اُڈپی کالج میں حجاب پہننے والی مسلم طالبات کو کلاس سے باہرکئے جانے پر کیمپس فرنٹ آف انڈیا سمیت کئی اداروں کی سخت مذمت ،پرنسپال کو معطل کرنے کا مطالبہ
اُڈپی:31؍ ڈسمبر(ایس اؤ نیوز) اُڈپی کی سرکاری پی یو کالج میں حجاب پہننے کی وجہ سے طالبات کو کلاسس سے باہر نکالےجانےکی کیمپس فرنٹ آف انڈیا نے سخت مذمت کی ہے اور اسے دستور مخالف قرار دیاہے۔
کیمپس فرنٹ آف انڈیا اُڈپی کی طرف سےجاری کردہ پریس ریلیز میں کہاگیا ہےکہ بھارتی دستور کی دفعہ 25کےتحت ہر شہری کو مذہبی آزادی حاصل ہے اور اس کو بنیادی حقوق میں شامل کیاگیا ہے۔ دستور کے تحت ہر ایک فرد آزادانہ طورپر اپنےمذہب پر عمل کرنے اور اس کی تشہیر کرنے کا حق رکھتاہے۔ اس کے علاوہ دستور کی دفعہ 26میں کہاگیا ہے کہ ملک کےسبھی طبقات اپنے مذہبی رسومات کو بھی ادا کرسکتے ہیں۔ مسلمان عورت کو حجاب پہننا اس کے ایمانیات میں شامل ہے، لیکن اس سرکاری کالج میں مسلمان عورت کا حق چھینا جا رہا ہے۔ کالج میں مسلم طالبات کے ساتھ متعصبانہ سلوک کیاجارہاہے جب کہ دیگر مذاہب کے پوجاوغیرہ لکچرر حضرات کی نگرانی میں بغیر کسی رکاوٹ جاری و ساری ہیں۔
غورکرنےوالی بات یہ ہےکہ پہلے سےمسلم طالبات حجاب میں ہی کالج میں پڑھائی کرتی رہی ہیں، لیکن اب لکچرروں میں سے کچھ لکچرر حجاب پر پابندی لگارہےہیں اور کلاس میں حاضر ہونےسے روک رہےہیں۔ متعلقہ طالبات کے سرپرست جب معاملےکے تعلق سےبات کرنے کالج پہنچتے ہیں تو کالج کے پرنسپال بات چیت کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ اس سلسلے میں جب کیمپس فرنٹ آف انڈیا کاایک وفد پرنسپال سے بات کرنے پہنچاتو پرنسپال نے کوئی توجہ نہیں دی ، البتہ صرف اتنا کہا کہ کل ہم نے ڈی ڈی پی یو کوایک خط لکھا ہے، وہی اس کا حل نکالیں گے۔ لیکن آج پھر طالبات کو کلاس سے باہر نکالاگیا ۔ کیمپس فرنٹ آف انڈیا کا مطالبہ ہےکہ کالج پرنسپال کو معطل کیاجائے اور یہاں ہونےوالے مذہبی تعصب کی مذمت کرتےہوئے طالبات کے ساتھ انصاف کیاجائے۔
کئی اداروں کی طرف سے مذمت: سوشیل ڈیموکرٹیک پارٹی آف انڈیا اُڈپی کے ضلعی صدر نے اُڈپی کالج میں طالبات سےمذہبی متعصبانہ سلوک کی سخت مذمت کرتےہوئے کہاہےکہ پرنسپال کے متعصبانہ سلوک کا افسران جائزہ لیں اور اس کو سنگین معاملہ سمجھتے ہوئے پرنسپال کے خلاف سخت کارروائی کریں اور طالبات کو کلاسس میں حاضر ہونےدیاجائے۔ ورنہ اس سلسلے میں سخت جدوجہد کی جائے گی۔
سماجی کارکن انصار احمد نے واقعہ کی سخت مذمت کرتےہوئےکہا ہےکہ حجاب کی بنیاد پر مسلم طالبات کو کلاس میں شریک ہونےنہیں دیاجانا برداشت نہیں کیاجائےگا۔ ملک کے بہتر شہری بنانے والے لکچرر ہی ایسے تنازعات پیدا کرکے سماجی امن میں خلل ڈالنا قابل مذمت ہے۔ اُڈپی ضلع مسلم وکوٹاکے سابق صدر ایم پی محی الدین ابا نے ضلع ڈی سی سےپرزور مطالبہ کیا ہےکہ وہ اس معاملےمیں مداخلت کرتےہوئے مسلم طالبات کے ساتھ انصاف کریں۔