راؤ انوار انسانی حقوق پامال کرنے والوں کی امریکی فہرست میں شامل
واشنگٹن / 11 دسمبر (آئی این ایس انڈیا)ایک اعلیٰ امریکی عہدے دار نے کہا ہے کہ پاکستان پولیس کے سابق افسر راؤ انوار کو انسانی حقوق پامال کرنے والے افراد کی فہرست میں شامل کر لیا گیا ہے۔امریکی محکمہ خزانہ کے غیر ملکی اثاثوں پر کنٹرول کرنے والے دفتر نے انسانی حقوق کے عالمی دن پر چھ ملکوں کے 18 افراد کے خلاف کارروائی کی ہے۔امریکی عہدے دار نے کہا کہ راؤ انوار پر الزام ہے کہ انہوں نے بارہا شہریوں کی ماورائے عدالت ہلاکتوں میں حصہ لیا۔ راؤ انوار نے کراچی کے ضلع ملیر میں 190 پولیس مقابلوں میں حصہ لیا، جن میں 400 سے زائد افراد کی ہلاکتیں ہوئیں۔ ان میں سے متعدد ماورائے عدالت قتل کے زمرے میں بتائے جاتے ہیں، جن میں نقیب اللہ محسود کا قتل بھی شامل ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ راؤ انوار پولیس اور جرائم پیشہ افراد کے ایک نیٹ ورک کے انچارج تھے، جو مبینہ طور پر بھتہ خوری، زمینوں پر ناجائز قبضے، منشیات اور قتل میں ملوث تھا۔ایک بیان میں امریکی وزیر خزانہ اسٹیون منوچن نے کہا ہے کہ امریکہ بے گناہ سویلنز کے خلاف اذیت، اغوا، جنسی تشدد اور قتل کے واقعات برداشت نہیں کرے گا۔انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے اور جرم میں ملوث افراد اور سہولت کاروں کو پکڑنے میں مدد دی جائے گی۔پشتون تحفظ تحریک کی جانب سے ملک گیر ہڑتال کے نتیجے میں راؤ انوار کو مارچ 2018 میں نقیب اللہ محسود قتل کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ تین ماہ قید رہنے کے بعد انسداد دہشت گردی کی عدالت نے انہیں ضمانت پر رہا کر دیا تھا۔