دو سال کے تعطل کے بعد اڈپی میں دی گئی ندی سے ریت نکالنے کی اجازت۔ تعمیراتی مزدوروں میں خوشی کی لہر
اڈپی 27/ستمبر (ایس او نیوز) ساحلی علاقے میں ندیوں سے ریت نکالنے پر گزشتہ دو برس سے چلی آرہی قانونی پابندی کو ختم کرتے ہوئے اڈپی میں تجرباتی بنیاد پر ریت نکالنے کی اجازت دینے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے جس کی وجہ سے تعمیراتی مزدوروں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔
اب قانونی طور پر اجازت دینے کے بعد غیر قانونی ریت نکالنے اورآسمان چھوتی قیمتوں پر فروخت کرنے میں بڑی کمی آنے کی امید جتائی جارہی ہے۔ فی الحال 27ستمبر سے صرف دو مقامات پر ریت نکالنے کی اجازت دی گئی کیونکہ ٹینڈر کی سخت قوانین و ضوابط کی وجہ سے بقیہ مقامات پر ریت نکالنے کے لئے ٹھیکہ کا ٹینڈر کسی نے نہیں بھرا تھا۔
اڈپی ضلع ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر جگدیشا نے بتایا کہ ”چونکہ ریت کا مسئلہ بڑا گمبھیر ہوگیا تھا، اس لئے اب ریت نکالنے کے ٹھیکے کے لئے ’ایپ‘ استعمال کرنے کی شرط تجرباتی طور پر ہٹائی گئی ہے۔ باجے ڈیم کے پاس ریت نکالنے کے لئے ’ورک آرڈر‘دیا جارہا ہے۔ پھر جب وہاں سے ریت نکالی جائے گی تو اسے ’ایپ‘ کے ذریعے تقسیم کیا جائے گا۔“
ڈی سی نے مزید بتایا کہ ”گزشتہ مرتبہ جب ریت کے ذخیروں کی نشاندہی کی گئی تھی، اس میں کچھ علاقے ایسے تھے جہاں پر ماہی گیری کی جاتی ہے۔ اس تعلق سے ماہی گیروں سے بات چیت کی جائے گی اور اگر ماہی گیری کے راستے میں ریت کے ذخیروں کی وجہ سے دشواری پیش آئی ہے تو پھر ان علاقوں میں بھی ریت نکالنے کے ٹھیکے دئے جائیں گے۔“
ڈاکٹر جگدیشا کے مطابق سی آر زیڈ زمرے سے باہر والے 24علاقوں میں ریت نکالنے کے لئے ٹینڈر طلب کیے گئے تھے۔ مگر صرف دو مقامات کے لئے ٹینڈ ر موصول ہوئے تھے۔ ان دو ٹھیکیداروں کو ورک آر ڈ ر دیا گیا ہے جوصرف تین مہینوں کے لئے ہوگا۔ اگر اسے مزید بڑھانا ہوتو انہیں ’ایپ‘ کا استعمال کرنا ہوگا۔ جن22 جگہوں پر ریت نکالنے کے لئے ٹینڈر موصول نہیں ہوئے ہیں ان مقامات کے لئے شرائط وضوابط میں کچھ نرمی کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ اس کے بعد وہاں پھر سے ٹینڈر طلب کیے جائیں گے۔“