ٹمکورو میں اشتعال انگیز بیان دینے والے شرن پمپ ویل سمیت دیگر ہندوتوا لیڈروں کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ لے کر اے پی سی آر نے ایس پی کو دیا میمورنڈم

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 31st January 2023, 9:04 PM | ریاستی خبریں |

بنگلور 31 / جنوری (ایس او نیوز)  حال ہی میں ریاست کرناٹک کے  ٹمکور میں  منعقدہ شوریہ یاترا کے دوران وی ایچ پی لیڈر شرن پمپ ویل نے جو متنازع اور اشتعال انگیز بیان دیا  تھا ، اس پر کٹھن کارروائی کرتے ہوئے اسے گرفتارکرنے کا مطالبہ لے کر  ایسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف سوِل رائٹس (اے پی سی آر) کے  ایک وفد نے ٹمکورو سپرنٹنڈنٹ آف پولیس راہل کمار شاہ پور سے ملاقات کی  اور انہیں میمورنڈم  پیش کیا ۔

    میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ شرن پمپ ویل نے 2002 کے دوران گجرات اور دیگر مقامات پر ہوئے قتل عام کے تعلق سے طبقاتی اور مذہبی منافرت پھیلانے والی جو تقریر کی ہے اس سے قانون شکنی اور بد امنی پیدا کرنے کی کوشش ہوئی ہے ۔ اس بیان کے ذریعہ مخصوص مذہب کے پیروکاروں کو نشانہ بنانے پر اور قابل گرفت جرائم انجام دینے  پر اکسایا گیا ہے ۔ 

    میمورنڈم میں مزید کہا گیا ہے کہ 28 جنوری کو ٹمکورو میں جو پروگرام ہوا تھا وہ ایک مخصوص طبقہ کے ساتھ پورے سماج کو نشانہ بنانے کے گھناونے مقاصد سے منعقد کیا گیا تھا اور اس میں شریک ہونے والوں کے ارادے ٹھیک نہیں لگ رہے تھے ۔ اس لئے یہ  پروگرام ایک غیر قانونی مجمع تھا اور اسے منعقد کرنے والے لیڈروں کے علاوہ اس میں شریک ہونے والوں کے خلاف بھی  قانونی کارروائی ہونی چاہیے ۔ 

    مینگلور کے قریب سورتکل   میں محمد  فاضل کے قتل کے سلسلے میں شرن پمپ ویل کے  بیان کو اُسی کے الفاظ میں  درج کرتے ہوئے  میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ پولیس والے اس سارے پروگرام کے عینی شاہد ہیں لیکن اس بیان کو ریکارڈ نہیں کیا گیا اور اس سلسلے میں شرپسندوں کے خلاف کوئی کیس درج نہیں کیا گیا  ہے۔

    اس سلسلے میں اخباری رپورٹس، ویڈیو فوٹیج اور ڈیجیٹل میڈیا کی رپورٹس کا جائزہ لے کر ایسی مجرمانہ سرگرمی انجام دینے والے افراد کی نشاندہی کرنے کی گزارش کرتے ہوئے ضلع ایس پی سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ شرن پمپ ویل اور پروگرام منعقد کرنے والے وی ایچ پی اور بجرنگ لیڈروں کے خلاف کیس دائر کیے جائیں اور سخت قانونی اقدامات کیے جائیں تاکہ سماج میں بدامنی پھیلانے والے شرپسندوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جا سکے ۔ 

    اس موقع پر اے پی سی آر کے ضلع صدر تاج الدین شریف ۔ سالیڈیاریٹی یوتھ موومنٹ کے سیکریٹری عمر فاروق ، جماعت اسلامی ہند کے امیر مقامی اسداللہ ٹمکور، چیریٹیبل ٹرسٹ کے غوث پاشاہ ، مزمل مصطفیٰ ، ریحان وغیرہ موجود تھے ۔  

یادرہے کہ مینگلور کے قریب سورتکل میں  محمد فاضل کے قتل کو لے کر ہفتہ کے روز ٹمکور میں بجرنگ دل کے 'شوریہ یاترا' پروگرام میں شرن پمپ ویل نے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ محمد فاضل کا قتل بی جے پی لیڈر پروین  نیتارو کی موت کا بدلہ لینے کے لیے کیا گیا تھا۔ اس نے کہا تھا کہ  پروین نیتارو کے قتل کا جواب دینے کے لیے، سورتکل کے نوجوانوں نے اسے مار ڈالا۔ اس نے یہ بھی بتایا کہ محمد فاضل کو کسی الگ تھلگ جگہ پرلے جاکر نہیں بلکہ کھلے بازار میں مار ڈالا گیا تاکہ ہندو نوجوان اپنی طاقت کا مظاہرہ کرسکے۔  انہوں نے اپنے خطاب میں یہ بھی کہا تھا کہ ضلع جنوبی کینرا ہی نہیں بلکہ آنے والے دنوں میں ٹمکورو بھی ہندوتوا فیکٹری میں تبدیل ہوگا اسی طرح پوری ریاست کا ہر ضلع ہندوتوا کی فیکٹری میں تبدیل کیا جائے گا ۔  گجرات میں  2002 میں ہوئے فسادات کے تعلق سے بھی انتہائی اشتعال انگیز طور پر اس نے کہا  تھاکہ  گجرات میں  59 کارسیوکوں کی موت کے بدلے میں ہم نے 2000 لوگوں کو مار ڈالا ۔ اس نے کہا : " گجرات کا قتل عام ہندووں کی بہادری ہے ۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہندو ہجڑے نہیں ہیں۔ ہندو سماج ہجڑوں کا سماج نہیں ہے ۔ان کے خطاب کی وڈیو کلپس بعد میں سوشیل میڈیا پر وائر ل ہوگئی تھی۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...