آج سے ریاست کرناٹک میں ٹریفک جرمانوں میں تخفیف، گجرات کے طرز پر شرحیں طے۔ سنگین خلاف ورزیوں پر بھاری جرمانے رہیں گے جاری
بنگلورو،16/ستمبر (ایس او نیوز) گاڑیاں چلانے والوں کے ہوش اڑادینے والے ٹریفک جرمانوں کو پیر کے دن واپس لے لئے جانے کا قوی امکان ہے۔ وزیر اعلیٰ بی ایس ایڈیورپا نے گزشتہ ہفتہ ان جرمانوں کے خلاف شدید عوامی مزاحمت کے سبب ان پر نظر ثانی کرنے کے لئے محکمہ ٹرانسپورٹ کے افسروں کو ہدایت دی تھی اور ان سے کہا تھا کہ گجرات میں رائج جرمانوں کی تفصیلات طلب کر کے اسی طرز پر ریاست میں بھی جرمانوں کی شرح طے کی جائے۔
ذرائع نے بتایا کہ گجرات میں رائج جرمانوں کی تفصیل منگوالی گئی ہے اور اسی طرز پر پیر کے دن نئے ٹرافک جرمانوں میں بھاری تخفیف کے ساتھ سرکاری احکامات جاری کردیئے جائیں گے۔ نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر ٹرانسپورٹ لکشمن ساودھی نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پیر کے دن تخفیف شدہ ٹرافک جرمانوں کے نفاذ کا حکم نامہ جاری کردیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی طرف سے موٹر و ہیکل ایکٹ میں لائی گئی ترمیمات کو ملک گیر پیمانے پر یکم ستمبر 2019کو لاگو کیا گیا جس کے تحت ٹرافک قوانین کی پامالیوں پر بھاری جرمانوں کا سلسلہ شروع کیا گیا۔ لیکن مرکز ی حکومت کی طرف سے لاگو اس قانون کو عوام پر بوجھ قرار دیتے ہوئے حکومت گجرات نے ان جرمانوں میں 90فیصد تخفیف کا اعلان کیا۔ اس کے فوراً بعد کرناٹک کی ایڈی یورپا حکومت نے بھی ٹرافک جرمانوں کے خلاف شدید عوامی مزاحمت کو دیکھتے ہوئے اس میں گجرات کے طرز پر تخفیف لانے پر اتفاق کیا، گجرات میں بہت ساری پامالیوں پر پرانے جرمانوں کی شرح برقرار رکھی گئی ہے۔ اسی بنیاد پر کرناٹک میں بھی امکان ہے کہ بہت ساری ٹرافک خلاف ورزیوں پر پرانی شرح برقرار رہے گی البتہ سنگین پامالیوں کے لئے مرکزی حکومت کی طے کردہ نئی شرحوں کا نفاذ کیا جائے گا۔ خاص طور پر بغیر لائسنس گاڑی چلانے ہیلمیٹ کے استعمال کرنے، عقبی سار کے ہیلمٹ نہ پہنے، نو پارکنگ وغیرہ پر جرمانے کی پرانی شرحیں برقرار رہ سکتی ہیں۔ البتہ خطرناک ڈرائیونگ، شراب نوشی کر کے ڈرائیونگ کرنے، گاڑی چلاتے وقت موبائل فون کے استعمال، انشورنس کے بغیر گاڑی چلانے جسی پامالیوں پر مرکزی حکومت کے تجویز کردہ نئے جرمانے لاگوکئے جائیں گے۔ مسٹر لکشمن ساودھی نے کہا کہ پیر کی صبح اس ضمن میں قطعی فیصلہ کیا جائے گا۔