اڈپی ضلع کے مسلمانوں نے کیاشہریت ترمیمی قانون کی مخالفت کافیصلہ۔ ضلع بھر میں احتجاجی مظاہرے۔15دسمبر کو ہوگا زبردست احتجاج
اڈپی13/دسمبر(ایس او نیوز) متنازع شہریت ترمیمی بل کی پارلیمنٹ میں منظوری اور صدرجمہوریہ ہند کووند کی طرف سے اس کی توثیق کیے جانے کے بعداس بل کے قانون میں بدل جانے کے خلاف اڈپی ضلع کے مسلمانو ں نے ’مسلم اوکوٹّا‘ (مسلم متحدہ محاذ) کے پرچم تلے ضلع بھر کی مساجد کے احاطوں میں جمعہ کے دن احتجاجی مظاہرے کیے اور اس بل کے خلاف آواز بلند کرنے اور اس کی مخالفت میں جدوجہد کرنے کا فیصلہ کیا۔
اڈپی کی جامع مسجد کے احاطے میں مظاہرے کے دوران امام و خطیب مولانا راشد احمد ندوی نے کہا ”اس قانون سے نہ ہندو خوش ہیں اور نہ مسلمان مطمئن ہیں۔ہم اس کے خلاف جدوجہد کریں گے اور سپریم کورٹ کے دروازے لے جائیں گے۔اور جب تک انصاف نہیں ملتا یہ جدوجہد جاری رہے گی۔اور احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری رہے گا۔“
مسلم اوکوٹا کے ضلع صدر یاسین ملپے نے کہا”شہریت ترمیمی قانون ملک میں بھائی چارگی کو نقصان پہنچائے گا۔ اس سے مختلف برادریوں اورقوموں کے درمیان عدم اعتماد اور انتقامی جذبہ پیدا ہورہا ہے۔یہ مختلف مذاہب کے درمیان تفرقہ ڈالنے کے لئے آر ایس ایس اور سنگھ پریوارکی ایک سازش ہے۔“ انہوں نے مزید کہا کہ ”جب تک مرکزی حکومت اس قانون کو واپس نہیں لیتی، تب تک اس کے خلاف آوازبلند کی جائے گی اور جدوجہد جاری رہے گی۔ یہ جو مظاہرے ہیں وہ صرف علامتی احتجاج ہے، تاکہ عوام میں اس مسئلے کے تعلق سے بیداری لائی جائے۔15دسمبر کو اجّرکاڈ شہیدوں کی یادگار میدان میں زبردست احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا جائے گا۔“
مسلم محاذ کے سیکریٹری محمد مولان، جامع مسجد کے صدر یاسین سید، صلاح الدین عبداللہ، رشید احمد، حسین بینگرے، قاسم بارکور، خالد، جماعت اسلامی ہند اڈپی کے سیکریٹری نثار اوپن کوٹے، ایس آئی او کے یاسین کوڈی بینگرے، پی ایف آئی کے ڈسٹرکٹ صدر نذیر امباگیلو اور دیگر معززین موجود تھے۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق اڈپی جامع مسجد کے علاوہ نیجار، اتھراڈی، گنگولی سنٹرل اور گنگولی محی الدین، کنداپور، کاپ، کومبا گوڈّے اور دیگر کئی جامع اور جمعہ مساجد کے احاطوں میں احتجاجی مظاہرے منعقد کیے گئے۔