تشدد کے سبب مہاجر مزدور کشمیر چھوڑنے پر مجبور۔جموں اور سری نگر کے ریلوے اسٹیشنوں اور ایئر پورٹس پر بھیڑ بھاڑ
نئی دہلی، 20؍اکتوبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) کشمیر میں مہاجر مزدوروں کو نشانہ بنانے اور انہیں قتل کردینے کی وارداتوں میں اضافہ کے بعد مہاجر مزدوروں نے کشمیر سے نکل جانے میں ہی عافیت جانی ہے۔ اسی وجہ سے ان کی بڑی تعداد اس وقت سری نگر اور جموں کے ریلوے اسٹیشنوں کے علاوہ ایئر پورٹس کے باہر ٹرینوں کا انتظار کررہی ہے۔ ان مزدوروں کا تعلق یوپی اور بہار سے بتایا جارہا ہے۔ کشمیر کے بس اڈوں پر بھی مہاجر مزدوروں کی بڑی تعداد پہنچ رہی ہے جو تشدد کے ان واقعات سے اپنے آپ کو بچاتے ہوئے یہاں سے بحفاظت نکلنا چاہتی ہے۔
دوسری طرف وزیر داخلہ امیت شاہ نے جموں کشمیر میں دہشت گردانہ حملوں کے بڑھتے ہوئے واقعات اور مہاجر مزدوروں کو نشانہ بنانے کے واقعات کے حوالے سے یہاں وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ایک اہم میٹنگ کی ۔ جموں کشمیر کے پونچھ میں ۹؍دن سے جاری جھڑپ میں فوج کے دو جونیئر کمیشنڈ افسران سمیت نو فوجی شہید ہو چکے ہیں اور آرمی چیف جنرل ایم ایم نروانے بھی مرکز کے زیر انتظام علاقے کے دو روزہ دورے پر ہیں ۔ اب تک تقریباً۱۱؍شہری اپنی جان گنوا چکے ہیں ۔ واضح رہے کہ امیت شاہ۲۳؍ اکتوبر کو ۲؍ روزہ دورہ پر جموں کشمیر جارہے ہیں ۔ اسی لئے دورے سے قبل انہوں نے وزیر اعظم مودی سے ملاقات کی ہے۔