’سوورنا تریبھوجا‘ غرقابی المیہ: متاثرہ خاندانوں نے کیا سرکاری امداد قبول کرنے سے انکار
اڈپی:12/مئی (ایس او نیوز) مالوان کے سمندر میں غرقاب کشتی پر موجود سات ماہی گیروں کے اہل خانہ کوریاستی حکومت کی طرف سے فی کس 10لاکھ روپے امداد دینے کا جو اعلان کیا گیا تھااسے قبول کرنے سے متاثرہ خاندانوں نے انکار کردیا ہے۔
خیال رہے کہ اڈپی ضلع انچارج وزیر ڈاکٹر جئے مالا نے ریاستی حکومت نے فشر مینس کیالیمٹی ریلیف فنڈسے 6لاکھ روپے اور چیف منسٹر ریلیف فنڈ سے 4لاکھ روپے متاثرہ خاندان والوں کو مشروط معاوضہ دینے کا اعلان کیا تھا جس کے مطابق معاوضے کی رقم قبول کرنے کے لئے متاثرہ افراد کو نقصان کی بھرپائی کا قرار نامہ indemnity bondدینا لازمی تھا۔یعنی اگر لاپتہ ماہی گیر زندہ واپس لوٹتے ہیں تو پھر انہیں معاوضے کی رقم سرکار کو واپس لوٹانا ہوگا۔
ملپے اور بھٹکل کے متاثرہ ماہی گیر خاندان والوں نے معاوضے کی رقم قبول نہ کرنے کی ایک وجہ یہ نقصان کی بھرپائی کا قرار نامہ ہے۔ جبکہ دوسری بڑی اور اہم وجہ یہ بتائی ہے کہ معاوضہ اس شر ط کے ساتھ دیا جارہا ہے کہ لاپتہ ماہی گیر وں کی اگر مو ت واقع ہوئی ہے، تو ہی اس معاوضے پر ان کا حق ہوگا۔ جبکہ ابھی تک کسی بھی سرکاری ایجنسی نے متعلقہ ماہی گیروں کی موت کی تصدیق نہیں کی ہے۔ اب اگر اہل خانہ اس رقم کو قبول کرتے ہیں تو اس کامطلب یہی ہوگا کہ انہوں نے لاپتہ ماہی گیروں کی ہلاکت کو مان لیا ہے۔
متاثرہ ماہی گیر خاندانوں کے اس موقف سے محکمہ ماہی گیری کے افسران کو جھنجھلاہٹ میں مبتلا کردیا ہے۔کیونکہ اب تک اس مسئلے کو اسمبلی الیکشن کے دورا ن سیا سی طور پر اچھالے جانے اور مختلف حلقوں سے دباؤ کی وجہ سے وہ پریشان تھے۔ اب حکومت کی طرف سے امداد فراہم کرکے اس مسئلے کی گرمی کرنے کی کوشش ہورہی ہے تو متاثرہ خاندان والوں نے ایک نیا بکھیڑا کردیا ہے۔