طیب اردوغان ایک بار پھر ترکی کے صدر منتخب: ’یہ سلطنتِ عثمانیہ جیسا ’ٹرننگ پوائنٹ‘ ہے، مل کر اسے ترکی کی صدی بنائیں گے‘

Source: S.O. News Service | Published on 29th May 2023, 10:07 AM | عالمی خبریں |

استبول، 29/مئی (ایس او نیوز/ایجنسی) ترکی کی سپریم الیکشن کونسل (وائے ایس کے) کے سربراہ نے تصدیق کی ہے کہ رجب طیب اردوغان نے صدارتی انتخاب میں کامیابی حاصل کر لی ہے اور اب وہ دوبارہ ترکی کے صدر منتخب ہو گئے ہیں۔

وائے ایس کے چیئرمین احمت یینیر نے باضابطہ طور پر الیکشن کے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ اردوغان 52.16 فیصد ووٹ حاصل کر کے صدر منتخب ہو گئے ہیں۔ یہ کل دو کروڑ 77 لاکھ ووٹ بنتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ’اگر باقی تمام ووٹ جو ابھی تک سسٹم میں ڈالے نہیں گئے وہ سارے بھی اگر کسی ایک امیدوار کو چلے جائیں تو بھی حتمی نتائج پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

انھوں نے بتایا کہ 99.43 فیصد بیلٹ باکسز کھولنے کے بعد اردوغان کے حریف کلچداروگلو کو 47.86 فیصد ووٹ ملے۔

صدر اردوغان فتح کے بعد دارالحکومت انقرہ پہنچے جہاں وہ صدارتی محل کے باہر جمع اپنے حامیوں سے مخاطب ہوئے۔ انھوں نے اپنی تقریر کا آغاز ایک ترک گانے سے کیا اور پھر کہا کہ ’ہم ترکی سے بہت محبت کرتے ہیں۔‘

اردوغان نے اپنی تقریر کے آغاز میں دعویٰ کیا کہ صدارتی محل کے باہر ان کے تین لاکھ بیس ہزار حامی موجود ہیں۔ انھوں نے لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ نے ہمیں دوبارہ یہ ذمہ داری دی ہے۔ ہم سب مل کر اسے ترکی کی صدی بنائیں گے۔‘

طیب اردوغان کی جانب سے اپنے فتح کا اعلان کچھ گھنٹے پہلے ہی کر دیا گیا تھا جس کے بعد سے دنیا بھر کے رہنماؤں نے انھیں صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی ہے۔

ان کی جماعت اب گذشتہ گذشتہ لگ بھگ 21 سال سے اقتدار میں ہے، وہ سنہ 2003 میں ترکی کے وزیرِ اعظم منتخب ہوئے تھے جبکہ 2014 میں ملک کے صدر بنے تھے۔ یوں اب ان کا دورِ اقتدار تیسری دہائی میں داخل ہو گیا ہے۔

س سال ترکی جدید جمہوریہ ترکی کے 100 سالہ سالگرہ منا رہا ہے۔ اردوغان نے صدارتی محل سے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ’ترک تاریخ کے سب سے اہم انتخابات میں سے ایک میں آپ نے ترکی کی صدی کا چناؤ کیا۔ یہ وقت متحد اور اکٹھے ہونے کا ہے۔ اب یہ کام کرنے کا وقت ہے۔‘

’ہماری اولین ذمہ داری ان شہروں کی آبادکاری ہے جو چھ فروری کے زلزلے میں تباہ ہوئے تھے اور اس کے ساتھ لوگوں کو بہتر زندگیاں حاصل کرنے میں مدد کرنا ہے۔‘

انھوں نے اپنی تقریر کے دوران مہنگائی کم کرنے کا بھی اعادہ کیا۔

انھوں نے اپوزیشن جماعت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انھوں نے 2018 میں 146 سیٹیں حاصل کی تھیں لیکن سنہ 2023 میں 169 اس لیے حاصل کیں کیونکہ انھوں نے باقی جماعتوں سے اتحاد کیے، ’اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ مضبوط ہوئے۔‘

اردوغان نے یاد کروایا کہ پیر کو سلطنتِ عثمانیہ کو استنبول فتح کیے ہوئے 570 برس ہو جائیں گے۔

’وہ ہماری تاریخ میں ایک ٹرننگ پوائنٹ تھا جس نے ایک صدی کو ختم اور ایک نئے باب کا آغاز کیا تھا۔ مجھے امید ہے کہ یہ الیکشن بھی ویسا ہی ایک ٹرننگ پوائنٹ ہے۔‘

ایک نظر اس پر بھی

لبنان میں اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 36 افراد ہلاک، 150 زخمی

لبنان کے مختلف علاقوں پر گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فضائی حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد 36 ہو گئی ہے، جبکہ 150 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ یہ اطلاعات لبنان کی وزارت صحت نے منگل کی شب فراہم کی ہیں۔ وزارت صحت کے مطابق، حملوں کے نتیجے میں شہریوں کی زندگیوں پر گہرے اثرات مرتب ہوئے ہیں اور ...

مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کم کرنے کی کوشش: امریکہ اور عرب ممالک کی جنگ بندی کے لیے پہل، ایران سے مذاکرات کا آغاز

مشرق وسطیٰ اس وقت ایک نازک صورتحال سے دوچار ہے، جہاں حالات کسی بھی وقت بے قابو ہو سکتے ہیں اور اس کے تباہ کن اثرات پورے خطے کو لپیٹ میں لے سکتے ہیں۔ اس لیے وقت کی ضرورت یہ ہے کہ ممکنہ تباہی کا انتظار کرنے کے بجائے اسے روکنے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کیے جائیں۔

فرانس نے اسرائیل کی مذمت کی، نیتن یاہو نے لبنانیوں کو دھمکی دی

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے لبنان کے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ اگر انہوں نے اپنے ملک کو حزب اللہ سے آزاد نہیں کیا تو انہیں تباہی اور مصائب کا سامنا کرنا پڑے گا جیسا کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کو سامنا کرنا پڑا ہے۔ منگلی یعنی کل فرانس کے وزیر خارجہ جین نول باروٹ نے لبنان کی ...

تھائی لینڈ: بس آتشزدگی کے 23 ہلاک شدگان کی آخری رسومات کی ادائیگی کی گئی

تھائی لینڈ کے لینسیک قصبے میں گزشتہ ہفتے بس آتشزدگی کے واقعے میں جاں بحق ہونے والے 23 طلبہ اور اساتذہ کی آخری رسومات ادا کی گئیں۔ اس موقع پر، اس اسکول کے قریب جہاں متاثرین کا تعلق تھا، ایک مندر کے احاطے میں اونچی چمنیوں والی کئی بھٹیاں لگائی گئی تھیں، جن کے سامنے پھولوں سے سجی ...

یوکرین-روس تنازعہ: یہ جنگ فیصلہ کن مرحلہ میں پہنچ چکا ہے، یوکرینی صدر زیلینسکی کا دعویٰ

روس اور یوکرین کے درمیان گزشتہ تین سالوں سے جاری جنگ میں اب تک بے شمار جانیں تلف ہو چکی ہیں۔ اس جنگ کے خاتمہ کی صورت اب بھی نظر نہیں آ رہی ہے۔ روس ہر حال میں یوکرین کو تباہ کرنے پر آمادہ ہے، اور یوکرین بھی جھکنے کو تیار نہیں ہے۔ دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر بے تحاشہ حملے کیے جس ...