اڈپی : ٹیپو اور ساورکر کے درمیان مطابقت پیدا کرکے بدامنی پھیلانے کی کوشش ہو رہی ہے - وزیر سنیل کمار کا بیان
اڈپی ،16؍ اگست (ایس او نیوز) ریاست میں کئی مقامات پر جشن آزادی کے موقع پر لگائے جا رہے ساورکر اور ٹیپو سلطان کی تصاویر والے فلیکس کو لگانے اور ہٹانے کا جو تنازعہ چل پڑا ہے اس پر بولتے ہوئے وزیر برائے ایندھن اور کنڑا و ثقافت سنیل کمار نے کہا کہ ساورکر بڑے عظیم مجاہد آزادی تھے ۔ ان پر اعتراض کرنے کا مطلب آزادی پر ہی اعتراض کرنا ہے ۔ اس وجہ سے ساورکر کی تصویر پر اعتراض کو کسی قیمت پر بھی برداشت نہیں کیا جائے گا ۔
اڈپی میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جدوجہد آزادی کے دوران ساورکر کو دو مرتبہ دی گئی کالے پانی کی سزا سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ جنگ آزادی کے بہت بڑے سپاہی تھے ۔ انڈومان میں واقع جیل کی حالت دیکھنے سے ان کے بارے میں پتہ چل سکتا ہے ۔ اس وجہ سے انہیں پورے سماج کی طرف سے احترام و اکرام اور انعام سے نوازا جانا چاہیے ۔
سنیل کمار نے کہا کہ پی ایف آئی کی طرف سے ساورکر کی مخالفت ہوتی ہے اس لئے پوری ریاست میں لگے ہوئے ساورکر کے پوسٹرس ہٹانا ممکن نہیں ہے ۔ یہ ایک منصوبہ بند سازش ہے ۔ سب جگہ ٹیپو اور ساورکر میں مطابقت پیدا کرکے بدامنی پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ حکومت کی طرف سے ان لوگوں (پی ایف آئی) کو قابو میں رکھنے کا کام کیا جا رہا ہے ۔ پولیس کی طرف سے شیموگہ کے معاملہ میں بڑی سنجیدگی اور چوکسی کے ساتھ اقدام کیا جا رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ شیموگہ ، سورتکل وغیرہ کے واقعات سامنے رکھ کر پہلے سے طے شدہ منصوبہ کے ساتھ پی ایف آئی کی جانب سے ٹیپو اور ساورکر کی تصویروں کو تنازعہ کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے ۔ مجھے امید ہے کہ اس ضمن میں وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ کوئی فیصلہ کن اقدام کریں گے ۔