اُڈپی میں حادثے میں زخمی طالبہ ایمبولینس پر امتحانی مرکز پہنچی؛ بستر پر لیٹ کر لکھا نیٹ کا امتحان

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 6th May 2019, 9:57 PM | ساحلی خبریں |

اُڈپی  6/مئی (ایس او نیوز) سڑک حادثے میں شدید زخمی ایک طالبہ نے منی پال اسپتال سے ایمبولنس کے ذریعے براہ راست  امتحانی مرکز پر پہنچ کربستر پر لیٹی ہوئی حالت میں ہی نیٹ کا امتحان دیا۔

ضلع شمالی کینرا کے ہوناور تعلقہ میں منکی کے رہنے والے سریش نائک کی بیٹی سوچیتا(18سال) نے منی پال کے نیٹ امتحانی مرکز کرپا اسکول میں جوابی پرچہ لکھا۔ اس کے علاوہ اسی حادثے میں سوچیتا کے ساتھ زخمی ہونے والی انگھ (18سال) نامی ایک اور لڑکی نے بھی اس مرکز سے نیٹ کا امتحان دیا ہے۔

معلوم ہوا ہے کہ یہ دونوں لڑکیا ں کنداپور کی ایکسلینٹ کالج میں پی یو سی سال دوم کی تعلیم پارہی تھیں۔یکم مئی کو شمنت شیٹی نامی شخص کے گھر سے اس کی ماں کی کار میں سفر کررہی تھیں۔ اس دوران ان کی کار برہماور میں   ایک درخت سے ٹکرا گئی جس میں دونوں لڑکیاں زخمی ہوگئیں۔لیکن سوچیتا کے سیدھے پاؤں میں بڑافریکچر ہوگیا جس کی وجہ سے وہ چلنے پھرنے سے معذور ہوگئی۔تب سے دونوں زخمی طالبات کو منی پال کے کے ایم سی میں داخل کیا گیا تھا۔انگھ کو علاج کے بعد دوسرے دن ہی اسپتال سے ڈسچارج کیا گیا تھا،جبکہ پاؤں میں فریکچر کی وجہ سے سوچیتااسپتال کے بستر پرہی لیٹے رہنے پر مجبور ہوگئی۔اس نے اسپتال کے بستر پر ہی امتحان کی تیاری بھی کرلی اورپھر امتحانی مرکزکے پرنسپال سے اجازت لے کر ایک الگ کمرے میں سوچیتا کے لئے بیڈ کا انتظام کردیا گیا جہاں پہنچ کر بستر پر لیٹی ہوئی حالت میں اس نے جوابی پرچہ لکھ دیا۔امتحان کا وقت ختم ہوتے ہی اسے ایمبولینس کے ذریعے ہی واپس اسپتال میں بھیج دیا گیا۔اس موقع پر سوچیتا نے کہا کہ اسپتال کے ڈاکٹرز اور امتحانی مرکز کے ذمہ دار کے تعاون کی وجہ سے میں نے آسانی کے ساتھ امتحان کا جوابی پرچہ لکھا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو سائی مندر کے پاس بی جے پی کی تشہیر - بھکتوں نے جتایا اعتراض

منگلورو کے اوروا میں چیلمبی سائی مندر کے پاس رام نومی کے موقع پر جب بی جے پی والوں نے پارلیمانی انتخاب کی تشہیر شروع کی تو وہاں پر موجود سیکڑوں بھکتوں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی جس کے بعد بی جے پی اور کانگریسی کارکنان کے علاوہ عام بھکتوں کے درمیان زبانی جھڑپ ہوئی