بھٹکل میں کورونا پر قابوپانے تنظیم متحرک؛ موبائل کلینک کےذریعے گھر گھر جاکر کیا جارہا ہے علاج؛ اب تک 350سے زائد لوگوں کی ہوچکی ہے جانچ

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 23rd May 2021, 9:01 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل 23 مئی (ایس او نیوز)   بھٹکل کے دیہی علاقوں سمیت  اُترکنڑا  میں ایک طرف  کورونا کے معاملات  میں روزبروز اضافہ دیکھا جارہا ہے، تو وہیں  قومی سماجی ادارہ مجلس اصلاح و تنظیم دیگر اداروں کے اشتراک سے   بھٹکل میں   موبائل کلینک کی شروعات کرتے ہوئے     کورونا پر قابو پانے   میں بے حد متحرک نظر  آرہا ہے۔

 تنظیم کی طرف سے کووڈ وباء پر قابو پانے کے لئے ہرممکن   اقدامات کئے جارہے ہیں   اور کسی بھی گھر میں کوئی بھی شخص بھلے وہ  کسی بھی بیماری میں مبتلا ہو تو اُس کی   فوری جانچ کرتے ہوئے  علاج تجویز کی جارہی ہے اور کورونا   لاحق ہونے سے پہلے ہی لوگوں کے علاج پر توجہ دیتے ہوئے   فری  ٹریٹمنٹ کے ساتھ فری دوائیاں بھی دی جارہی ہیں۔

موبائل کلینک کو ایک طرف  انڈین نوائط فورم اور بھٹکل مسلم خلیج کونسل  کا تعاون حاصل ہے تو وہیں بھٹکل مسلم یوتھ فیڈریشن  اس موبائل کلینک کے شانہ بشانہ چل رہا ہے اور عملی طور پر اپنی خدمات فراہم کرتے ہوئے   اپنی  طرف سے  دواوں کو بھی فری میں دینے کا  انتظام کیا ہے۔

ساحل آن لائن کو معلومات  دیتے  ہوئے بھٹکل مسلم یوتھ فیڈریشن کے صدر  عزیز الرحمن رکن الدین ندوی نے بتایا کہ عید سے دو روز پہلے   قدوائی روڈ (بھٹاکاوں)  سے  موبائل کلینک کی شروعات کی گئی تھی، جہاں سے عثمان نگر کا بھی دورہ کرتے ہوئے 20 مریضوں کی جانچ کی گئی تھی ، اگلے روز مخدوم کالونی   الہلال اسٹریٹ میں 35 مریضوں کی جانچ کی گئی، پھر مخدوم کالونی صفا اسٹریٹ اور جالی روڈ میں 30،  موگلی ہونڈا ، پورورگہ میں 18،  آزاد نگر، کوکتی، امام شافعی علاقہ وغیرہ میں 43،  سلطان اسٹریٹ، جامعہ اسٹریٹ میں 20، صدیق اسٹریٹ، خلیفہ اسٹریٹ، ڈارنٹا اور آسارکیری میں 35، مدینہ کالونی میں 30 جبکہ آج اتوار صبح   حنیف آباد میں قریب سو مریضوں کی جانچ کی گئی جبکہ شام کو  عمر اسٹریٹ میں 45 مریضوں کی جانچ کرتے ہوئے اُن کو دوائیں دی گئی۔ اس طرح   نو دنوں کے اندر  350 سے زائد لوگوں کی جانچ کی جاچکی ہے اور فیڈریشن کی طرف سے ایک لاکھ سے بھی زائد مالیت کی دوائیں  تقسیم کی جاچکی ہیں۔

