں نے حصہ لیا۔ مذکورہ علاقوں میں کم از کم 10 زور دار دھماکے سنائی دیے گئے۔ ایرانی نواز ملیشیاؤں کی عسکری گاڑیوں اور ہتھیاروں کے گوداموں کو نشانہ بنانے والے طیاروں کی شاخت ابھی تک نامعلوم ہے۔مغربی اور مقامی ذرائع ابلاغ کے خیال میں البوکمال پر بم باری عراق میں التاجی کے اڈے کو نشانہ بنائے جانے کے جواب میں کی گئی۔
شام میں البوکمال کا شہر عراق کے ساتھ سرحد پر ایک تزویراتی گزر گاہ شمار کیا جاتا ہے۔ اس لیے کہ یہ ایران کے حمایت یافتہ گروپوں اور ملیشیاؤں کے لیے تزویراتی کُمک کے راستے پر واقع ہے۔ شامی حکومت کی فورسز کی سپورٹ کے لیے اس راستے کے ذریعے عراق سے باقاعدگی کے ساتھ امدادات ارسال کی جاتی ہیں۔اس کے ساتھ البوکمال شہر ایران کی جانب سے تہران سے بیروت تک پھیلی ہوئی راہ گزر پر بڑھتے کنٹرول کی کوششوں کے حوالے سے بھی فیصلہ کن اہمیت کا حامل ہے۔رواں سال کے آغاز کے بعد سے اسرائیل نے اس علاقے میں ایرانی فوجی اڈوں پر کئی مرتبہ حملہ کیا۔
واضح رہے کہ ایران کی حمایت یافتہ عراقی ملیشیا الحشد الشعبی نے 2017 کے اواخر میں دریائے فرات کے کنارے پھیلے شہر البوکمال کا کنٹرول داعش تنظیم سے چھین لیا تھا۔انٹیلی جنس ذرائع نے رائٹرز نیوز ایجنسی کو بتایا کہ سنی قبائل کی اکثریت والے علاقے البوکمال کا کنٹرول اس وقت الحشد الشعبی کے پاس ہے۔ الحشد ملیشیا یہاں بڑے پیمانے پر موجود ہے۔ اسی طرح الحشد نے عراق کی جانب سرحدی علاقے کا بڑا رقبہ اپنے کنٹرول میں کر لیا ہے۔