اسرائیل میں کورونا کو لے کر ہوئی بدعنوانی کاالزام عائد کرتے ہوئے نیتن یاہو حکومت کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ
یروشلم 2 اگست (ایس او نیوز/ایجنسی) اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو کے خلاف مرکزی یروشلم میں ہزاروں افراد نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور کورونا وائرس کو لے کر مبینہ طور پر ہوئی بدعنوانی کا الزام عائد کرتے ہوئے انہیں اقتدار سے ہٹنے کی مانگ کی۔ اخباری ایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو حکومت کے خلاف 10 ہزار سے زائد افراد اسرائیل کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ جبکہ سب سے بڑا احتجاجی مظاہرہ دارالحکومت یروشلم میں ہوا۔
بتایا جارہا ہے کہ کورونا وائرس وبا کی وجہ سے پیدا شدہ کاروباری بحران کے مدِ نظر اسرائیل میں حکومت کے خلاف مظاہرے تیز ہوگئے ہیں۔ مقامی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کی سرکاری رہائش گاہ کے باہردس ہزار سے زائد افراد نے مظاہرہ کیا اور ان کے استعفیٰ کی مانگ کی ۔
ویسے تو مظاہرہ پرامن رہا لیکن چند جگہوں پر مظاہرین اور پولس کے مابین تصادم کی بھی خبریں موصول ہوئی۔ بتایا گیا ہے کہ کچھ شہروں میں مظاہرہ کرنے کے الزام میں قریب 20 لوگوں کو حراست میں بھی لیا گیا ہے ۔ بتایا گیا ہے کہ نیتن یاہو کی حمایت کرنے والے بھی کئی لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے جن میں ایک وہ شخص بھی شامل ہے جو حائفہ میں اپنی کار سے اُترنے کے بعد مظاہرہ کرنے والوں پر پتھر پھینکا تھا جس کے نتیجے میں ایک 63 سالہ خاتون کو معمولی چوٹ لگی تھی۔