کاروارکے بیت کول میں آدھی رات کو ٹرک ڈرائیوروں پر حملہ۔ نقدی اور موبائل لوٹنے کے ساتھ لاریوں کو پہنچایاگیا نقصان۔پولیس اسٹیشن سے قریب ہی پیش آئی واردات
کاروار 19/اکتوبر (ایس او نیوز)بیت کول ماہی گیری بندر کے علاقے میں پولیس اسٹیشن سے چار قدم کے فاصلے پر جمعرات کی شب میں شرپسندوں کے ذریعے بیرونی ریاستوں سے تعلق رکھنے والے ٹرک ڈرائیوروں کو لوٹنے اور گاڑیوں کو نقصان پہنچانے کی واردات پیش آئی ہے۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق شرپسندوں نے بندر علاقے میں پارک کی گئی بیرونی ریاستوں کی لاریوں کو آدھی رات کے وقت نشانہ بنایااور وہے سلاخوں، چاقو اور ڈنڈوں سے ڈرائیوروں پر حملہ کیا۔تملناڈو سے تعلق رکھنے والے ایک ڈرائیور رام جیم نے بتایا کہ کچھ شرپسندوں نے گلے پر چاقو رکھ کر جان سے مارنے کی دھمکی دیتے ہوئے نقدی اور موبائل فون چھین لیے۔لاری کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔ ہم نے محنت سے جو کمائی کی تھی وہ گاڑی کی مرمت پر خرچ کرنا پڑے گا۔اس وجہ سے آئندہ کاروار کی طرف آنے سے خوف محسوس ہونے لگا ہے۔
کہاجاتا ہے کہ یہاں پر اسٹوریج کی گئی اشیاء کو دوسری ریاستوں تک لے جانے کے لئے ہر رات عام طور پر200سے زائد ٹینکر بیت کول بندر کے احاطے میں پارک کیے جاتے ہیں۔ ان لاریوں کے لوٹنے والی ایک گینگ اس علاقے میں سرگرم ہے اوراکثر بیرونی ریاستوں کے ڈرائیوروں کو لوٹنے کی وارداتیں انجام دی جاتی ہیں،لیکن متاثرہ ڈرائیوروں کی طرف سے پولیس کو تحریری شکایات نہیں دی جارہی ہیں۔اس سے لٹیروں کو اپنا یہ غیر قانونی کاروبار آگے بڑھانا آسان ہوگیا ہے۔اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ ان لٹیروں سے خوف کھاکر ٹینکر ٹرک والے کاروار کی طر ف آنے سے ہچکچاتے ہیں۔اسی لئے اسٹوریج کمپنی والے کاروار کے بجائے منگلورو کا رخ کرنے کو زیادہ ترجیح دیتے ہیں۔ جس کی وجہ سے بیت کول بندر کی آمدنی بڑے پیمانے پر متاثر ہوئی ہے۔
ڈی وائی ایس پی شنکر ماریہال نے بتایا کہ بیت کول میں کچھ شرپسندوں کی طرف سے لاری ڈرائیوروں کو لوٹنے کی شکایات زبانی طور پر سننے میں آرہی ہیں۔ قانونی حدود پار کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔بندر علاقے میں رات کے وقت گشت کرنے کے لئے مزید پولیس اہلکاروں کو ذمہ داری دی گئی ہے۔پی ایس آئی کو بھی رات کے وقت راؤنڈ اَپ کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