شہریت ترمیمی قانون کے خلاف کل 15جنوری کو ہوگامنگلورو میں زبردست احتجاجی مظاہرہ۔ ایک لاکھ افراد شریک ہونے کی توقع
منگلورو14/جنوری (ایس او نیوز) اڈپی ضلع اور جنوبی کینرا کے عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے مسلم سنٹرل کمیٹی کی جانب سے شہریت ترمیمی قانون(سی اے اے) اور این آر سی کے خلاف منگلورو میں کل 15/جنوری کودوپہر 2.30بجے شہر سے قریب دس کلو میٹر دور اڈیار کے شاہ گارڈن میدان میں زبردست احتجاجی مظاہرہ ہوگا جس میں ایک اندازے کے مطابق 1لاکھ لوگوں کی شرکت متوقع ہے۔
پروگرام کمیٹی کے صدر کے ایس محمد مسعود نے اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ اس مظاہرے میں خواتین اوربچوں کو شریک ہونے سے منع کیا گیا ہے۔ پروگرام میں ریٹائرڈ آئی اے ایس آفیسر ہرش مندر اور کنن گوپی ناتھن کے علاوہ ریٹائرڈ جسٹس گوپال گوڈا، حقوق انسانی کے ایکٹیوسٹ شیو سندر، ایڈوکیٹ سدھیر کمار مرولی شریک ہونگے اور عوام سے خطاب کریں گے۔
اس کے علاوہ جنوبی کینرا کے قاضی توقیٰ احمد مصلیار،اڈپی ضلع قاضی بیکل ابراہیم مصلیار، الال قاضی فضل کویمّا تنگل، جنوبی کینرا وقف کمیٹی صدر یو کے مونو کاناچوُر، میسورو ہورولنگا پیڈّی مٹھ سری نیان پرکاش سوامی، منگلورو کے بشپ ڈاکٹر پیٹر پال سالدانہ،کیتھولک سبھا کے صدر پال روفی ڈیکوستا،رکن اسمبلی یوٹی قادر، ایم ایل سی بی ایم فاروق، سابق رکن اسمبلی بی ایم محی الدین باوا، سنی یوتھ فیڈریشن اسٹیٹ جنرل سیکریٹری ڈاکٹر عبدالراشد زینی، کرناٹکا سمستھا مشاورہ اسٹیٹ سیکریٹری یو کے عبدالعزیزداریمی اور دیگر معززین اجلاس میں شرکت فرمائیں گے۔
جناب کے ایس مسعود نے بتایا کہ اس مظاہرے کا بنیادی موضوع یا عنوان ایک ہاتھ میں ہندوستان کا پرچم، دوسرے ہاتھ میں ملک کا آئین،دماغ میں عدم تشدد(اہنسا)اور ہونٹوں پر قومی ترانہ ہوگا۔مظاہرے کے شرکاء کو صرف کمیٹی کی طرف سے فراہم کیے گئے پلے کارڈز اور ہندوستانی پرچم ہاتھوں میں اٹھائے رکھنے کی اجازت ہوگی۔اور تمام شرکاء کو امن بنائے رکھنے اور کسی دوسرے شخص کو تکلیف یا مشقت میں ڈالنے سے باز رہنے کی حد درجہ کوشش کرنی ہوگی۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے بی ایم ممتاز علی نے بتایا کہ احتجاجی مظاہرے کے تمام انتظامات مکمل ہوگئے ہیں۔ منگلورو کے کمشنر آف پولیس، انسپکٹر جنرل آف پولیس، اور ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس نے ہم سے درخواست کی ہے کہ مظاہرے کو پوری طرح پرامن طریقے پر منعقد کریں۔
پریس کانفرنس کے موقع پر سنٹرل کمیٹی کے نائب صدر ابراہیم کوڈیجال، بی ایم ممتاز علی، سید احمد باشاہ تنگل، جنرل سیکریٹری محمد حنیف اور پریس میٹنگ کے کوآرڈینیٹر منصور احمد آزاد موجود تھے۔