ٹریفک قانون کی خلاف ورزی پر کانسٹیبل کو جرمانہ لگانے کا اختیار نہیں؛ اے ایس آئی سے اونچے درجے کا پولیس آفیسر کو ہی ہوگا اختیار
بنگلورو12/ستمبر (ایس او نیوز) ٹریفک قوانین میں ترمیم کے بعد پورے ملک میں موٹر گاڑیاں چلانے والے جرمانے میں اضافے کی وجہ سے سخت پریشان ہیں۔ قوانین کی چھوٹی چھوٹی خلاف ورزیوں پر جرمانے میں اضافے کے بعد ٹریفک پولیس کا رویہ بھی عوام کے ساتھ بہت زیادہ سخت اور جابرانہ ہوگیا ہے۔یہاں تک کہ کانسٹیبل سطح کے پولیس والے موٹر گاڑیاں چلانے والوں کے ساتھ ترشی اور بدسلوکی کا رویہ اپنا رہے ہیں۔
عوام کی طرف سے یہ شکایت عام ہوگئی ہے کہ ٹریفک پولیس کے کانسٹیبل اور ہیڈ کانسٹیبل لوگوں سے جرمانہ وصول کرتے ہیں۔جبکہ حقیقت یہ ہے کہ انڈین موٹروہیکل ایکٹ کی 122کے تحت کوئی اسسٹنٹ سب انسپکٹر (1اسٹار)، سب انسپکٹر (2اسٹار) اور پولیس انسپکٹر (3 اسٹار)کے درجے پر فائز آفیسر کو ہی جرمانہ وصول کرنے کا اختیارہے۔کانسٹیبل یا ہیڈ کانسٹیبل کو جرمانہ وصول کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ اگر بغیر اسٹار والے کسی پولیس اہلکار نے ان سے جرمانہ وصول کیا ہے توشہریوں کو مذکورہ پولیس والے کے خلاف اپنے علاقے کے اے سی بی یا ڈی سی بی محکمے میں تحریری شکایت درج کروانے کی آزادی حاصل ہے۔اس طرح کی تحریری شکایت میں گاڑی چیک کرنے کا مقام،تاریخ اور وقت کے علاوہ پولیس اہلکار کے یونیفارم پر درج اس کانام بھی شامل کرنا ضروری ہوگا۔
مغربی زون (ٹریفک) کی ڈی سی پی سوم لتا نے بتایا کہ کانسٹیبل یا ہیڈ کانسٹیبل کے ذریعے جرمانہ وصول کیے جانے کی شکایت تاحال ٹریفک پولیس محکمے کو نہیں ملی ہے۔شکایت ملنے کے بعد محکمے کی طرف سے تحقیقات کی جائیں گی اور الزام درست ثابت ہونے پر متعلقہ پولیس اہلکار کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کی جائے گی۔