اتراکھنڈ وقف بورڈ اپنی زمین پر غیر قانونی تعمیروں کو منہدم کرے گا ، کیا کرناٹک وقف بورڈ اس طرح کا جرأت مندانہ قدم اٹھاسکتاہے؟
دہرادون ، 12؍ستمبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) اتراکھنڈ وقف بورڈ جلد ہی ریاست بھر میں اپنی جائیدادوں پر غیر قانونی تعمیروں کو منہدم کرنے کی اطلاع موصول ہوئی ہے- اس اطلاع کے سا تھہ ہی کرناٹک وقف بورڈ سے سوال پوچھے جارہے ہیں کہ کیا اس طرح کا جرأتمندانہ قدم کرناٹک وقف بورڈ اٹھاسکتاہے ؟
کرناٹک وقف بورڈ سے پوچھا جارہا ہے کہ اگر اُتراکھنڈوقف بورڈ بلڈوزرکا استعمال کرسکتاہے تو کرناٹک وقف بورڈ کیوں نہیں کرسکتا؟کیا دونوں ریاستوں کے اپنی جائیدادوں کے تحفظ کے قوانین الگ الگ ہیں؟
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق اُترکھنڈوقف بورڈ کے نئے صدر شاداب شمس نے بتایا کہ اتراکھنڈ میں 15 لاکھ کروڑ روپے کی وقف املاک پر ناجائز قبضہ کیا گیا ہے۔ بورڈ ریاست بھر میں وقف اراضی پر غیر قانونی تجاوزات کو ہٹانے کیلئے درکار بلڈوزر خریدنے یا کرایہ پر لینے کیلئے15 ستمبر کو ہونے والے اپنے اجلاس میں ایک تجویز پیش کرے گا- ریاست کے مختلف حصوں میں ہزاروں ایکڑ وقف اراضی پر ناجائز قبضہ ہے- ہم اپنی جائیدادوں کو مافیا کے چنگل سے آزاد کرانا چاہتے ہیں تاکہ انہیں ان لوگوں کیلئے کارآمد بنایا جا سکے جن کیلئے وہ واقعی ہیں - غیر قانونی قابضین کو نوٹس جاری کیے جا رہے ہیں اور اگلے ہفتے کسی بھی وقت کریک ڈاؤن شروع ہو جائے گا-