اڈپی : حجاب چھوڑو یا پھر آن لائن پڑھائی کرو ۔ ایم ایل اے رگھوپتی بھٹ کا فرمان
اڈپی، 27؍جنوری (ایس او نیوز) اڈپی کی پی یو کالج فار ویمن میں مسلم لڑکیوں کے حجاب کا مسئلہ کسی صورت حل ہوتا نظر نہیں آرہا ہے ۔ دو دن قبل سرکاری طور موجودہ حالت status quo برقرار رکھنے کا حکم جاری ہوا تھا اب رکن اسمبلی اور اسکول ڈیولپمنٹ کمیٹی کے چیرمین رگھو پتی بھٹ نے ایک نیا فرمان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کلاس روم میں حجاب کے ساتھ حاضری کے لئے کسی قیمت پر اجازت نہیں دی جائے گی ۔ اگر کلاس میں بیٹھ کر پڑھائی کرنی ہے تو حجاب چھوڑنا ہوگا ۔ یا پھر اس تعلیمی سال کا جو ایک مہینہ باقی بچا ہے اس کے دوران ان لڑکیوں کو آن لائن کلاس کی سہولت فراہم کرتے ہوئے پڑھائی کرنے اور پھر امتحان دینے کی سہولت فراہم کی جائے گی ۔ اس کے بعد اگلے سال کے لئے حجاب چاہنے والوں کو اپنی پسند کے کالج میں داخلہ لینا ہوگا ۔
اخباری نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے رگھوپتی بھٹ نے کہا :" چند مفاد پرست عناصر خواہ مخواہ مسئلہ کھڑا کرر ہے ہیں ۔ والدین کے حق میں یہ اچھی بات نہیں ہے کہ وہ اپنے بچوں کا مستقبل تباہ کریں ۔ تعلیمی اداروں میں نظم و ضبط پر عمل پیرائی لازمی ہوتی ہے ۔ والدین کو یہ بات سمجھنی چاہیے اور اپنے بچوں کو یونیفارم کے قانون پر عمل کرنے کی ہدایت دی جانی چاہیے ۔ ہم اپنے موقف سے کسی قیمت پر بھی ہٹنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ " انہوں نے بتایا کہ حکومت کی طرف سے حجاب معاملہ میں اسٹیٹس کوو برقرار رکھنے کی ہدایت ملنے کے بعد ریٹائرڈ پولیس آفیسر جی اے باوا کی صدارت میں مسلم لیڈروں کے ساتھ میٹنگ منعقد ہوئی جس کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے ۔
خیال رہے کہ جے اے باوا کے ساتھ بنگلور سے مسلم قائدین کا ایک وفد یہاں پہنچا تھا ۔ کالج انتظامیہ کے ساتھ میٹنگ کے بعد جی اے باوا نے مبینہ طور پر طالبات کے والدین سے گزارش کی ہے کہ وہ اپنی بچیوں سے اس مسئلہ پر بات چیت کرکے اگلا موقف اختیار کریں ۔ انہوں نے یہ بھی مشورہ دیا کہ چھوٹے معاملہ کو خواہ مخواہ بہت بڑا نہ کیا جائے ۔
ویسے ایم ایل اے رگھوپتی بھٹ نے دو ٹوک انداز میں بتادیا ہے کہ "کالج میں یونیفارم کا قانون لاگو رکھنے یا نہ رکھنے کے سلسلہ میں فیصلہ کرنے کے لئے سرکاری طور پر اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی جارہی ہے ۔ عدالت کے حکم اور دوسری ریاستوں کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد یہ کمیٹی اپنی رپورٹ پیش کرے گی ۔مگر اس وقت تک طالبات کو حجاب کے بغیر ہی کلاس میں حاضری دینی ہوگی ۔ کسی بھی حالت میں حجاب کے ساتھ کلاس میں حاضر رہنے کا موقع نہیں دیا جائے گا ۔"