اڈپی گرام پنچایتوں کو کچرا ٹھکانے لگانے کے انتظام سے ہوئی 45لاکھ روپے کی آمدنی

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 22nd June 2019, 4:08 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

اُڈپی 22/جون (ایس او نیوز) ضلع پنچایت سی ای او سندھو روپیش کے بیان کے مطابق ضلع اڈپی کے مختلف گرام پنچایتوں کے تحت کچرا جمع کرنے اور اسے  مناسب انداز میں ٹھکانے لگانے کا انتظام کرنے کی وجہ سے ایک سال میں 45لاکھ روپوں کی آمدنی ہوئی ہے۔

 سندھو روپیش نے بتایا کہ گیلا اور سوکھا کچرا الگ کرکے اسے مختلف طریقوں سے کام میں لانے کا جو پائلٹ پروجیکٹ (ایس ایل آر ایم) شروع کیا گیا ہے اس میں ضلع کے پانچ گرام پنچایت اپنے طور پر خود کفیل ہوگئے ہیں۔ اس پروجیکٹ کوابتدا میں تعلقہ سطح پر شروع کیا گیا اورپھر اس کی کامیابی کو دیکھتے ہوئے  اسے مزید وسعت دی گئی ہے۔ فی الحال 23گرام پنچایتوں میں روزانہ اور 27گرام پنچایتوں میں ہفتے میں ایک بار گھروں سے کچرا جمع کیا جاتا ہے۔ گزشتہ سال ان گرام پنچایتوں سے کُل 3,500ٹن گیلا کچرااور2500ٹن سوکھا کچرا جمع کرکے اسے ٹھکانے لگایا گیا۔

 اس مہم(ایس ایل آر ایم) کو چلانے والے سیلف ہیلپ گروپس کو دو طرح سے آمدنی ہوتی ہے۔ ایک تو کچرے کو الگ الگ کرکے فروخت کیا جاتا ہے دوسراذریعہ گھروں سے کچرا جمع کرنے کے لئے وصول کی جانے والی 90روپے  ماہانہ فیس ہے۔ شادیوں اور دیگر اجلاس کے لئے کچرا ہٹانے کی فیس 500سے 2000روپے تک ہوتی ہے۔گیلا کچرا گوداموں میں بھیج دیا جاتا ہے اور وہاں پر اس کو 17زمروں میں الگ الگ کردیا جاتا ہے۔ سوکھا کچرا جو ہوتا ہے وہ گجری خریدنے والے ایجنٹوں کو بیچا جاتا ہے جس سے اچھی خاصی آمدنی ہوتی ہے۔

 سی ای او سندھو نے بتایا کہ کچرا نکاسی کا انتظام کرنے کے لئے 20سینٹ جگہ اور ایک عمارت کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ کچرا گھروں سے جمع کرنے کے لئے ایک موٹر گاڑی درکار ہوتی ہے۔سوچھا بھارت ابھیان کے تحت سوائے جگہ کے بقیہ تمام ضروریات پوری کی جاتی ہیں۔یونٹ کو شہر کے وسط میں قائم کیا جانا چاہیے۔ مگر عوام کے اندر یہ تاثر بیٹھ گیا ہے کہ ایسے یونٹس قائم کرنے سے بدبو پھیلتی ہے۔جبکہ یہ سراسر غلط بات ہے۔ اس تعلق سے عوام کے اندر بیداری لانے کی ضرورت ہے۔مستقبل میں تمام 158گرام پنچایتوں میں اس پروجیکٹ پر عمل درآمد کیا جائے گا۔

ایک نظر اس پر بھی

اُڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر حادثہ - بائک سوار ہلاک

اڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر پیش آئی  بائک اور ٹرک کی ٹکر میں  بائک سوار کی موت واقع ہوگئی ۔     مہلوک شخص کی شناخت ہیرور کے رہائشی  کرشنا گانیگا  کی حیثیت سے کی گئی ہے جو کہ اُڈپی میونسپالٹی میں الیکٹریشین کے طور پر ملازم تھا ۔

بھٹکل، ہوناور، کمٹہ میں سنیچر کے دن بجلی منقطع رہے گی

ہیسکام کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ہوناور، مرڈیشور اور کمٹہ سب اسٹیشنس کے علاوہ مرڈیشور- ہوناور اور کمٹہ - سرسی 110 کے وی لائن میں میں مرمت ، دیکھ بھال،جمپس کو تبدیل کرنے کا کام رہنے کی وجہ سے مورخہ 20 اپریل بروز سنیچر صبح 9 بجے سے دوپہر 2 بجے تک بھٹکل، ہوناور اور کمٹہ تعلقہ ...

اڈپی - چکمگلورو حلقے میں عمر رسیدہ افراد، معذورین نے اپنے گھر سے کی ووٹنگ

جسمانی طور پر معذوری اور عمر رسیدگی کی وجہ سے پولنگ اسٹیشن تک جا کر ووٹ ڈالنا ممکن نہ ہونے کی وجہ سے 1,407 معذورین اور 85 سال سے زیادہ عمر کے 4,512 افراد نے   کرنے کے بجائے اپنے گھر سے ہی ووٹنگ کی سہولت کا فائدہ اٹھایا ۔ 

بھٹکل میں کوآپریٹیو سوسائٹی سمیت دو مقامات پر چوری کی واردات

شہر کے رنگین کٹّے علاقے میں واقع ونائیک کو آپریٹیو سوسائٹی کے علاوہ دیہی پولیس تھانے کے حدود میں ایک دکان اور مرڈیشور بستی مکّی کے ایک سروس اسٹیشن میں سلسلہ وار چوری کی وارداتیں انجام دیتے ہوئے لاکھوں روپے نقدی لوٹی گئی ہے ۔

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...