بنگلورو ،20؍ فروری (ایس او نیوز) منگل صبح کی اولین ساعتوں میں بنگلورو منگلورو شاہراہ پر چکمگلور کے رکن اسمبلی سی ٹی روی کی تیز رفتار کار نے سڑک کے کنارے کھڑی دو گاڑیوں کو ٹکر مارنے کے بعد چند راہ گیروں کو کچل دیا، جس کے نتیجے میں دو افراد کی موت واقع ہوگئی، جبکہ چار دیگر زخمی ہوگئے۔ بتایا گیا ہے کہ پولس نے ایف آئی آر میں سی ٹی روی کا نام درج نہیں کیا ہے۔
حادثہ منگلور۔بنگلور قومی شاہراہ 75پر ضلع ٹمکور کے کونیگل تعلقہ میں پیش آیا۔ مہلوکین کی شناخت کنکا پورہ کے سرونہلی کے ساکن ششی کمار (28) اور سنیل گوڈا (27) کی حیثیت سے کی گئی ہے، جبکہ زخمی منی راجو ، جئے چندرا ، پنیت اور منجوناتھ کو کونیگل کے مقامی اسپتال میں داخل کروایا گیا ہے۔ اس حادثے کے نتیجے میں رکن اسمبلی سی ٹی روی ، ان کے ڈرائیور آکاش اور گن مین راجیو نائیک کو معمولی چوٹیں آئیں ہیں۔ سی ٹی روی کو شہر کے وکرم اسپتال میں داخل کرنے کے بعد وہ علاج کرکے اپنے گھر لوٹ چکے ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ بارہ افراد پر مشتمل ایک گروپ دھرمستھلا سے اپنے گھروں کو لوٹ رہا تھا، کونیگل بائی پاس پر یہ لوگ گاڑی کو سڑک کنارے پارک کرکے رفع حاجت کے لئے اُترے تھے کہ اسی دوران سی ٹی روی کی تیز رفتار کار نے ا ن لوگوں رونددیا۔اس دوران بتایا جاتا ہے کہ حادثے کے بعد رکن اسمبلی نے مہلوکین یا زخمیوں کے بارے میں دریافت کرنا بھی ضروری نہیں سمجھا ۔اور فوری طور پر گاڑی کو تبدیل کرکے بنگلورو کیلئے روانہ ہوگئے۔ سی ٹی روی جن کا شمار بی جے پی کے اُن اراکین میں کیا جاتا ہے جو کسی پر بھی تنقید کرنے یا پھر اشتعال انگیز بیان بازی میں پیش پیش رہتے ہیں ۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق آر ایس ایس کی تربیت کے پس منظر سے آنے والے سی ٹی روی نے اپنی کار کے حادثے میں ہلاک افراد کو دیکھنا اور زخمیوں کی عیادت کرنا بھی گوارا نہیں کیا ۔ مقامی لوگوں نے سی ٹی روی کی اس حرکت پر سخت غم و غصے کا اظہار کیا ۔ مقامی لوگوں نے سی ٹی روی پر اپنی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رکن اسمبلی ہیں تو کچھ بھی جائز ہے۔ کیا عام لوگوں کے جان کی کوئی قیمت نہیں؟ واقعے کی اطلاع ملتے ہی کونیگل تھانے کے سرکل انسپکٹر اشوک کمار اپنے اہلکاروں کے ساتھ جائے وقوع پر پہنچے اور زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال پہنچایا۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق حادثہ کا شکار افراد نے بتایا کہ فارچیون کار کی ٹکر سے حادثہ پیش آیا، سنیل اور شیوکمار خون زیادہ بہہ جانے کی وجہ سے اسپتال لے جانے سے پہلے ہی فوت ہوگئے، زخمی پُنیت نے کار کے نمبر کے ساتھ شکایت درج کروائی، جس میں بتایا گیا ہے کہ حادثہ کرنے والی فارچیون کار میں( چکمگلو اسمبلی حلقہ کے بی جے پی رکن اسمبلی) سی ٹی روی بھی موجود تھے۔۔ مگر پولس تھانہ میں درج ایف آئی آر میں کہیں بھی سی ٹی روی کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔ پتہ چلا ہے کہ کار ڈرائیور اور رکن اسمبلی سی ٹی روی شراب کے نشہ میں تھے۔
حادثے کی وڈیو وائرل ہونے کے بعد بی جے پی ہیڈکوارٹرس نے واضح کیا کہ یہ کار سی ٹی روی کی ہی تھی، مگر وہ کار نہیں چلارہے تھے۔ بی جے پی کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ سی ٹی روی خود بھی حادثے میں زخمی ہوئے ہیں، انہوں نے ہی کار پولس تھانہ تک لے جاکر پولس کو حادثہ کی اطلاع دی تھی اور خود علاج کے لئے اسپتال میں داخل ہوئے تھے۔