شیرور ٹول پلازہ پر ٹیکس وصولی کے آغاز پر بھٹکل سمیت اطراف کے لوگوں میں سخت ناراضگی؛ آٹو رکشا،ٹیمپو اور ٹیکسی یونین کی طرف سے احتجاج
بھٹکل 13/فروری (ایس ا و نیوز)بھٹکل اور شیرور کے درمیان تعمیر کیے گئے ٹول گیٹ پلاز ہ کو لے کر پچھلے کئی دنوں سے تنازعہ چل رہا تھا کہ یہ ضلع شمالی کینرا کی سرحد میں آتا ہے یا پھر ضلع اڈپی کے حدود میں ہے۔
مگر اسی دوران 11فروری کی رات کو 12بجے کے بعد سے یہاں پر ٹول وصولی شروع کی گئی جس پر بھٹکل سمیت اطراف کے علاقوں کے لوگوں میں سخت ناراضگی پائی جارہی ہے، اس تعلق سے ٹیکسی یونین کے ذمہ داران نےسخت اعتراض جتاتے ہوئے 12فروری کے دن شیرور میں واقع نیشنل ہائی وے توسیعی کام کی ٹھیکیدا ر کمپنی آئی آر بی کے دفتر پہنچ کر گھیراؤ کیا اورپروجیکٹ منیجر اور کمپنی کے دیگر ذمہ داران کے ساتھ بات چیت کی۔
ٹیکسی یونین والوں کا کہنا تھا کہ شیرور ٹول پلازہ پر ٹیکس وصولی شروع کرنے سے قبل بھٹکل تعلقہ کے مقامی لوگوں کو اعتماد میں نہیں لیا گیا ہے۔ سروس روڈ،سب وے، پانی نکاسی کے نالے جیسی سہولتیں فراہم کیے بغیر ٹیکس وصولی کرنا کسی بھی طرح درست نہیں ہے۔ اس کے علاوہ ٹول پلازہ کے اطراف پانچ کلو میٹر تک کی گاڑیوں کو ٹیکس سے مستثنیٰ کرنا چاہیے۔
اس کے جواب میں پروجیکٹ منیجر نے کہاٹیکسی یونین والوں کو تین دنوں تک گاڑیوں کے ٹیکس وصول نہ کرنے کی چھوٹ دی گئی ہے اس دوران بھٹکل ٹیکسی یونین والے اپنی مانگیں تحریریں طور پر ان کے پاس دیں گے تو وہ کنداپور میں واقع اعلیٰ افسران کے دفتر تک اُن کے مطالبات پہنچادیں گے۔
اس موقع پر بیندور آٹو رکشہ اورٹیمپویونین کے عہدیداران نے بھی شیرور میں واقع پروجیکٹ افسر کے دفتر پہنچ کر اپنے اعتراضات درج کروائے اور اپنی مانگیں ان کے سامنے رکھیں۔جس میں ایک اہم مانگ یہ تھی کہ روزانہ بیندور اور بھٹکل کے درمیان دوڑنے والی ٹیمپو سروس والوں کو ماہانہ رعایتی پاس جاری کیے جائیں۔ پروجیکٹ نے ان کو بھی زبانی طور پر دو دن کے لئے ٹیکس کی چھوٹ دیتے ہوئے یہی جواب دیا کہ اگر وہ تحریری طور پر اپنی مانگیں پیش کریں گے تو اسے کمپنی کے ا علیٰ افسران اور نیشنل ہائی وے اتھاریٹی آف انڈیا کے افسران تک پہنچایا جائے گا۔
معلوم ہوا ہے کہ بھٹکل، شیرور اور بیندور کے ٹیکسی، آٹو رکشہ اور ٹیمپو یونین والوں نے ٹول پلازہ پر ٹیکس وصولی کے خلاف بڑے احتجاج کی تیاری کررہے ہیں۔ان لوگوں کاکہنا ہے کہ بھٹکل تعلقہ میں ہائی وے توسیعی منصوبے سے متعلق بنیادی اور اہم کا م ابھی مکمل نہیں ہوا ہے اور ایسے میں ٹیکس کی وصولی شروع کردی گئی ہے۔ اب تک صرف 150کلو میٹر کے فاصلے کے لئے 250روپے کا ٹول ادا کرنا پڑ رہا تھا۔ اب اس نئے ٹول پلازہ کی وجہ سے یہ رقم 300 روپے ہوجائے گی۔ہمیں دن میں تین چار مرتبہ اس ٹول گیٹ سے گزرنا ہوتا ہے، اس لئے بھٹکل تک کے لئے صرف 8کلو میٹر کے فاصلے کا ٹیکس نہیں لیا جانا چاہیے۔