مغربی بنگال انتخاب: ’اوپینین پول‘ نے بی جے پی کو دیا جھٹکا، ممتا کا ہی لہرائے گا پرچم!

Source: S.O. News Service | Published on 19th January 2021, 10:46 AM | ملکی خبریں |

کولکاتہ،19؍جنوری(ایس او نیوز؍ایجنسی) مغربی بنگال اسمبلی انتخاب کو لے کر سیاسی ریلیوں کے ساتھ ساتھ سیاسی بیان بازیاں بھی خوب دیکھنے سننے کو مل رہی ہیں - ایک طرف جہاں بی جے پی نے 200 سیٹیں حاصل کر کے بنگال کا قلع فتح کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے، وہیں ترنمول کانگریس نے بھی پارٹی میں ٹوٹ پھوٹ کے باوجود 200 سیٹیں حاصل کرنے کا دعویٰ ٹھونک دیا ہے- اس درمیان 294 سیٹوں والی بنگال اسمبلی کیلئے اے بی پی-سی ووٹر نے ’اوپینین پول‘ کیا ہے جو بی جے پی کو زبردست جھٹکا دینے والا ہے-

اے بی پی نیوز-سی ووٹر نے جو اوپینین پول (عوام کی رائے) آج جاری کیا ہے اس کے مطابق ممتا بنرجی ایک بار پھر وزیر اعلیٰ بنتی ہوئی نظر آ رہی ہیں، گویا کہ مغربی بنگال میں ترنمول کانگریس کی ہی حکومت بننے کا اشارہ مل رہا ہے- سروے کے مطابق گزشتہ اسمبلی انتخاب کے مقابلے ترنمول کانگریس کی سیٹیں کم ضرور ہو رہی ہیں، لیکن وہ 154 سے 162 سیٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گی- اس سے ظاہر ہے کہ حکومت سازی کیلئے ضروری جادوئی نمبر ترنمول کانگریس تن تنہا حاصل کر لے گی-جہاں تک بی جے پی کی کارکردگی کا سوال ہے تو وہ اپنے ہدف سے آدھی سیٹ تک محدود ہوتی ہوئی معلوم پڑ رہی ہے-

اے بی پی نیوز- سی ووٹر سروے کے مطابق بی جے پی کو 98 سے 106 سیٹیں حاصل ہو سکتی ہیں جو حکومت سازی کیلئے ضروری تعداد 148 سے بہت کم ہے- علاوہ ازیں کانگریس اور بایاں محاذ اتحاد تیسرے نمبر پر جاتی ہوئی نظر آ رہی ہیں جسے 26 سے 34 سیٹیں ملتی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں - دیگر کو 2 سے 6 سیٹیں مل سکتی ہیں -اگر ووٹ فیصد کی بات کریں تو بی جے پی کیلئے اچھی بات یہ ہے کہ وہ لوگوں کے درمیان اپنی شناخت قائم کرنے میں کامیاب معلوم پڑ رہی ہے کیونکہ 37.5 فیصد لوگوں نے اسے پسند کیا ہے- ترنمول کانگریس 43 فیصد لوگوں کی پسند کے ساتھ پہلے مقام پر ہے- کانگریس-بایاں محاذ اتحاد کو 12 فیصد ووٹ حاصل ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے-جہاں تک گزشتہ اسمبلی انتخاب میں پارٹیوں کی کارکردگی کا سوال ہے-

ترنمول کانگریس کو 211 سیٹیں حاصل ہوئی تھیں - یعنی آئندہ اسمبلی انتخاب سے متعلق اوپینین پول کے مطابق پارٹی کو 50 سے زائد سیٹوں کا نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے- سب سے بڑا فائدہ بی جے پی کو ہوتا ہوا نظر آ رہا ہے کیونکہ گزشتہ اسمبلی انتخاب میں اسے محض تین سیٹوں پر کامیابی ملی تھی اور اس بار اسے تقریباً 100 سیٹوں کا فائدہ ہوتا دکھائی دے رہا ہے- 2016 میں ہوئے اسمبلی انتخاب میں کانگریس نے 44 سیٹیں اور سی پی آئی ایم نے 26 سیٹیں حاصل کی تھیں - اس مرتبہ یہ دونوں پارٹیاں مل کر انتخابی میدان میں ہیں اور پھر بھی نصف سیٹوں کا نقصان اٹھاتی ہوئی نظر آ رہی ہیں -

ایک نظر اس پر بھی

منیش سسودیا کی عدالتی تحویل میں 26 اپریل تک کی توسیع

دہلی کی ایک عدالت نے جمعرات کو شراب پالیسی کے مبینہ گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ معاملہ میں عآپ کے لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی عدالت تحویل میں 26 اپریل تک توسیع کر دی۔ سسودیا کو عدالتی تحویل ختم ہونے پر راؤز ایوینیو کورٹ میں جج کاویری باویجا کے روبرو پیش کیا ...

وزیراعظم کا مقصد ریزرویشن ختم کرنا ہے: پرینکا گاندھی

کانگریس جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے یہاں پارٹی کے امیدوار عمران مسعود کے حق میں بدھ کو انتخابی روڈ شوکرتے ہوئے بی جے پی کو جم کر نشانہ بنایا۔ بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے انہوں نے بدھ کو کہا کہ آئین تبدیل کرنے کی بات کرنے والے حقیقت میں ریزرویشن ختم کرنا چاہتے ...

مودی ہمیشہ ای وی ایم کے ذریعہ کامیاب ہوتے ہیں،تلنگانہ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کا سنسنی خیز تبصرہ

تلنگانہ کے وزیراعلیٰ  ریونت ریڈی نے سنسنی خیز تبصرہ کرتے ہوئے کہا  ہے کہ ہر مرتبہ مودی الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں( ای وی ایمس )کے ذریعہ انتخابات میں کامیابی حاصل کرتے ہیں اور جب تک ای وی ایم کےذریعے انتخابات  کا سلسلہ بند نہیں کیا جائے گا،  بی جے پی نہیں ہار سکتی۔

لوک سبھا انتخابات کے چوتھے مرحلہ کے لئے گزٹ نوٹیفکیشن جاری

الیکشن کمیشن نے لوک سبھا انتخابات 2024 کے چوتھے مرحلہ کے لئے گزٹ نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ کمیشن کے مطابق انتخابات کے چوتھے مرحلہ میں 10 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 96 پارلیمانی سیٹوں پر انتخابات ہوں گے۔ اس مرحلہ کی تمام 96 سیٹوں پر 13 مئی کو ووٹنگ ہوگی۔ نوٹیفکیشن جاری ...