بکر پرائز حاصل کرنے والی مشہور ادیبہ اروندھتی رائے نے ملک کی حالت کو قرار دیا شرمناک ، حادثے کی جانب بڑھنے والے طیارہ سے کی تعبیر

Source: S.O. News Service | Published on 13th July 2022, 12:20 PM | ملکی خبریں | اسپیشل رپورٹس |

نئی دہلی  13 جولائی (ایس او نیوز) بکر پرائز حاصل کرنے والی مشہور ادیبہ اروندھتی رائے نے ملک کے موجودہ حالات کو نہایت شرمناک قرار دیتے ہوئے  ملک کو  حادثے کی جانب بڑھنے والے طیارہ سے تعبیر کی اور کہا کہ  ہندوستان ایک ایسا ہوائی جہاز ہے جو  پرواز کے دوران  مخالف سمت میں اڑنے کی کوشش کررہا ہے۔  انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ ’’طیارہ حادثے کی جانب بڑھ رہا ہے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت کو 'نفیس قوانین‘ کی ایسی سرزمین مانا جاتا ہے، جہاں قانون کا نفاذ دراصل ’ذات پات، طبقے، جنس اور نسل‘ کی بنیاد پر ہوتا ہے۔

 ایک کتاب کی رسم اجرائی کے موقع پر  اروندھتی رائے نے کہا کہ  ایک دور تھا جب سن 1960 کے عشرے میں بھارت دولت اور اراضی کی تقسیم نو جیسی ’حقیقی انقلابی تحریکوں‘ کی قیادت کر رہا تھا اور اب حال یہ ہے کہ ملکی رہنما محض ’پانچ کلو چاول اور ایک کلو نمک‘ بانٹتے ہوئے ووٹ مانگتے ہیں اور انتخابات جیت بھی رہے ہیں۔

’دی گاڈ آف اسمال تھنگز‘ اور ’دی منسٹری آف اٹموسٹ ہیپی نیس‘ جیسے ناولوں کی مصنفہ  نے کہا، ’’میں نے حال ہی میں اپنے ایک پائلٹ دوست سے پوچھا تھا، ’کیا آپ جہاز کو پیچھے کی طرف اڑا سکتے ہیں؟‘ وہ زور سے ہنسا تھا۔‘‘ رائے نے کہا کہ تب انہوں نے کہا تھا، ’’یہاں بالکل یہی ہو رہا ہے۔‘‘  اپنی بات جاری رکھتے ہوئے  انہوں نے کہا، ’’اس ملک کے رہنما ہوائی جہاز کو الٹی سمت میں اڑا رہے ہیں، سب چيزيں گر رہی ہیں اور ہم ایک حادثے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔‘‘

 رائے کے مطابق  ہندوستان  کو ایک ’نفیس قوانین‘ کی سرزمین کے طور پر بیان کیا جاتا ہے، لیکن حقیقت میں یہ وہ ملک ہے، ’جہاں آپ کی ذات، طبقے، جنس اور نسل‘ کو دیکھتے ہوئے قوانین کو مختلف انداز میں نافذ کیا جاتا ہے۔

’میرے راستے سے اتنا ڈرتے کیوں ہو؟‘ کتاب کی رسم اجرائی کے موقع پر  اروندھتی رائے نے کہا کہ   آج  ہم یہاں  ایک ایسے پروفیسر کے بارے میں بات کرنے کے لیے جمع ہوئے ہیں، جو 90 فیصد مفلوج ہیں اور سات برسوں سے جیل میں ہیں۔ ہم یہی تو کر رہے ہیں۔ آپ کو یہ بتانے کے لیے بس یہی کافی ہے کہ ہم کس طرح کے ملک میں رہ رہے ہیں۔ یہ کتنی شرمناک بات ہے۔‘‘

کتاب کے مصنف پروفیسر جی این سائی بابا کے تعلق سے بتاہا گیا ہے کہ  وہ انسانی حقوق کے معروف بھارتی کارکن ہیں۔ وہ جسمانی طور پر تقریباﹰ 90 فیصد معذور ہیں اور نقل و حرکت کے لیے وہیل چیئر استعمال کرتے ہیں۔ ان کی نظموں اور خطوط پر مبنی کتاب ’میرے راستے سے اتنا ڈرتے کیوں ہو؟‘ کے ان دنوں کافی تذکرے ہو رہے ہیں۔ سن 2017 میں مہاراشٹر کی ایک عدالت نے ماؤ نواز باغیوں سے تعلق رکھنے اور ’ملک کے خلاف جنگ چھیڑنے‘ جیسی سرگرمیوں سے متعلق الزامات کے تحت انہیں عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

