ہاویری میں طلبا کو نقل نویسی سے باز رکھنے انتظامیہ کا عجیب فیصلہ؛ سروں پر بوکس رکھ کرطلبا نے دیا امتحان ؛ فوٹو وائرل ہونے کے بعد تعلیمی آفسر گرم
ہاویری 18/اکتوبر (ایس او نیوز) شہر کے بھگت پی یو کالج میں طلبا کو نقل نویسی سے روکنے کے لئے کالج انتظامیہ نے ایک عجیب طریقہ اپنایا اور طلبا کے سروں پر بوکس رکھ کر امتحان پر بٹھایا تاکہ طلبا اِدھر اُدھر نہ مُڑ سکیں اور امتحان میں کسی بھی طرح کی نقل نویسی نہ کرسکیں۔ مگر کسی نے سروں پر بوکس رکھ کر امتحان دینے کی فوٹو سوشیل میڈیا پر وائرل کردی جس کے بعد سوشیل میڈیا پر واقعے کی جم کر مخالفت کی گئی اور معاملہ جب تعلیمی آفسر تک پہنچا تو انہوں نے کالج انتظامیہ کے خلاف وجہ بتاو نوٹس جاری کردی۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق جمعرات کو کالج میں سائنس ، کیمسٹری ، اکنامکس اور کامرس کے امتحانات ہوئے تھے جس میں سبھی طلبا نے اپنے سروں پر بوکس رکھ کر امتحان دیا تھا، مگر فوٹو وائرل ہوتے ہی ضلع کے تعلیمی آفسر (Deputy Director of Public Instruction) ایس سی پیرزادے نے کالج انتظامیہ اورکالج لیکچررس کے خلاف سخت گرم ہوتے ہوئے نوٹس جاری کیا اور پوچھا کہ اُن کے خلاف کاروائی کیوں نہیں کی جانی چاہئے ؟
اخبارنویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی ڈی پی آئی پیرزادے نے بتایا کہ اس قسم کے تجربے آزمانے پر کالج کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات کے تدارک کے لئے تمام کالجس کی انتظامیہ اور لیکچررس کے ساتھ ایک میٹنگ بلائی گئی ہے جس میں ضروری ہدایات جاری کئے جائیں گے۔
کالج انتظامیہ ایم بی ستیش نے واقعے کے تعلق سے بتایا کہ بوکس کو سروں پر رکھ کر امتحان دینے کی ہدایات صرف نقل نویسی کو روکنے کے مقصد سے جاری کئے گئے تھے، اس کا کوئی غلط مقصد نہیں تھا، انہوں نے کہا کہ امتحانات سے پہلے ہی ہم نے تمام طلبا کو اس تعلق سے آگاہ کردیا تھا، مگر چونکہ اب اس تجربے کی مخالفت کی جارہی ہے تو ہم آئندہ طلبا کے ساتھ ایسا نہیں کریں گے اور معمول کے مطابق ہی طلبا کو امتحانات میں بٹھائیں گے۔