اڈپی 14/ مئی (ایس او نیوز) اسانی طوفان کی وجہ سے سمندر میں جو ہوا کا دباو بنا ہوا تھا اس کے نتیجہ میں غیر متوقع طور پر ساحلی علاقہ کے مچھیروں کی چاندی ہوگئی کیونکہ اچانک سارڈائن (مقامی زبان میں تارلی) مچھلیوں کا ہجوم ساحل کی طرف امڈ پڑا جو سمندر میں بچھائے جال میں پھنس گیا ۔
ایک اندازے کے مطابق ایک ہی جھٹکے میں جو کئی ٹن سارڈائن مچھلیاں مچھیروں کے ہاتھ لگی ہیں ان کی قیمت 30 لاکھ روپے سے زیادہ ہو سکتی ہے ۔
اپنے اندر پائے جانے والی بہت زیادہ مقوی چربی اور تیل کی وجہ سے تارلی مچھلی کی مانگ ہر وقت رہتی ہے ۔ ویسے بھی یہ کم قیمت پر بکنے والی مزیدار مچھلی ہے ۔ عام طور پر ماہی گیری کا سیزن شروع ہوتے ہی یا پھر سیزن کے اختتام پر یہ بڑی تعداد میں دستیاب ہوتی ہیں ۔اس کا شکار پرسیئن purse seine کشتیوں سے کیا جاتا ہے ۔ اور امسال ماہی گیری کا سیزن ختم ہونے کی وجہ سے اکثر کشتیاں سمندر سے واپس آچکی ہیں ۔ اتفاق سے جو بچی کچھی کشتیاں سمندر میں موجود تھیں سارڈائن کا ہجوم ان کے جال میں پھنس گیا جس سے ان کی لاٹری نکل آئی ۔