ابوظبی،5؍ مئی(ایس او نیوز؍ایجنسی) متحدہ عرب امارات کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ ضروری طبی دیکھ بھال حاصل کرنے کے بعد کوویڈ 19 سے متاثرہ مزید 203 مریض صحت یاب ہوگئے ہیں جس سے ملک میں اس وائرس سے صحت یاب ہونے والوں کی کل تعداد 2,966 ہوگئی ہے۔
ابوظبی میں ہونے والی میڈیا بریفنگ کے دوران متحدہ عرب امارات کی حکومت کی سرکاری ترجمان ڈاکٹر آمنہ الدھک الشمسی نے بتایا کہ ملک بھر میں کورونا کے مزید 18,698 ٹیسٹ کیے گئے جس کی وجہ سے مختلف ملکوں میں 567 نئے کورونا کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔ اس کے ساتھ ملک میں کورونا کے کیسوں کی مجموعی تعداد 14,730 ہوگئی ہے۔
ڈاکٹر الشمسی نے مختلف ملکوں سے تعلق رکھنے والے 11 افراد کی ہلاکت کی بھی تصدیق کی ہے جس سے ملک میں کورونا سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 137 ہوگئی ہے۔ انہوں نے وفات پانے والوں کے لواحقین سے دلی تعزیت کرتے ہوئے اہل خانہ کیلئے صبر و استقامت کی دعا کی۔
انھوں نے نائب صدر، وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد آل مکتوم کی صدارت میں کابینہ کے حالیہ اجلاس کا حوالہ دیا جس میں انھوں نے ملک کے طبی شعبے کی پیداور مسابقت کو بڑھانے کے لئے فوری طور پر ایک مربوط منصوبہ تیار کرنے کی ہدایت کی۔
ڈاکٹر الشمسی نے زور دے کر کہا کہ ہمارے پاس اپنی طبی ضروریات کو پورا کرنے اور میڈیکل کے شعبے کو ترقی دینے کے لئے وزیر اعظم کی ہدایت پر عمل کرنے کیلئے قومی وسائل، قابلیت اور تکنیکی انفراسٹرکچر موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ سب کی حفاظت اور صحت ہماری حکومت اور ہماری قیادت کی اولین ترجیح ہے۔ انکا کہنا تھا کہ ہم سب کو اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ ہم احتیاطی تدابیر پر عمل کریں کیونکہ آج کا سماجی فاصلہ ہمیں کل ساتھ لے کر آئے گا۔ انھوں نے کہا کہ ہماری قوم عزم کے ساتھ اس چیلنج پر قابو پائے گی۔
میڈیا بریفنگ میں اماراتی معاشرے میں تبدیلیوں اور روزمرہ زندگی سے متعلق سروے کے نتائج کا بھی جائزہ لیا گیا۔ سروے کے نتائج ابوظبی میں شعبہ کمیونٹی ڈویلپمنٹ کے چیئرمین کی مشیر ڈاکٹر مونا البحار نے پیش کیے۔ سروے میں متحدہ عرب امارات میں COVID-19 کے معاشرتی اثرات کی پیمائش اور تجزیہ کیا گیا ہے جن سے معاشرتی تبدیلیوں کی نشاندہی کی جاسکتی ہے تاکہ متحدہ عرب امارات کے تمام شہریوں اور رہائشیوں کے لئے پائیدار مستقبل اور بہتر معیار زندگی کو یقینی بنایا جاسکے۔
سروے میں ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے پروگراموں اور پالیسیوں پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے۔ سروے اپریل کے آغاز میں شروع کیا گیا تھا اور اس میں متعدد معاملات پر توجہ دی گئی ہے جن میں عوام میں وبائی مرض اور اس سے متعلق انسدادی اقدامات کے بارے میں آگاہی شامل ہے۔
ڈاکٹر البحار نے کہا کہ "کوروناوائرس کے دور میں زندگی" کے عنوان سے سروے میں 193 قومیتوں سے تعلق رکھنے والے 44,979 افراد نے حصہ لیا جن میں خواتین 52.8 فیصد اور مرد 47.2 فیصد ہیں۔ ڈاکٹر البحار نے کہا کہ سروے کو ہفتہ وار اپ ڈیٹ کیا جارہا ہے اور اب بھی مختلف سماجی اشاریوں میں تبدیلیوں کی نگرانی کے لئے کھلا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سروے میں حصہ لینے والوں میں سے 90 فیصد افراد اس وائرس سے نمٹنے کے بارے میں جانتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کی اہم معلومات کے ذرائع ملک کے سرکاری ذرائع سے منسلک ہیں جبکہ 84 فیصد شرکاء کا خیال ہے کہ وبائی مرض کی مقامی میڈیا کوریج کافی حد تک اہم ہے۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ شرکاء میں سے 93 فیصد کا خیال ہے کہ ملک کے موجودہ احتیاطی اقدامات بروقت اور موثر تھے اور 90 فیصد نے کہا ہے کہ متعلقہ حکام نے وبائی مرض کو موثر طریقے سے سنبھالنے کے لئے اہم کوششیں کیں۔
ڈاکٹر البحار نے کہا کہ 90 فیصد لوگوں نے کہا کہ وزارت صحت اور متعلقہ صحت کے حکام نے فوری طور پر اپ ڈیٹ اور معلومات فراہم کیں جبکہ 89 فیصد نے تصدیق کی کہ بحران پر متحدہ عرب امارات میں صحت اور طبی اداروں کا ردعمل تیاری کی ایک اعلی سطح کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تقریبا 71 فیصد شرکاء نے رضاکارانہ طور پر اس بحران سے نمٹنے میں حصہ لینے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ ڈاکٹر البحار نے کہا کہ سروے کے نتائج مثبت ہیں اور ان سے ظاہر ہوتا ہے کہ لوگوں اس حوالے سے بہت زیادہ شعور اور عزم پایا جاتا ہے۔