ٹمکورو میں اشتعال انگیز بیان دینے والے شرن پمپ ویل سمیت دیگر ہندوتوا لیڈروں کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ لے کر اے پی سی آر نے ایس پی کو دیا میمورنڈم

بنگلور 31 / جنوری (ایس او نیوز) حال ہی میں ریاست کرناٹک کے ٹمکور میں منعقدہ شوریہ یاترا کے دوران وی ایچ پی لیڈر شرن پمپ ویل نے جو متنازع اور اشتعال انگیز بیان دیا تھا ، اس پر کٹھن کارروائی کرتے ہوئے اسے گرفتارکرنے کا مطالبہ لے کر ایسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف سوِل رائٹس (اے پی سی آر) کے ایک وفد نے ٹمکورو سپرنٹنڈنٹ آف پولیس راہل کمار شاہ پور سے ملاقات کی اور انہیں میمورنڈم پیش کیا ۔
میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ شرن پمپ ویل نے 2002 کے دوران گجرات اور دیگر مقامات پر ہوئے قتل عام کے تعلق سے طبقاتی اور مذہبی منافرت پھیلانے والی جو تقریر کی ہے اس سے قانون شکنی اور بد امنی پیدا کرنے کی کوشش ہوئی ہے ۔ اس بیان کے ذریعہ مخصوص مذہب کے پیروکاروں کو نشانہ بنانے پر اور قابل گرفت جرائم انجام دینے پر اکسایا گیا ہے ۔
میمورنڈم میں مزید کہا گیا ہے کہ 28 جنوری کو ٹمکورو میں جو پروگرام ہوا تھا وہ ایک مخصوص طبقہ کے ساتھ پورے سماج کو نشانہ بنانے کے گھناونے مقاصد سے منعقد کیا گیا تھا اور اس میں شریک ہونے والوں کے ارادے ٹھیک نہیں لگ رہے تھے ۔ اس لئے یہ پروگرام ایک غیر قانونی مجمع تھا اور اسے منعقد کرنے والے لیڈروں کے علاوہ اس میں شریک ہونے والوں کے خلاف بھی قانونی کارروائی ہونی چاہیے ۔
مینگلور کے قریب سورتکل میں محمد فاضل کے قتل کے سلسلے میں شرن پمپ ویل کے بیان کو اُسی کے الفاظ میں درج کرتے ہوئے میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ پولیس والے اس سارے پروگرام کے عینی شاہد ہیں لیکن اس بیان کو ریکارڈ نہیں کیا گیا اور اس سلسلے میں شرپسندوں کے خلاف کوئی کیس درج نہیں کیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں اخباری رپورٹس، ویڈیو فوٹیج اور ڈیجیٹل میڈیا کی رپورٹس کا جائزہ لے کر ایسی مجرمانہ سرگرمی انجام دینے والے افراد کی نشاندہی کرنے کی گزارش کرتے ہوئے ضلع ایس پی سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ شرن پمپ ویل اور پروگرام منعقد کرنے والے وی ایچ پی اور بجرنگ لیڈروں کے خلاف کیس دائر کیے جائیں اور سخت قانونی اقدامات کیے جائیں تاکہ سماج میں بدامنی پھیلانے والے شرپسندوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جا سکے ۔
اس موقع پر اے پی سی آر کے ضلع صدر تاج الدین شریف ۔ سالیڈیاریٹی یوتھ موومنٹ کے سیکریٹری عمر فاروق ، جماعت اسلامی ہند کے امیر مقامی اسداللہ ٹمکور، چیریٹیبل ٹرسٹ کے غوث پاشاہ ، مزمل مصطفیٰ ، ریحان وغیرہ موجود تھے ۔
یادرہے کہ مینگلور کے قریب سورتکل میں محمد فاضل کے قتل کو لے کر ہفتہ کے روز ٹمکور میں بجرنگ دل کے 'شوریہ یاترا' پروگرام میں شرن پمپ ویل نے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ محمد فاضل کا قتل بی جے پی لیڈر پروین نیتارو کی موت کا بدلہ لینے کے لیے کیا گیا تھا۔ اس نے کہا تھا کہ پروین نیتارو کے قتل کا جواب دینے کے لیے، سورتکل کے نوجوانوں نے اسے مار ڈالا۔ اس نے یہ بھی بتایا کہ محمد فاضل کو کسی الگ تھلگ جگہ پرلے جاکر نہیں بلکہ کھلے بازار میں مار ڈالا گیا تاکہ ہندو نوجوان اپنی طاقت کا مظاہرہ کرسکے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں یہ بھی کہا تھا کہ ضلع جنوبی کینرا ہی نہیں بلکہ آنے والے دنوں میں ٹمکورو بھی ہندوتوا فیکٹری میں تبدیل ہوگا اسی طرح پوری ریاست کا ہر ضلع ہندوتوا کی فیکٹری میں تبدیل کیا جائے گا ۔ گجرات میں 2002 میں ہوئے فسادات کے تعلق سے بھی انتہائی اشتعال انگیز طور پر اس نے کہا تھاکہ گجرات میں 59 کارسیوکوں کی موت کے بدلے میں ہم نے 2000 لوگوں کو مار ڈالا ۔ اس نے کہا : " گجرات کا قتل عام ہندووں کی بہادری ہے ۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہندو ہجڑے نہیں ہیں۔ ہندو سماج ہجڑوں کا سماج نہیں ہے ۔ان کے خطاب کی وڈیو کلپس بعد میں سوشیل میڈیا پر وائر ل ہوگئی تھی۔