کاروار کے دو افراد کورونا سے متاثر ہوکر کویت اور ممبئی میں ہوئے موت کا شکار

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 6th June 2020, 7:48 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل: 6؍جون (ایس اؤ نیوز) کویت میں برسرروزگار ،کاروار تعلقہ کے سداشیو گڑھ سے تعلق رکھنے والے نوجوان سشانت گجانن کڈواڈکر(39) اور اسی تعلقہ سے تعلق رکھنے والی ممبئی میں مقیم مبیل وکٹر فرنانڈیز (69)کرونا وائرس سے متاثر ہوکرموت کا شکار ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق 9ماہ پہلے کویت گئے ہوئے سشانت وہاں ایک ہوٹل میں بطور ریسپشنٹ  کام کررہے تھے۔ 24مئی کو انہیں تھوڑی سی بخار آئی تو سشانت نے اُسے نظر انداز کرتے ہوئے گھرپر ہی دوائی لے کر دو دن آرام کیا۔ 27مئی کو سانس لینے میں تکلیف ہونے لگی تو علاج کے لئے قریب کے اسپتال میں داخل ہوئے، جہاں  جانچ کے دوران  پتہ چلا کہ کورونا پوزیٹیو ہے۔ اسپتال میں ہی علاج جاری تھا لیکن علاج کارگر نہ  ہونے کی وجہ سے بدھ کی صبح سشانت  کویت میں ہی موت کا شکار ہوگئے۔  ہوٹل والوں نے سداشیو گڑھ میں ان کے گھر والوں کی اس کی جانکاری دی اور کووڈ پروٹوکال کے مطابق کویت میں ہی سشانت کی آخری رسومات ادا کی گئیں۔ پتہ چلا ہے کہ  پسماندگان میں بیوی ، دوبچے ہیں جو بھٹکل میں رہائش   پذیر  ہیں۔

اسی طرح کاروار کی ایک خاتون کی ممبئی میں موت واقع ہوئی ہے۔ ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق سداشیو گڑھ کے مہمایا مندر کے قریب رہائش پذیر مبیل خاندان ممبئی میں رہائش پذیر ہے اور کبھی کبھار کاروار آجایا کرتا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ  مبیل اور اس کا شوہر لاک ڈاؤن کے کچھ ہی دن پہلے سداشیو گڑھ میں قیام کرنے کے بعد ممبئی لوٹے تھے۔ مہاراشٹر میں  چونکہ حد سے زیادہ کروناوائر س کے مریض پائے جارہے ہیں ایسے میں معمر مبیل بھی کروناسے متاثر ہوگئیں۔ بتایا گیا ہے کہ  گزشتہ 16دنوں سے وہ اسپتال میں زیر علاج تھیں، لیکن سانس لینےمیں زیادہ تکلیف ہونے کی وجہ سے وہ جمعرات کی شام ہی چل بسی۔

مہلوکہ مبیل کی تین بچے ہیں جن میں ایک پائلٹ ہے۔ بیٹی بیرون ملک میں مقیم ہے۔ سوشیل میڈیا پر پوسٹ کئے گئے پیغام  کو دیکھیں تو پتہ چلتا ہے کہ ان کے شوہر بھی کروناپوزیٹیو ہونے سے اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ 

ایک نظر اس پر بھی

آنے والے لوک سبھا انتخابات میں کاگیری اور ہیگڈے کے اندرونی جھگڑے سے بی جے پی کو ہو سکتا ہے نقصان

پارلیمانی انتخابات  کے دن جیسے جیسے قریب آتے جا رہے ہیں ضلع اتر کنڑا میں کانگریس اور بی جے پی کی تشہیری مہم رفتار پکڑتی جا رہی ہے اور اسی کے ساتھ ان پارٹیوں کے اندرونی اختلافات بھی دھیرے دھیرے منظر عام پر آنے لگے ہیں ۔

بھٹکل میں تنظیم کے زیراہتمام 30 اور 31 جنوری کو ہونے والا ووٹر آئی ڈی کیمپ منسوخ؛ تحصیلدار کی طرف سے نہیں ملی اجازت

انتخابی ضابطہ اخلاق لاگو ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے تحصیلدار کی طرف سے اجازت نہ د ئے جانے  کی وجہ سے قومی سماجی ادارہ مجلس اصلاح و تنظیم کی طرف سے کل30 مارچ اور پرسو  31  مارچ کو  منعقدہ دو روزہ ووٹر آئی ڈی کیمپ کینسل کردیا گیا ہے۔

بھٹکل اور ہوناور میں جماعت اسلامی ہند کے زیراہتمام ’سوہاردا افطار کوٹا‘کاانعقاد: برادران وطن نے کیا مسجد اور نماز کا بھی  نظارہ

جب ہم آپس میں ایک دوسرے سے ملتےہیں ، بس میں سفر کرتےہیں تو دنیا بھر کی باتیں کرتے ہیں، سیاست، معیشت، تجارت، بازار وغیرہ پر بہت ساری باتیں کرتےہیں جب کبھی مذہب کے متعلق بات کریں تو فوراً ٹوک دیتے ہیں کہ نہیں صاحب ہم سب آپس میں اچھے ہیں یہ مذہب کی باتیں کیوں؟ ۔ جب کہ سچائی یہ ہے کہ ...

انکولہ میں ڈاکٹر انجلی نے بی جے پی پر کیا طنز : مجھے بیرون ضلع کی کہنے والوں کو میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا 

انکولہ کے ناڈ ور ہال میں منعقدہ انتخابی تیاریوں کے جائزاتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اتر کنڑا حلقے کی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا مجھے اتر کنڑا ضلع سے باہر کی امیدوار بتانے والی بے جے پی کو بھی میرے حلقے میں آنا ہی ہوگا ۔ انہیں شائد پتہ نہیں ...