کنڑا میں بات کرنے پر طلباء پر جرمانہ عائد کرنے والے اسکول کی منظوری رد کرنے وزیر تعلیم سے کنڑا اتھارٹی کا مطالبہ
بنگلورو،19/فروری (ایس او نیوز) کنڑا ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے چیرمین ٹی ایس ناگ بھرنا نے وزیر برائے پرائمری وسکینڈری تعلیم سریش کمار کو مکتوب روانہ کرکے اسکول میں کنڑا میں بات کرنے پر جرمانہ لگانے والے چنسندرا کے ایس ایل ایس انٹرنیشنل گروکل اسکول کی منظوری منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔اپنے مکتوب میں انہوں نے بتایا ہے کہ اتھارٹی کو اس تعلق سے کئی شکایتیں ملی ہیں۔ ماہر تعلیم ڈاکٹروی پی نرنجن آرادھیا محکمہ تعلیم کے افسر اور اتھارٹی کے سکریٹری پر مشتمل ایک ٹیم نے مذکورہ اسکول کا دورہ کیا۔ وہاں پتہ چلا کہ اسکول میں کنڑا میں بات کرنے پر پہلی مرتبہ 50/ روپئے اور دوبارہ بات کرنے پر 100/روپئے کا جرمانہ لگایا جاتا ہے۔انہوں نے بتایا ہے کہ اسکول انتظامیہ نے کنڑا میں بات کرنے والے بچوں کے والدین کو بھی نوٹس جاری کرکے وارنگ دی ہے کہ ان کے بچے اسکول میں دوبارہ کنڑا زبان میں بات چیت نہ کریں۔انہوں نے بتایا ہے کہ اسکول کے خلاف حق تعلیم ایکٹ کے 23,13,16,17,23,29,/ کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔ مذکورہ اسکول میں فیس داخلہ کا طریقہ کو بھی خفیہ رکھا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسکول کے تمام بچے خوف کے ماحول میں تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ اسکول نے حق تعلیم ایکٹ 2009ء اور حق تعلیم قانون (2012) اور کنڑا لرنگ ایکٹ 2015/ اور کنڑا لرنگ ضابطہ 2017/ کے تحت خلاف ورزی کی ہے۔