کرناٹک کے مختلف شہروں میں یا دوسری ریاست میں پھنسے بھٹکلی افراد اب آسکتے ہیں واپس بھٹکل؛ تنظیم کی طرف سےجاری کی گئیں ہدایات
بھٹکل 2 جون (ایس او نیوز) بھٹکل میں اب چونکہ لاک ڈاون میں ڈھیل دی گئی ہے اور یکم جون سے بھٹکل میں تمام دکانوں اور کاروباری اداروں کو صبح آٹھ سے دوپہر دو بجئے تک کھولنے کی اجازت بھی دی جاچکی ہے، اس بنا پر ریاست کرناٹک کے مختلف شہروں یا ملک کی دیگر ریاستوں میں پھنسے ہوئے بھٹکلی افراد کے لئے اب بھٹکل واپس آنے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔
خیال رہے کہ مہاراشٹرا، گجرات، مدھیہ پردیش، راجستھان اور تمل ناڈو ان پانچ ریاستوں میں چونکہ کورونا کے مریضوں کی تعداد دن بدن بڑھتی جارہی ہے، اس لئے تین چار روز قبل ان ریاستوں سے کرناٹک میں داخل ہونے پر پابندی عائد کی گئی تھی، اور کرناٹک کی سرحد پر ان ریاستوں سے آنے والوں کی سخت نگرانی کی جا رہی ہے۔ مگر اب ان ریاستوں سے بھی آنے والوں کو چھوٹ دی گئی ہے۔ اس تعلق سے گفتگو کرتے ہوئے بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر بھرت نے بتایا کہ ان پانچ ریاستوں سے اگر کسی کو بھٹکل یا ریاست کے کسی شہر میں آنا ہو تو ان کے لئے ضروری ہے کہ وہ پہلے سرکار کی جانب سے جاری سیوا سندھو ایپ میں تفصیلات جمع کرائیں اور ایپ کے ذریعے اجازت نامہ لے کر ہی آ ئیں۔
انہوں نے بتایا کہ اگر کوئی ان ریاستوں سے کرناٹک میں داخل ہوتا ہے تو پھر ان کے تھوک کے سیمپل لئے جائیں گے اور سرکاری کورنٹائن سینٹر میں سات دنوں تک رکھا جائے گا، اگررپورٹ نیگیٹو آتی ہے تو پھر انہیں گھر جانے کی اجازت دی جائے گی اور گھر پر مزید سات دن کورنٹائن میں رہنے کی ہدایت دی جائے گی۔ لیکن ان ریاستوں کو چھوڑ کر دوسری ریاستوں سے اگر کوئی بھٹکل آتا ہے اور اُن میں کورونا کی کوئی علامت نہیں پائی جاتی ہے تو پھر انہیں سیدھے گھر پر ہی چودہ دنوں تک کورنٹائن میں رہنے کی ہدایت دی جائے گی اور اُن کے کوئی سیمپل نہیں لئے جائیں گے۔ لہٰذا لاک ڈاون میں چھوٹ دیئے جانے کے بعد بھٹکل کے جو بھی افراد جہاں کہیں بھی پھنسے ہوئے ہوں وہ اب واپس بھٹکل آسکتے ہیں۔
اس تعلق سے قومی سماجی ادارہ مجلس اصلاح و تنظیم بھٹکل نے اخباری بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن میں ڈھیل دئے جانے کے بعد ریاستی، ملکی اور بین الاقوامی سطح پر بیرون بھٹکل میں مقیم بھٹکلی افراد کے بھٹکل لوٹنے کا سلسلہ جاری ہوچکا ہے اور آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا اور حکومت کے موجودہ ضابطہ کے مطابق اندرون ھند سے آنے والے تمام افراد کو بھٹکل پہنچنے کے بعد اپنے اپنے گھروں میں 14 دنوں تک کورنٹائن کرنا یعنی اپنے آپ کو گھروں میں محدود ومقید رکھنا لازمی ہے اس مقصد کے تحت مجلس اصلاح وتنظیم کی انتظامیہ کے اجلاس منعقدہ مورخہ 31 مئی 2020 میں طے پایا ہے کہ شہر کے ہر علاقے کی مسجد کمیٹی کے ذریعے اپنے اپنے علاقوں میں سوشل رپورٹنگ کے اس اہم اور ضروری کام کو انجام دیا جائے جس میں مساجد کے ذمہ داران کے علاوہ حلقے کے تنظیم اراکین انتظامیہ، حلقے کے میونسپل کونسلرز و پنچایت ممبران، حلقے کے اسپورٹس سینٹرز کے ذمہ داران کا بھی مکمل تعاون حاصل کیا جائے تاکہ مندرجہ ذیل ہدایات پر مشتمل اس بیداری مہم کے ذریعے اس مرض کو ہم اپنے علاقے میں کنٹرول کرنے میں کامیاب ہوسکیں.
مجلس اصلاح وتنظیم نے اخباری بیان میں علاقے کے تمام مندرجہ بالا ذمہ داران سے گزارش کی ہے کہ مسجد کمیٹی کے ساتھ مربوط رہ کر اس مہم کو کامیاب بنانے میں تنظیم کے ساتھ تعاون کریں.
