ہائی کورٹ نے اڈپی نیجارو قتل کی تفتیش پر لگی روک ہٹا دی
اڈپی، 4 / ستمبر (ایس او نیوز) اڈپی تعلقہ کے نیجارو میں ایک ماں اور اس کے تین بچوں کو بے رحمی سے قتل کرنے والے ملزم پروین چوگلے کی درخواست پر اس معاملے کی تفتیش پر جو روک لگائی گئی تھی اسے ریاستی ہائی کورٹ نے ہٹا دیا ہے اور اڈپی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنس کورٹ کو تفتیش آگے بڑھانے کی اجازت دے دی ہے ۔
خیال رہے کہ اپنی جان کو خطرہ ہونے کی بات کہتے ہوئے ملزم پروین چوگلے نے ہائی کورٹ سے درخواست کی تھی کہ اس کا معاملہ سیشنس کورٹ کے بجائے ہائی کورٹ میں منتقل کیا جائے ۔ ملزم کی اپیل پر سماعت کے دوران ہائی کورٹ نے سیشنس کورٹ میں چل رہی تھی سماعت پر روک لگائی تھی ۔ اس سے قبل سیکیوریٹی کے مسئلے پر ہی ملزم کو اڈپی کی جیل سے بینگلورو کی سینٹرل جیل میں منتقل کیا جا چکا ہے ۔ اس کے باوجود ملزم نے عدالت کے سامنے یہ موقف رکھا تھا کہ معاملے کی سماعت کے لئے بینگلورو سے اڈپی لانے اور لے جانے کے دوران اس کی جان کو خطرہ لاحق ہے ۔
ملزم کی درخواست پر سیشنس کورٹ میں سماعت پر لگی روک ہٹانے کے لئے استغاثہ کی طرف سے ہائی کورٹ میں اپیل کی گئی تھی ۔ اس معاملے پر سماعت کے بعد ہائی کورٹ جج محمد نواز نے اس سے پہلے لگائی گئی روک ہٹاتے ہوئے کہا کہ ملزم کا موقف درست نہیں ہے ۔ اس بنیاد پر سماعت روکی نہیں جا سکتی ۔ ملزم کو عدالت کے سامنے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے بھی حاضر کیا جا سکتا ہے ۔ ہائی کورٹ کی طرف سے روک لانے کی وجہ سے ڈسٹرکٹ کورٹ میں اس معاملے کی سماعت سے متعلق تمام کارروائیاں رک گئی ہیں ۔ اس لئے یہ روک ہٹا دی جاتی ہے ۔