کنڑا میں بات کرنے پر طلباء پر جرمانہ عائد کرنے والے اسکول کی منظوری رد کرنے وزیر تعلیم سے کنڑا اتھارٹی کا مطالبہ

Source: S.O. News Service | Published on 19th February 2020, 11:30 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،19/فروری (ایس او نیوز) کنڑا ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے چیرمین ٹی ایس ناگ بھرنا نے وزیر برائے پرائمری وسکینڈری تعلیم سریش کمار کو مکتوب روانہ کرکے اسکول میں کنڑا میں بات کرنے پر جرمانہ لگانے والے چنسندرا کے ایس ایل ایس انٹرنیشنل گروکل اسکول کی منظوری منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔اپنے مکتوب میں انہوں نے بتایا ہے کہ اتھارٹی کو اس تعلق سے کئی شکایتیں ملی ہیں۔ ماہر تعلیم ڈاکٹروی پی نرنجن آرادھیا محکمہ تعلیم کے افسر اور اتھارٹی کے سکریٹری پر مشتمل ایک ٹیم نے مذکورہ اسکول کا دورہ کیا۔ وہاں پتہ چلا کہ اسکول میں کنڑا میں بات کرنے پر پہلی مرتبہ 50/ روپئے اور دوبارہ بات کرنے پر 100/روپئے کا جرمانہ لگایا جاتا ہے۔انہوں نے بتایا ہے کہ اسکول انتظامیہ نے کنڑا میں بات کرنے والے بچوں کے والدین کو بھی نوٹس جاری کرکے وارنگ دی ہے کہ ان کے بچے اسکول میں دوبارہ کنڑا زبان میں بات چیت نہ کریں۔انہوں نے بتایا ہے کہ اسکول کے خلاف حق تعلیم ایکٹ کے 23,13,16,17,23,29,/ کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔ مذکورہ اسکول میں فیس داخلہ کا طریقہ کو بھی خفیہ رکھا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسکول کے تمام بچے خوف کے ماحول میں تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ اسکول نے حق تعلیم ایکٹ 2009ء اور حق تعلیم قانون (2012) اور کنڑا لرنگ ایکٹ 2015/ اور کنڑا لرنگ ضابطہ 2017/ کے تحت خلاف ورزی کی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