1) بیرون بھٹکل کسی بھی علاقے سے بھٹکل پہنچنے والے تمام افراد بھٹکل کے محکمہ صحت تعلقہ گورنمنٹ ہسپتال جا کر بھٹکل آنے کی رپورٹنگ کریں نیز محلہ کمیٹی کے ذمہ داران ، تنظیم کے اراکین انتظامیہ، منسپل کونسلرز، پنچایت ممبران، اسپورٹس سنٹروں کی ذمہ داران میں سے کسی کو اس کی اطلاع دیں.
2) بھٹکل پہنچنے کے بعد 14 دنوں تک اپنے مکان سے باہر نہ نکلیں گھر پر ہی رہیں نمازیں بھی اپنے گھروں میں ہی ادا کریں. نیز سردی، کھانسی، بخار یا سانس لینے میں دشواری وغیرہ جیسی علامات اپنے اندر پائی جائیں تو گورنمنٹ ہاسپٹل جا کر چیک آپ کروائیں ۔
3) کوئی بھی شخص بغیر کسی ضرورت کے گھر سے باہر نہ نکلے اور بوقت ضرورت گھر سے باہر نکلتے وقت منہ پر ماسک ضرور پہن لیں. اپنے ہاتھوں کو بار بار صابن وغیرہ سے دھونے کی عادت ڈالیں. اپنے منہ، ناک اور آنکھوں پر بار بار ہاتھ پھیرنے سے گریز کریں.
وباء کے ان ایام میں زیادہ افراد ایک جگہ جمع ہونے سے گریز کریں. تفریحی مقامات پر جانے سے مکمل طور پر اجتناب کریں ۔
4) ٹووہیلر سواریوں میں دو افراد سے زیادہ بالکل نہ بیٹھیں محکمہ پولیس نے (triple ride) کی صورت میں بغیر کسی پس وپیش کے کیس بک کرنے کی تنبیہ کی ہے لہذا اس طرح کی قانون شکنی سے ہر طرح سے اجتناب کریں.
تنظیم نے اس بات کی اُمید ظاہر کی ہے کہ اگر ان ہدایات پر مکمل طور پر عمل کیا گیا تو انشاءاللہ اس وباء کے پھیلاؤ کو روکنے میں ضرور مدد ملے گی.
تنظیم کی جانب سے جاری کی گئی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ چونکہ ہمارے ملک میں مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی طرف سے بھی (covid -19) بیماری سے متعلق ( protocol) ضابطوں میں بھی وقتاً فوقتاً تبدیلی ہوتی رہتی ہے اور اب وسائل کی کمی اور اس موذی مرض کی موجودہ بے قابو ہوتی ہوئی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے علاوہ ضلعی انتظامیہ کی طرف سے یہ اہم ہدایات جاری کی جارہی ہیں کہ ہر ہر علاقہ، محلہ اور وارڈ کے ذمہ دار افراد اور مقامی تنظیمیں اپنے اپنے علاقوں میں اس مرض کو قابو میں رکھنے اور اس کی روک تھام کےلئے ہر ممکنہ تدابیر اختیار کریں، جس میں ایک اہم کام سوشل رپورٹنگ کا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ سوسائٹی میں اگر کسی بھی فرد کے اندر یا اس کے خاندان کے افراد میں کسی کو بخار، سر درد، کھانسی، اور سانس لینے میں تکلیف جیسی علامات اور بیماری کے اثرات پائے جاتے ہوں تو ایسے شخص کی طبی جانچ کروانے کا اہتمام کیا جائے.
چونکہ عام سردی بخار کے اثرات اور کورونا وائرس کی علامات ( symptoms ) ایک جیسے ہیں لہذا کورونا وائرس کا کوئی اندیشہ اور گمان نہ ہونے پر بھی وہ خوف و ہراس اور شک و شبہ میں جینے کے بجائے ان بیماریوں سے متعلق فوری طور پر رپورٹ اور جانکاری محکمہ صحت کو فراہم کریں تاکہ ہمارے اس چھوٹے سے احتیاطی قدم سے نہ صرف ہم اپنے اور اپنے اہل خاندان کو بلکہ اپنے اطراف کے لوگوں، پوری سوسائٹی اور شہر بھٹکل کو اس وبائی مرض کے مہلک و مضر اثرات سے محفوظ رکھنے میں کامیاب ہوسکیں.
تنظیم جنرل سکریٹری عبدالرقیب ایم جے نے پریس ریلیز میں متنبہ کیا ہے کہ اگر اس سلسلے میں ہم میں سے کسی ایک فرد نے بھی ذرا سی بے احتیاطی اور غفلت برتی تو ہمیں دوبارہ پھر کٹھن مراحل سے دوچار ہونا پڑسکتا ہے، اس لئے ہر فرد کی ذمہ داری ہے کہ وہ کورونا کو بھٹکل میں مزید زندہ ہونے کا موقع نہ دیں۔