واضح رہے کہ  ڈاکٹرس اور ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر کسی کو بخار، سردی ، کھانسی یا کوئی موسمی بیماری  وغیرہ  ہوتو اُنہیں فوری طور پر اپنا علاج  کرنا چاہئے ابتدائی تین چار دنوں کے اندر اگر وہ ٹھیک ہوتے ہیں تو  پھر  اُن کو آگے چل کر  مسئلہ نہیں ہوگا، لیکن اگر  ابتداء میں ہی علاج نہیں کیا جاتا اور سات آٹھ دن گذرجاتے ہیں تو پھر پیپھڑوں میں انفیکشن پیدا ہوجاتا  ہے جس کے بعد  سانس لینے میں تکلیف شروع ہوجاتی ہے۔ اس لئے تمام ڈاکٹروں اور ماہرین  کا یہی کہنا ہے کہ  کوئی بھی مرض لاحق ہونے کے ابتدائی ایام میں ہی علاج کیا جائے اور ڈاکٹروں کے مشورے سے ہی دوائیں لے کر  اپنی صحت کی فکر کی جائے۔

اس تعلق سے  عزیز الرحمن  ندوی نے بتایا کہ   موبائل کلینک کے ذریعے ہم  ہر روز الگ الگ محلوں کا رُخ کررہے ہیں جس کی ایک ترتیب  کی گئی ہے ہم ایک یا دو دن پہلے ہی  متعلقہ علاقہ کے اسپورٹس سینٹروں کے ذمہ داران کو آگاہ کرتے ہیں، لیکن اگر کوئی ہمیں  فون کرکے   خبر کرتا ہے  کہ اُن کے علاقہ میں یا   گھر میں  کوئی مریض ہے اور فوری جانچ کرنی ہے تو ہم   کسی محلہ میں جانے سے پہلے ہی  متعلقہ مکان جاکر بھی  جانچ کرتے ہیں یا ہم جس علاقہ میں  ہوتے ہیں وہاں کا کام نپٹا کر واپسی میں بھی    متعلقہ جگہ پہنچ کر  اُن کا علاج   کرتے ہیں۔

عزیز الرحمن ندوی صاحب نے بتایا کہ ابتدا میں لوگ  اپنی جانچ کروانے میں آگے نہیں آرہے تھے غالباً   لوگ اس خوف میں اپنی بیماری چھپاتے تھے کہ کہیں  کورونا کا ٹیسٹ نہ کیا جائے  یا کورونا کی علامت ہونے پر اسپتالوں میں نہ بھیجا جائے ،  لیکن جب لوگوں کو معلوم  ہوا کہ ایسا کوئی  ٹیسٹ نہیں کیا جارہا ہے اور نہ ہی کسی کو اسپتال  بھیجا جارہا ہے بلکہ گھروں میں ہی ڈاکٹر پہنچ کر جانچ کرتےہوئے دوائیں دے رہے ہیں اور  علاج کیا جارہا ہے تو پھر عوام کو بے حد تسلی ہوئی اور  لوگ  کھل کر سامنے آنے لگے ، اب لوگوں کے اندر بیداری پیدا ہوگئی ہے اور لوگ اپنا علاج کرارہے ہیں۔

یاد رہے کہ تنظیم کی سرپرستی میں قائم کی گئی  اس موبائل کلینک وین    میں بھٹکل ویلفئیر اسپتال کے  ماہر  ڈاکٹر سہیل شٹی بلا کسی خوف و خطر مریضوں کے قریب پہنچ کر اور ان کا ہاتھ پکڑ کر نبض کی جانچ کرتے ہوئے مریضوں کا ڈر پہلی ہی  فرصت میں  ختم کردیتے ہیں   ۔ ٹیم میں موجود  فارمیسسٹ ڈی ایف  شاہد کے ساتھ ساتھ مینگلور میں جاکر تربیت پانے والے  نوجوانوں کی ایک ٹیم سے ہر روز ایک ایک نوجوان باری باری  اپنی خدمات فراہم کرتے ہوئے  مریضوں کا بخار اور اکسیجن لیول چیک کرتے ہیں، ٹیم میں ایک نرس اور میڈیکل اسسٹنٹ بھی رہتا ہے جبکہ جس  علاقہ میں یہ وین جاتی ہے، اُس علاقہ  کے اسپورٹس سینٹروں کے ذمہ داران   اس موبائل کلینک  کو  اُن مکانات  میں لے جاتے ہیں جہاں کسی کو علاج معالجہ  کی ضرورت ہو۔

