نصابی کتابوں میں تبدیلی کے خلاف گلبرگہ میں ترنگا یاترا احتجاج
گلبرگہ،3؍جولائی (ایس او نیوز؍راست) ریاست کرناٹک میں حکومت کی جانب سے نصابی کتابوں میں تبدیلیوں کے خلاف نیشنل اسٹوڈینٹس یونئین آف انڈیا کے ارکان و عہدہ داران نے جمعہ کے دن:اپنے ہاتھوں میں قومی ترنگا تھامے حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔این ایس یو آئی کے ریاستی صدر کیرتی گنیش نے اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے ریاستی حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ ترمیم شدہ نصابی کتب کے ذریعہ طلبا کے ذہنوں میں فرقہ پرستی کا بیج بو رہی ہے اور فرقہ وارانہ منافرت پھیلانا چاہتی ہے۔ انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طقر پر ریاست کی ترمیم شدہ نصابی کتب کو منسوخ کردے اور سابق نصابی کتب کو ہی برقرار رکھے۔ انھوں نے ریاستی وزیر پرائیمری و ثانوی تعلیم مسٹر بی سی ناگیش سے مطالبہ کیا کہ وہ خود شخصی طور پر ترمیم شدہ نصابی کتابوں کے اشاعتی اخراجات برداشت کریں۔ دائیں بازو کی جماعتوں کی اقدار کو ان کتابوں میں شامل کرنا در اصل؛ آر ایس ایس کی پالیسیوں کو نوجوانوں کے ذہنوں میں بٹھا کر انھیں پراگندہ کرنے کی کوشش ہے۔ نصابی کتابوں میں ترمیم کے لئے تشکیل دی گئی کمیٹی جس کی صدار روہت چکرورتی کے ذمہ ہے، انھوں نے تمام عظیم شخصیتوں کی توہین کی ہے اور سماجی اصلاح کار بسویشور اور ہندوستانی دستور کے معمار ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر، مجاہد آزادی شہید بھگت سنگھ ٹیپو سلطان اور نارائین گروکے اسباق نصاب سے خارج کردئے گئے ہیں۔ مسڑگنیش نے متنبہ کیا کہ اگر ریاستی حکومت نے ترمیم شدہ نصابی کتب کو منسوخ نہیں کیا تو اس صورت میں این ایس یو ٓئی کی جانب سے ریاست گیر سطح پر احتجاج کے سلسلے جاری رکھے جائیں گے۔