آزمائش ایمان کی راہ کا لازمی حصہ،جو مومن کو اونچا اٹھا تی ہے: ڈاکٹر محمد سعد بلگامی امیر حلقہ کرناٹک

Source: S.O. News Service | Published on 13th June 2022, 12:36 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،13؍جون (ایس او نیوز؍راست)ڈاکٹر محمد سعد بلگامی امیر حلقہ جماعت اسلامی کرناٹکا نے ملت اسلامیہ کو ہمت دلاتے ہوئے کہا کہ آزمائش ایمان کی راہ کا ایک لازمی حصہ رہا ہے اور یہ آزمائشیں مومن کو اونچا اٹھانے کے لئے آتی ہیں، حق و باطل کی اس کشمکش میں ہمیشہ کامیابی حق ہی کی ہوتی ہے۔

اپنے صدارتی خطاب میں آپ نے بتایا کہ حالات یقیناً ناگفتہ با ہیں مگر ان حالات میں مایوسی کا شکار نہ ہوں۔قرآن ہمیں ان حالات میں ہماری رہنمائی کرتے ہوئے پانچ باتوں کا حکم دیتا ہے، ایمان پر ثابت قدمی۔ خود اعتمادی۔ تعلق باللہ۔ اطاعت رسول اور اجتماعیت۔ جذبات سے اوپر اٹھ کر حکمت سے کام کرنے کی ضرورت ملک میں فسطائیت کے سائے دن بہ دن بڑھتے جارہے ہیں، ہر سو لا قانونیت کا دور ہے، مہنگائی، رشوت خوری، بے روزگاری عام ہوتی جارہی ہے وہیں سماج میں بد امنی،نا انصافی، ظلم، نفرت،عدم برداشت کا ماحول بنتا جارہا ہے۔ ان تشویشناک حالات پر ہر انصاف پسند شہری پریشان ہے۔ خصوصاً مسلمانان ہند کی اکثریت ڈر و خوف اور مایوسی کا شکار ہوتی جارہی ہے۔

ان حالات میں جماعت اسلامی بنگلورو میٹرو نے امت کے اندر ہمت و حوصلہ بڑھانے اور انہیں خوف و مایوسی سے نکالنے کیلئے شہر بنگلور کی دوسری موقر جماعتوں کے تعاون سے ایک عظیم الشان اجتماع عام بعنوان ”غم نہ کرو اللہ ہمارے ساتھ ہے۔“ مسجد بلال وعیدگاہ، بنرگٹہ روڈ، بروز اتوار 12 جون 2022ء کا انعقاد عمل میں آیا۔

جس میں مولانا شاکر اللہ رشادی خطیب مسجد بلال وعیدگاہ نے ”موجودہ حالات میں سیرت رسول سے رہنمائی“کے عنوان پر امت کی رہنمائی کرتے ہوئے فرمایا کہ حضور اکرم ہمارے لئے بہترین اسوہ ہیں۔ قوم کی زندگیوں میں عروج و زوال، خوشی و غمی اور آزمائشیں آتی رہتی ہیں۔ قرآن نے پیشنگوئی کر دی کہ حق کی راہ میں تم تکلیف دہ باتیں سنوگے تمہارے مال و جان کا نقصان تمہیں پہنچایا جائے گا۔ ان حالات میں تمہارا رویہ یہ ہو کہ تم صبر کرو۔صبر کی تعریف یہ ہے کہ ظلم کا مقابلہ کرو اور حق کا ساتھ دو۔بدر ہمارے لئے نمونہ ہے حق و باطل کی کشمکش میں حضور کا اسوہ ہمارے سامنے ہے،آپ نے اپنے اسباب و وسائل اکھٹے کیا صف بندی کی پھر سر بسجود ہوکر اللہ سے دعا کی۔

”اتحاد ملت کیوں اور کیسے“ کے عنوان پر اظہار خیال کرتے ہوئے مولانا مفتی عمران احمد قاسمی سکریٹری صدائے اتحاد کرناٹکا نے ملت کو حوصلہ دیتے ہوئے فرمایا کہ۔ملت کی زندگی و ترقی اتحاد میں ہے اور ملتوں کی موت اختلاف میں ہے۔ اسلام اتحاد کا سب سے بڑا داعی ہے، قرآن میں اس کی تاکید کی گئی ہے۔ کامیاب اتحاد صرف اسلامی نظریہ پر متحد ہونا ہے جو قرآن پیش کرتا ہے۔

مرکزی عنوان ”غم نہ کرو اللہ ہمارے ساتھ ہے“ پر اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر طہ متین ایم ڈی ایچ بی ایس اسپتال نے مسلمانوں کو مایوسی سے نکالتے ہوئے کہا کہ۔ حق و باطل کی یہ کشمکش ازل سے ہے اب تک تک رہے گی۔ باطل کا مقصد مفاد حاصل کرنا ہے۔مومن کی نظر آخرت پر ہوتی ہے۔ ایک مومن ہر حال میں خوش رہتا ہے۔غم میں صبر،خوشی میں شکر، کوئی غم ہی نہیں ہے نہ اس دنیا میں نہ اخرت میں اس لئے کہ اللہ تعالیٰ ان کے ساتھ ہے شرط یہ ہے ہم اپنے ایمان اور اپنی ذمہ داریوں کو ادا کریں۔ ہمارا مقصد زندگی دنیا کو سیدھی راہ دکھانا عدل وقسط قائم کرنا محبت و اخوت کی تعلیم عام کرنا ہے۔

اجلاس کا آغاز مولانا حافظ زبیر احمد عمری کے درس قرآن سے ہوا۔ آپ نے کہا کہ اللہ کے رسول ہمارے لئے ہی نہیں بلکہ ساری دنیا والوں کیلئے ہر اعتبار سے مکمل نمونہ ہیں۔ آپ کے اخلاق نے ایسا انقلاب پرپا کیا جس کی نظیر پیش کرنے سے دنیا قاصر ہے۔ گستاخی رسول ایک مذموم حرکت ہے، ان شاء اللہ یہی چیز حضور اکرم کے پیغام کو عام کرنے کا سبب بنے گا۔ ناظم میٹرو ہارون صفدر نے افتتاحی کلما میں اجلاس کی غرض و غایت بتائی۔ ملت کی ایک کثیر تعداد شریک اجتماع رہی۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...