وہ دہلی یونیورسٹی کے ایک کالج میں اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر پڑھاتے رہے ہیں تاہم گزشتہ برس انہیں ان کی سروس سے بھی برخاست کر دیا گیا تھا۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں ان کی سزا اور ان کے ساتھ کیے جانے والے سلوک پر شدید تنقید کرتی رہی ہیں۔

کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے جنرل سیکرٹری ڈی راجا بھی اس کتاب کے اجرا کی تقریب میں موجود تھے۔ انہوں نے سائی بابا کی فوری رہائی کے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا اور کہا کہ آج کی حکومت اگر یہ سمجھتی ہے کہ وہ کمیونسٹوں کو ’دہشت گرد‘ قرار دے کر یا انہیں سلاخوں کے پیچھے ڈال کر شکست دے سکتی ہے، تو یہ  اس کی بہت بڑی غلطی ہے۔

ڈی راجا کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت سمجھتی ہے کہ کچھ لوگوں کو ’اربن ماؤ نواز‘، 'اربن نکسلائٹ‘، 'ملک دشمن‘ اور ’دہشت گرد‘ قرار دے کر یا انہیں جیلوں میں ڈال کر اور اذیتیں دے کر وہ کامیاب ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’میں انہیں خبردار کرتا ہوں کہ وہ کبھی کامیاب نہیں ہو سکتے۔ ایک کمیونسٹ کو مارا تو جا سکتا ہے، لیکن نریندر مودی کسی کمیونسٹ کو کبھی شکست نہیں دے سکتے۔‘‘

ایک نظر اس پر بھی

صحافی سومیا وشواناتھن کے قاتلوں کی ضمانت پر سپریم کورٹ کا نوٹس

سپریم کورٹ صحافی سومیا وشواناتھن قتل کیس میں 4 ملزمین کو ضمانت دینے کی جانچ کے لیے تیار ہے۔ عدالت نے چاروں قصورواروں اور دہلی پولیس کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے چار ہفتوں کے اندر جواب طلب کیا ہے۔ عدالت ایک عرضی پر سماعت کر رہی تھی جس میں دہلی ہائی کورٹ کی سزا کو معطل کرنے اور 4 ...

کیجریوال کے لیے جیل ٹارچر چیمبر بن گئی، نگرانی کی جا رہی ہے: سنجے سنگھ

عام آدمی پارٹی نے منگل کو الزام لگاتے ہوئے کہا کہ جیل میں بند کیجریوال کی سی سی ٹی وی فوٹیج کا لنک ڈھونڈ کر دیکھا جا رہا ہے اور ان کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ نے کہا کہ کیجریوال کے خلاف سازش ہو رہی ہے۔ کیجریوال کے ساتھ تہاڑ جیل میں کسی بھی ...

ہیمنت سورین کو راحت نہیں ملی، ای ڈی نے ضمانت عرضی پر جواب دینے کے لیے عدالت سے وقت مانگا

 زمین گھوٹالے میں جیل میں قید جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی طرف سے دائر ضمانت کی عرضی پر جواب دینے کے لیے ای ڈی نے ایک بار پھر عدالت سے اپنا موقف پیش کرنے اور وقت مانگا ہے۔ جیسے ہی سورین کی درخواست پر منگل کو پی ایم ایل اے کی خصوصی عدالت میں سماعت شروع ہوئی، ای ڈی نے ...

کجریوال کو ضمانت کی درخواست 75 ہزار جرمانہ کے ساتھ خارج

دہلی ہائی کورٹ نے پیر کے دن قانون کے ایک طالب ِ علم کی درخواست ِ مفادِ عامہ (پی آئی ایل) 75 ہزار روپے جرمانہ عائد کرتے ہوئے خارج کردی جس میں چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال کو ”غیرمعمولی عبوری ضمانت“ دینے کی گزارش کی گئی تھی۔

یوپی-بہار میں شدید گرمی کی لہر کی پیش گوئی، کئی ریاستوں میں بارش کا الرٹ

راہملک کی شمالی ریاستوں میں درجہ حرارت ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھ رہا ہے۔ بڑھتی ہوئی گرمی کے باعث لوگوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ تاہم کچھ ریاستوں میں بارش بھی ہو رہی ہے۔ ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے کہا ہے کہ ہمالیائی مغربی بنگال، بہار، اوڈیشہ، آسام، مغربی ...

