ایران ابھی تک دنیا میں دہشت گردی کی سرپرستی میں پہلے نمبر ہے: امریکہ
واشنگٹن،02/نومبر(ایس او نیوز/ایجنسی) امریکی وزارت خارجہ نے سال 2018 کے لیے دہشت گردی سے متعلق اپنی رپورٹ کا اعلان کر دیا ہے۔ اس سالانہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایران ابھی تک دنیا میں دہشت گردی کا سب سے بڑا سرپرست ہے۔ ایران نے اپنے "ایجنٹوں" پر ایک ارب ڈالر کے قریب خرچ کیے۔ وزارت خارجہ کے مطابق تہران کی دہشت گردی کا مقابلہ کرنا امریکا کی اولین ترجیحات میں ہے۔
امریکی وزارت خارجہ میں انسداد دہشت گردی کے امور کے رابطہ کار نیتھن سیلز نے جمعے کی شام ایک پریس کانفرنس میں مذکورہ رپورٹ کا خلاصہ پیش کیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ "ایرانی پاسداران انقلاب نے خود سے مربوط جماعتوں مثلا حزب اللہ اور حماس وغیر کو سپورٹ کرنے کے لیے ایک ارب ڈالر خرچ کیے"۔
سیلز نے باور کرایا کہ ایران نے خطے میں دہشت گرد جماعتوں کی فنڈنگ کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
امریکی وزارت خارجہ کے مطابق اس نے دہشت گردی سے متعلق اپنی فہرست میں تقریبا 50 تنظیموں کا اضافہ کیا ہے۔ ان میں شام میں النصرہ فرنٹ اور افریقا میں داعش تنظیم شامل ہے۔
داعش کے حوالے سے سیلز کا کہنا تھا کہ اُن کا ملک ہر ممکن کوشش کر رہا ہے کہ اس دہشت گرد تنظیم کے انفرادی بھیڑیوں کا راستہ روکا جائے۔
امریکی وزارت خارجہ نے اپنی سالانہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ 2018 کے دوران داعش نے اپنا پھیلاؤ جاری رکھا۔ اس مقصد کے لیے تنظیم نے اپنے زیر انتظام نیٹ ورکس اور جماعتوں کو استعمال کیا ... اگرچہ امریکی انتظامیہ نے شام میں داعش تنظیم پر فتح حاصل کرنے اور گذشتہ ماہ ایک امریکی فضائی حملے میں اس تنظیم کے سربراہ کی ہلاکت کا اعلان کر چکی ہے۔
رپورٹ کے مطابق 2018 کے دوران دہشت گردی کی تدبیروں اور ٹکنالوجی کے استعمال میں بھی ترقی دیکھنے میں آئی۔ علاوہ ازیں داعش جیسی تنظیموں کے منجھے ہوئے جنگجو عناصر اپنے ملکوں میں واپسی کے ساتھ ایک نئے خطرے کی صورت میں سامنے آئے ہیں۔
اس سلسلے میں نیتھن سیلز کا کہنا ہے کہ اگرچہ داعش تقریبا اپنی تمام اراضی سے ہاتھ دھو چکی ہے تاہم تنظیم نے حالات کے مطابق ڈھالنے کی اپنی صلاحیت کو ثابت کیا ہے۔