مرڈیشور کے بستی میں انڈر پاس کی تعمیر پر عوام بضد: ہائی وے کےذمہ داران کو لے کر اسسٹنٹ کمشنر ممتا دیوی نے جائے وقوع کا کیا دورہ
بھٹکل:6؍ مئی (ایس اؤ نیوز)مرڈیشور کے بستی میں انڈرپاس کی تعمیر کے بعد ہی قومی شاہراہ کی تعمیری کام کو آگے بڑھانے کی ضد پر اڑے عوام کی شکایات سماعت کرنے کے لئے بھٹکل کی اسسٹنٹ کمشنر ممتادیوی نے نیشنل ہائی وے کا تعمیری کام کرنے والی آئی آر بی کے مینجر اور دیگر حکام کو ساتھ لے کر جائے وقوع کا دورہ کیا اور اُترکوپّا جانے والی سڑک سمیت اطراف کا بھی جائزہ لیا۔
اس موقع پر موجود لیڈروں نے کہاکہ کائی کنی گرام پنچایت علاقہ قومی شاہراہ کے کناروں پر تقسیم ہوگیا ہے۔ لوگوں کو اُترکوپا جانے کے لئے شاہراہ کو پار کرنے کے لئے کوئی سہولت نہیں ہے ۔ زراعت ، کاشت کاری اور کھیتی کے کاموں کو لےکر ہرروز شاہراہ سے ادھر اُدھر آنا جانا ضروری ہوتا ہے۔ دیہات کا شمشان بھی دوسرے کنارےپر واقع ہے، ایسے میں اگر یہاں انڈر پاس تعمیر نہیں ہوگا تو بار بار حادثات پیش آنے کا خدشہ ہے۔
شاہراہ کے مشرق میں اترکوپا دیہات ہے، ہر دن سیکڑوں لوگ شاہراہ سے گزر کر ہی کائی کنی ، شرالی ، مرڈیشور اور بھٹکل کے لئے جاتے ہیں ۔ انہی اسباب کی بنیاد پر اس سے قبل گرام پنچایت اور تعلقہ پنچایت کی جانب سے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو انڈر پاس کا مطالبہ لےکر الگ الگ میمورنڈم دیاجاچکا ہے لیکن ابھی تک کوئی فائدہ نہیں ہواہے اور نہ ہی کسی طرح کی کوئی کارروائی ہوئی ہے۔ اس کے بجائے عوامی ضروری مطالبات کو نظر انداز کرتےہوئے آئی آر بی کمپنی والے قومی شاہراہ کا تعمیری کام جاری رکھنے کی کوشش میں ہیں۔ اس موقع پر مقامی لوگوں نے کہا کہ انڈر پاس تعمیر کئے بنا ء ہم یہاں کسی حال میں ہائی وے کا کام آگے بڑھانے نہیں دیں گے۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ شاہراہ کنارے مناسب اندرونی نالیوں کا بھی انتظام نہیں کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں ارش کا پانی یہیں جمع رہتاہے۔ عوام نے اس سلسلے میں مناسب کارروائی کرنےکا بھی مطالبہ کیا۔
عوام کی پوری شکایات اور مسائل کو سماعت کرنے کے بعد اے سی نے بتایا کہ اترکنڑا ضلع ڈی سی نے موڈبھٹکل سمیت جہاں جہاں انڈرپاس کی ضرورت ہے ان کی نشاندہی کرتے ہوئے آئی آر بی کمپنی والوں کو توجہ دلائی ہے۔ مزید ایک اور مرتبہ ان کی اہمیت اور ضرورت کے پیش نظر کمپنی کو باورکراتے ہوئے عوامی مطالبات کو نافذکرنے کی کوشش کی جائے گی۔
اس موقع پر تحصیلدار روی چندر، سی پی آئی دیواکر، آئی آر بی مین جنرل مینجر موہن داس، آئی آر بی منصوبہ جات مینجر پرمود، مقامی لیڈران ایشور بِلیا نائک، البرٹ ڈیکوستھا، وشنو دیواڑیگا، بھاسکرنائک، سریش نائک ، دیپک نائک ، وینکٹیش دیواڑیگا وغیرہ موجود تھے۔