بھٹکل سنڈے مارکیٹ: بیوپاریوں کا سڑک پر قبضہ - ٹریفک کے لئے بڑا مسئلہ 

شہر بڑا ہو یا چھوٹا قصبہ ہفتہ واری مارکیٹ عوام کی ایک اہم ضرورت ہوتی ہے، جہاں آس پاس کے گاوں، قریوں سے آنے والے کسانوں کو مناسب داموں پر روزمرہ ضرورت کی چیزیں اور خاص کرکے ترکاری ، پھل فروٹ جیسی زرعی پیدوار فروخت کرنے اور عوام کو سستے داموں پر اسے خریدنے کا ایک اچھا موقع ملتا ہے ...

نئی زندگی چاہتا ہے بھٹکل کا صدیوں پرانا 'جمبور مٹھ تالاب'

بھٹکل کے اسار کیری، سونارکیری، بندر روڈ، ڈارنٹا سمیت کئی دیگر علاقوں کے لئے قدیم زمانے سے پینے اور استعمال کے صاف ستھرے پانی کا ایک اہم ذریعہ رہنے والے 'جمبور مٹھ تالاب' میں کچرے اور مٹی کے ڈھیر کی وجہ سے پانی کی مقدار بالکل کم ہوتی جا رہی ہے اور افسران کی بے توجہی کی وجہ سے پانی ...

بڑھتی نفرت کم ہوتی جمہوریت  ........ ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ملک میں عام انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونے والا ہے ۔ انتخابی کمیشن الیکشن کی تاریخوں کے اعلان سے قبل تیاریوں میں مصروف ہے ۔ ملک میں کتنے ووٹرز ہیں، پچھلی بار سے اس بار کتنے نئے ووٹرز شامل ہوئے، نوجوان ووٹرز کی تعداد کتنی ہے، ایسے تمام اعداد و شمار آرہے ہیں ۔ سیاسی جماعتیں ...

مالی فراڈ کا نیا گھوٹالہ : "پِگ بُوچرنگ" - گزشتہ ایک سال میں 66 فیصد ہندوستانی ہوئے فریب کاری کا شکار۔۔۔۔۔۔۔(ایک تحقیقاتی رپورٹ)

ایکسپوژر مینجمنٹ کمپنی 'ٹینیبل' نے ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ پچھلے سال تقریباً دو تہائی (66 فیصد) ہندوستانی افراد آن لائن ڈیٹنگ یا رومانس اسکینڈل کا شکار ہوئے ہیں، جن میں سے 81 فیصد کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

مسلمان ہونا اب اس ملک میں گناہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔از: ظفر آغا

انہدام اب ایک ’فیشن‘ بنتا جا رہا ہے۔ یہ ہم نہیں کہہ رہے بلکہ یہ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کا بیان ہے۔ بے شک مکان ہو یا دوکان ہو، ان کو بلڈوزر کے ذریعہ ڈھا دینا اب بی جے پی حکومت کے لیے ایک فیشن بن چکا ہے۔ لیکن عموماً اس فیشن کا نشانہ مسلم اقلیتی طبقہ ہی بنتا ہے۔ اس کی تازہ ترین مثال ...

کیا وزیرمنکال وئیدیا اندھوں کے شہر میں آئینے بیچ رہے ہیں ؟ بھٹکل کے مسلمان قابل ستائش ۔۔۔۔۔ (کراولی منجاو کی خصوصی رپورٹ)

ضلع نگراں کاروزیر منکال وئیدیا کا کہنا ہے کہ کاروار میں ہر سال منعقد ہونےو الے کراولی اتسوا میں دیری اس لئے ہورہی ہے کہ  وزیرا علیٰ کا وقت طئے نہیں ہورہاہے۔ جب کہ  ضلع نگراں کار وزیر اس سے پہلے بھی آئی آر بی شاہراہ کی جدوجہد کےلئے عوامی تعاون حاصل نہیں ہونے کا بہانہ بتاتے ہوئے ...