بھٹکل میں چونکہ  کافی دنوں سے لاک ڈاون  نافذہے اور یہ لاک ڈاون مزید 7 جون تک جاری رہے گا، ایسے میں اگر کہیں کوئی مریض پایا جاتا ہو تو اُنہیں ڈاکٹروں کے پاس یا اسپتال لے جانے میں بھی کافی دشواریاں ہیں   اس بات کو محسوس کرتے ہوئے بھی اس موبائل کلینک سے  عوام   کافی راحت محسوس کررہے ہیں۔ موبائل کلینک کو اگر کوئی اپنے علاقہ میں  مدعو کرنا چاہیں  تو  فیڈریشن کے صدر عزیز الرحمن رکن الدین ندوی سے( موبائل نمبر 9008952227) رابطہ کرسکتے ہیں۔ مزید معلومات کے لئے  فیڈریشن کے نائب صدر انجم گنگاولی ندوی  (موبائل نمبر:  9538234707) اور فیڈریشن اسپورٹس سکریٹری طلحہ  (موبائل نمبر:  7760715707) سے بھی رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

دکشن کنڑا میں آج ختم ہو رہی عام تشہیری مہم - نافذ رہیں گے امتناعی احکامات - شراب کی فروخت پر رہے گی پابندی

دکشن کنڑا کے ڈپٹی کمشنر مولئی موہیلن کی طرف سے جاری کیے گئے احکامات کے مطابق لوک سبھا الیکشن سے متعلق عوامی تشہیری مہم اور اجلاس وغیرہ کی مہلت آج شام بجے ختم ہو جائے گی جس کے بعد 48 گھنٹے کا 'سائلینس پیریڈ' شروع ہو جائے گا ۔

بھٹکل کا کھلاڑی ابوظبی انڈر۔16 کرکٹ ٹیم میں منتخب؛

بھٹکل کے معروف اور مایہ ناز بلے بازاور کوسموس اسپورٹس سینٹر کے سابق کپتان ارشد گنگاولی کے فرزند ارمان گنگاولی کو ابوظبی انڈر۔ 16 کرکٹ ٹیم میں شامل کیا گیا ہے جو جلد منعقد ہونے والے انڈر 16  ایمریٹس کرکٹ ٹورنامنٹ میں اپنے کھیل کا مظاہرہ کریں گے۔

اتر کنڑا لوک سبھا سیٹ کے لئے میدان میں ہونگے 13 امیدوار

ضلع اتر کنڑا کی لوک سبھا سیٹ کے لئے پرچہ نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ تک کسی بھی امیدوار نے اپنا پرچہ واپس نہیں لیا جس کے بعد قطعی فہرست کے مطابق جملہ 13 امیدوار مقابلے کے لئے میدان میں رہیں گے ۔  اس بات کی اطلاع  ڈسٹرکٹ الیکشن آفسر اور اُترکنڑاڈپٹی کمشنر گنگوبائی مانکر نے ...

بھٹکل سمندر میں غرق ہوکر لاپتہ ہونے والے نوجوان کی نعش برآمد؛ سینکڑوں لوگ ہوئے جنازے میں شامل

  اتوار شام کو سوڈی گیدے سمندر میں غرق ہوکر لاپتہ ہونے والے حافظ کاشف ندوی ابن اسماعیل رکن الدین کی نعش بالاخر رات کے آخری پہر قریب 4:20   کو سمندر سے برآمد کرلی گئی اور بھٹکل سرکاری اسپتال میں پوسٹ مارٹم و دیگر ضروری کاغذی کاروائیوں اور میت کی آخری رسومات وغیرہ  کے بعد صبح ...

کاروار کے قریب جوئیڈا کی کالی ندی میں غرق ہوکر ایک ہی خاندان کے چھ لوگوں کی موت؛ بچی کو بچانے کی کوشش میں دیگر لوگوں نے بھی گنوائی جان

چھوٹی بچی کوکالی ندی میں ڈوبنے سے بچانے کی کوشش میں ایک ہی خاندان کے چھ لوگ ایک کے بعد ایک غرق ہوکر جاں بحق ہوگئے، واردات کاروار سے قریب  80 کلو میٹر دور جوئیڈا  تعلقہ کے اکوڈا نامی دیہات میں اتوار شام کو پیش آئی۔