مہاراشٹرا سے اُڈپی لوٹنے والوں نے لگایا انتظامیہ پر الزام؛ ہماری رپورٹ کورونا پوزیٹو نہیں تھی؛ ڈی سی نے الزام کو کیا مسترد

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 11th June 2020, 5:54 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

بھٹکل 11/جون (ایس او نیوز) پڑوسی ضلع اُڈپی میں  گذشتہ دنوں ایک ساتھ  سو،اور  دو سو لوگوں کی رپورٹ کورونا پوزیٹو  آنے کے بعد ویسے تو اُڈپی میں گذشتہ تین دنوں سے  کورونا کے کوئی نئے مریض سامنے  نہیں آئے ہیں اور دیکھا جائے تو ایسا لگ رہا ہے کہ اُڈپی ضلعی انتظامیہ نے کورونا پر قابو پانے میں کامیابی حاصل کرلی ہے،  لیکن جن لوگوں کی  رپورٹ کورونا پوزیٹو آنے کے بعد پھر انہیں  گھر سے واپس کورنٹائن سینٹر میں روانہ کیا گیا تھا، اُن میں سے کئی ایک نے اس بات کا الزام لگایا ہے کہ اُن کی رپورٹ کورونا نیگیٹو آچکی تھی، پھر بھی انہیں  ایسولیشن سینٹر میں ڈالا گیا ہے اور کہا جارہا ہے کہ انہیں کورونا ہوا ہے۔

ٹائمز آف انڈیا میں چھپی رپورٹ کے مطابق ضلع اُڈپی کے کارکلا کے ایک دیہات  رنجلا کے رہنے والے( مہاراشٹرا سے لوٹ کر آنے والے)    نوجوانوں کے ایک گروپ نے الزام لگایا ہے کہ مہاراشٹرا سے لوٹ کر 25 دن ہونے کے بعد  انہیں زبردستی  ایسولیشن اسپتال  میں رکھا گیا ہے، حالانکہ  ان کی رپورٹ کورونا نیگیٹو آئی تھی۔

نوجونوں نے اخبار کو بتایا کہ "ہم نے14 دن سرکاری (انسٹی ٹیوشنل) کورنٹائن مکمل کرکے دس دن کا ہوم کورنٹائن بھی مکمل کرلیا تھا  اور ہمارے تھوک کے نمونوں کی رپورٹ نیگیٹو آچکی تھی، لیکن بعد میں آشاکارکنوں نے ہمارے گھر پر آکر دستک دی اورکہا کہ ہماری رپورٹ کورونا پوزیٹو آئی ہے،  ہمیں واپس دوسے تین دنوں تک اسپتال میں ایڈمٹ کرانے کے بعد بغیر کوئی علاج کرائے  اسپتال سے ڈسچارج کرایا گیا" ان لوگوں کا سوال ہے کہ ہماری رپورٹ ایک مرتبہ نیگیٹو آنے کے بعد دوسری مرتبہ سیمپل لئے بغیر ہی   رپورٹ کورونا پوزیٹو آنا کیسے ممکن ہے ؟ نوجوانوں نے پوچھا ہے کہ   اُڈپی ضلعی انتظامیہ کی طرف سے ایک بار رپورٹ نیگیٹو آنے کے بعد دو چار دن بعد اُسی  نمونے کی رپورٹ پوزیٹو کیسے آسکتی ہے ؟ نوجوانوں نے سوال اُٹھایا ہے کہ کیا  اُڈپی ضلعی انتظامیہ بغیر کسی وجہ کے زبردستی لوگوں کو  گھروں سے اُٹھاکر ایسولیشن سینٹروں میں رکھنا چاہتی ہے ؟ 

اخبار نے   اُڈپی کے ایک شخص کا بیان بھی درج کیا ہے جس نے بتایا ہے کہ وہ  14 دنوں کا  انسٹی ٹیوشنل کورنٹائن مکمل کرنے کے بعد گھر پہنچا تھا، لیکن دس دن بعد آشا کارکن اُس کے گھر پر پہنچ گئے اور اُسے بتایا کہ اُس کی  کوویڈ۔19 رپورٹ پوزیٹو آئی ہے۔ اب یہ شخص   ایسولیشن اسپتال اُدیاور میں ایڈمٹ ہے۔ انگریزی اخبار کے مطابق کچھ لوگوں نے شکایت کی ہے کہ ان کے مکانوں پر غیر ضروری طور پر  کورنٹائن کے اسٹیکر بھی  چپکائے گئے ہیں۔

اس تعلق سے ٹائمز آف انڈیا نے ضلع کے ڈپٹی کمشنر جی جگدیشا سے رابطہ کیا تو انہوں نے تمام الزامات کو بے بنیاد اور سچائی سے دور بتایا۔ ڈی سی کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ نے  کوویڈ۔19 کی رپورٹ پوزیٹو آنے پر ہی  لوگوں کو  الگ تھلگ کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اُڈپی میں جو 946 کورونا کے معاملات سامنے آئے ہیں ، اُن سب کی رپورٹ کورونا پوزیٹوآنے پر ہی انہیں  ایسولیشن اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ ڈی سی کے مطابق 95 فیصد کیسس میں کورونا کی کوئی علامات نہیں ہیں۔ ڈی سی نے   اس بات کا انتباہ بھی دیا کہ اگر کوئی افواہوں کو پھیلاتا ہے اور جھوٹے الزامات عائد کرتا ہے تو پھر ہم اُن کے  خلاف مقدمہ درج کرائیں گے۔

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو سائی مندر کے پاس بی جے پی کی تشہیر - بھکتوں نے جتایا اعتراض

منگلورو کے اوروا میں چیلمبی سائی مندر کے پاس رام نومی کے موقع پر جب بی جے پی والوں نے پارلیمانی انتخاب کی تشہیر شروع کی تو وہاں پر موجود سیکڑوں بھکتوں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی جس کے بعد بی جے پی اور کانگریسی کارکنان کے علاوہ عام بھکتوں کے درمیان زبانی جھڑپ ہوئی

کانگریس کرناٹک میں لوک سبھا کی 20 سیٹں جیتے گی، وزیر اعلیٰ سدارامیا دعویٰ

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ  سدارامیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اس لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کرناٹک کی 28 میں سے 20 سیٹوں پر کامیابی کا پرچم لہرائے گی۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس کے تئیں رائے دہندگان کا ردعمل اب تک بہت مثبت رہا ہے۔

بی جے پی کرناٹک حکومت کو دھمکی دے رہی، نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کا سنگین الزام

کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے بی جے پی پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ریاستی حکومت کو دھمکی دے رہی ہے اور لوگوں میں یہ پیغام پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے کہ خراب نظم و نسق کی وجہ سے اب ریاست کی کمان گورنر کے حوالے کر دی جائے گی۔

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