اُڈپی کی سرکاری پی یوکالج میں مذہبی تعصب و تفریق ختم کرکے پرنسپال کو معطل کرنے کیمپس فرنٹ آف انڈیا کا مطالبہ؛ دیا سخت احتجاج کا انتباہ
اُڈپی:یکم جنوری (ایس اؤ نیوز)اُڈپی کی گورنمینٹ ویمنس پی یوکالج میں حجاب پہننے کے بہانے طالبات کو کلاس سے بے دخل کرتےہوئے ان پر پابندی عائد کی گئی ہے، طالبات کوحجاب کے ساتھ کلاس میں حاضری کی اجازت دینے کے ساتھ ساتھ مذہبی آزادی پر اعتراض جتانے والے کالج پرنسپال کے خلاف فوری کاروائی کرنے اوراسے کالج سے معطل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کیمپس فرنٹ آنڈیااُڈپی شاخ نے آج پریس کانفرنس کا انعقاد کیا اور مطالبات کو نہ ماننے کی صورت میں سخت احتجاج کا انتباہ دیا ہے۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیمپس فرنٹ کے ریاستی شوری ممبر مسعود منا نے بتایا کہ طالبات کے مسئلے کو لےکر سرپرست اور کیمپس فرنٹ کے لیڈران تین مرتبہ کالج پرنسپال سےملاقات کر چکے ہیں اور طالبات کو حجاب پہننے کی اجازت دئیے جانے کی اپیل کرچکے ہیں، اس کے باوجود پرنسپال اپنی ضد پر اڑا ہوا ہے اور مسلم طالبات کی مذہبی آزادی پر روک لگارکھی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اُڈپی کے ڈی ڈی پی یو (DDPU) کو بھی میمورنڈم دیاگیا ہے ، ان کا کہنا ہے کہ ڈی ڈی پی یو نے کالج پہنچ کر پرنسپال سے بات چیت بھی کی ہے اور طالبات کو حجاب کے ساتھ کلاس میں داخلہ دینے کی ہدایت بھی دے چکے ہیں۔ اس کے باوجود پرنسپال طالبا ت کو کلاسوں میں داخلہ نہیں دے رہا ہے۔ ان سب واقعات کو دیکھتے ہوئے محسوس ہورہا ہےکہ پرنسپال کسی کے دباؤ میں کام کررہا ہے۔ مسعود منّا نے سخت احتجاج کا انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ کیمپس فرنٹ آف انڈیا احتجاج پر اُترے گی۔
مسعود نے کہا کہ اُڈپی کی سرکاری پی یوکالج میں طالبات بہت پہلے سے حجاب پہنتی رہی ہیں اور یہاں کالج میں پہلے سےہی حجاب کو لےکر عصبیت برتی جاتی رہی ہے لیکن اب یہ عصبیت بڑھ کر اشتعال انگیزی کا رخ اختیار کرگئی ہے۔ حجاب پہننے کی بنیاد پر طالبات کو کلاس سے باہر نکالنا بالکل غلط ہے اور کیمپس فرنٹ اس مذہبی تفریق کی سخت مذمت کرتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ بھارتی دستور کی دفعہ 25کے تحت مذہبی آزادی کا حق ، بنیادی حقوق میں شامل ہے۔ جس کے مطابق ہر شخص آزادی کے ساتھ اپنے دھرم پر عمل کرنے اور تشہیر کرنے کا حق رکھتاہے۔ اسی طرح دفعہ 26کے تحت ہر ایک طبقہ اپنے مذہبی رسومات کو اداکرسکتاہے۔ مسلم عورت کا حجاب پہننا اس کے مذہبی عقائد میں شامل ہے، اس حق کو یہاں چھینا جارہاہے۔ غور کرنےو الی بات یہ ہےکہ بہت پہلے سے یہاں کی مسلم طالبات حجاب پہنتی رہی ہیں، لیکن اب تدریسی عملےکے چند لکچرر حجاب پہن کرکے کلاس میں آنے سےمنع کررہے ہیں۔ متعلقہ طالبات کے سرپرست و والدین نے اس تعلق سے کالج پرنسپال کو درخواست بھی دی اور اس تعلق سے بات چیت کرنے کئی بار کالج بھی پہنچے لیکن پرنسپال اپنی ہی ضد پر اڑا ہوا ہے۔ دو روز قبل معاملے کو لے کر ہم نے ایڈیشنل ڈی سی اور ڈی ڈی پی یو سے بھی ملاقات کی اور واقعے کی جانکاری دی ، ہمیں اُمید تھی کہ مسئلہ کا حل نکالا جائے گا، لیکن کل جمعہ کو پھر حجاب کے نام پر طالبات کو کلاس میں داخلے سے روکا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کیمپس فرنٹ آف انڈیا کا مطالبہ ہے کہ کالج پرنسپال کو معطل کیاجائے ۔ اور جس تدریسی عملہ نے طالبا ت کو حاضری نہ دیتےہوئے اُنہیں ہراساں کیا ہے ان کے خلاف بھی سخت قانونی کارروائی کی جائے۔ کالج میں ہونے والی مذہبی تفریق پر روک لگاتےہوئے طالبات کے ساتھ انصاف کیاجائے۔ اگر ہمارےمطالبات کو قبول نہیں کیاگیا تو سخت نوعیت کا احتجاج کیا جائے گا۔ پریس کانفرنس میں کیمپس فرنٹ کے اُڈپی ضلعی صدر اصیل اکرم ، نائب صدر زمزم اور طالبات کے سرپرست بھی موجود تھے۔
معاملے کے تعلق سے ساحل آن لائن نے ڈی ڈی پی یو سمیت اُڈپی کے ڈپٹی کمشنر سے بھی موبائل پر رابطہ کرنے کی کوشش کی، مگر دونوں سے رابطہ نہ ہوسکا۔