اُڈپی ضلع مسلم متحدہ محاذ کا فیصلہ: حکومت کی جانب سے ہدایات ملنے کے بعد کھلیں گی مساجد۔ تبلیغی جماعت پرشوبھاکرندلاجے کا بیان۔ حاضرین نے کی مذمت
اُڈپی 7/جون(ایس او نیوز) اُڈپی ضلع مسلم متحدہ محاذ (مسلم اوکوٹا) اوراُڈپی ضلع سنی جوائنٹ کمیٹی کی ایک مشترکہ میٹنگ نیجاررو جامع مسجد میں منعقد ہوئی، جس میں لاک ڈاؤن کے پس منظر میں باجماعت نماز کے لئے بند کی گئی مساجد کو دوبارہ کھولنے کے مسئلے پر غور و خوض کیا گیا۔
مختلف جماعتوں اور مساجد کے نمائندگان نے مختلف زاویوں سے حالات کا جائزہ اور اپنی اپنی رائے پیش کی۔ اس کے بعد اڈپی ضلع مسلم اوکوٹا کے صدر جناب یاسین ملپے نے تجویز پیش کی کہ 8 جون سے مساجد کو دوبارہ کھولنے کے بجائے مزید دوچار دن اور انتظار کیاجا ئے اور حکومت کی طرف سے ہدایات جاری ہونے کے بعد مساجد کے ذمہ داران کا ایک اور اجلاس طلب کرکے حکومت کی ہدایات کے پس منظر میں نئے سرے سے غور کیا جائے اور اس کے بعد ہی مساجد میں باجماعت نمازوں کا اہتمام کیا جائے۔اصولی طور پر اس تجویز کو منظور کیا گیا تو یاسین ملپے نے حاضرین سے گزارش کی کہ آج منظور کی گئی تجویز کو اپنی اپنی مسجد کمیٹی کے سامنے پیش کریں۔
اس کے علاوہ اس اجلاس میں اڈپی چکمگلورو کی رکن پارلیمان شوبھا کرندلاجے کے رویے کی بھی کڑی مذمت کی گئی کہ وہ باربار کورونا وبا ء کے معاملے میں تبلیغی جماعت کو بلاوجہ نشانہ بنارہی ہیں۔مطالبہ کیا گیا کہ اپنے اس غیر ذمہ دارانہ رویے اور بیانات کے لئے شوبھا کرندلاجے کو چاہیے کہ وہ اپنا بیان فوری طور پرواپس لیتے ہوئے مستعفی ہوجائے اور مسلمانوں سے معافی مانگے۔
اپنے علاقے کی ترقی پر توجہ نہ دیتے ہوئے صرف عوا م کے درمیان فرقہ وارانہ زہر گھولنے کا کام کرنے والی رکن پارلیمان کے خلاف کیس داخل کرنے پر بھی اصرار کیا گیا۔