ترنمول کانگریس کی جانب سے امیت شاہ کے خلاف الیکشن کمیشن میں شکایت، کارروائی کا مطالبہ
کولکاتا، 30/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی)ترنمول کانگریس نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ پر انتخابی قوانین کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا ہے اور اس معاملے میں الیکشن کمیشن سے رجوع کیا ہے۔ یاد رہے کہ ریاست مغربی بنگال میں ۱۳؍ نومبر کو ۶؍ اسمبلی حلقوں میں ضمنی انتخابات منعقد ہونے والے ہیں، جن میں شمالی ۲۴؍ پرگنہ کے ہاروا اور نیہاٹی بھی شامل ہیں۔ ترنمول کانگریس نے دعویٰ کیا ہے کہ امیت شاہ نے اتوار کو شمالی ۲۴؍ پرگنہ کے پیٹراپول میں ایک سرکاری تقریب میں شرکت کر کے انتخابی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔ اس کے علاوہ، مودی حکومت کے قیام کے بعد سے مغربی بنگال میں بی جے پی اور ترنمول کانگریس کے درمیان سیاسی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے اتوار کو ہند،بنگلہ دیش پیٹراپول سرحد پر مربوط چیک پوسٹ، مسافر ٹرمینل اور میتری دوار کا افتتاح کیا۔ ترنمول کانگریس کے مطابق ان تمام حلقوں میں جہاں انتخابات ہونے والے ہیں، اعلان کے بعد ۱۵؍ اکتوبر ہی سے انتخابی ضابطہ اخلاق سے نافذ ہو گیا ہے۔ ریاست کی حکمراں جماعت نے اس بارے میں سوالات اٹھائے ہیں کہ امیت شاہ نے کس طرح سرکاری پروگراموں میں حصہ لیا اورضلع کے۲؍ اسمبلی حلقے جہاں ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں، وہاں مختلف سرکاری انفراسٹرکچر کا افتتاح کیا۔
اس سلسلے میں الیکشن کمیشن کے انتخابی ضابطہ اخلاق کی یاد دلاتے ہوئے ترنمول کانگریس نے کہا کہ اس دوران کسی بھی ریاست کے یا مرکزی حکومت کے وزیر سرکاری دوروں پر نہیں جا سکتے اور انتخابی کام کیلئے انتظامیہ کا استعمال نہیں کر سکتے۔اسی طرح وہ سرکاری گاڑیاں اور ہوائی جہاز بھی استعمال نہیں کر سکتے ہیں۔ ترنمول کانگریس نے یہ الزام بھی عائد کیاکہ وزیرداخلہ امیت نے نہ صرف ضابطے کی خلاف ورزی کی ہے بلکہ ایک خالص سرکاری پروگرام سے سیاسی تبصرے بھی کئے ہیں۔
ترنمول کانگریس کے ریاستی صدر سبرتو بخشی نےالیکشن کمیشن سے انتخابی قواعد کی خلاف ورزی کرنے پر امیت شاہ کی سخت تنقید کی ۔اس کے علاوہ الیکشن کمیشن سے بھی اس معاملے میں دیکھنے کی اپیل کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے اتوار کو پیٹراپول کے سرکاری پلیٹ فارم سے ریاستی حکومت کی سخت تنقید کی تھی۔ اس موقع پر انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ ۱۰؍ برسوں میں پورے ملک میں بہت کام کیا ہے لیکن ان کاموں سے اہل بنگال زیادہ استفادہ نہیں کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ بنگال کے لوگوں کو اس بات کا یقیناً افسوس ہے۔ انہوں نے اہل بنگال کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ آپ پریشان نہ ہوں،۲۰۲۶ء کےاسمبلی انتخابات کے بعد بی جے پی حکومت ان تمام شکایتوں کا ازالہ کرے گی۔ مودی کی قیادت میں مغربی بنگال لینڈ پورٹ اتھاریٹی بہت اچھا کام کر رہی ہے۔ پورا علاقہ ترقی کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ میرے ساتھی شانتانو ٹھاکر نے مجھے بتایا کہ بنگلہ دیش کی سرحد سے روزانہ ۵؍ سے ۶؍ ہزار لوگ علاج کیلئے ’کلیانی ایمس‘ آتے ہیں۔امیت شاہ نے امید ظاہر کی کہ ۲۰۲۶ء میں ریاست میں تبدیلی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ میں غیر قانونی مداخلت کو روکوں گا کیونکہ مودی حکومت کا واحد مقصد ترقی ہے۔
خیال رہے کہ مغربی بنگال میں جن ۶؍ حلقوں میں ضمنی انتخابات ہورہے ہیں، ان میں سے ۵؍ پر ترنمول کانگریس کا اور ایک پر بی جےپی کا قبضہ تھا۔ ان تمام حلقوں میں اراکین اسمبلی کے پارلیمنٹ کا رُکن بننے کے بعد سیٹیں خالی ہوئی ہیں۔