جس حکومت میں 30 لاکھ عہدے خالی پڑے ہیں، اس کے لیے 71 ہزار ’نوکری پتر‘ بانٹنا اونٹ کے منھ میں زیرہ:ملکارجن کھرگے

Source: S.O. News Service | Published on 22nd November 2022, 8:36 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،22؍نومبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) گجرات اور ہماچل پردیش میں اسمبلی انتخاب کے درمیان مرکز کی مودی حکومت نے روزگار میلہ کی شروعات کی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ یہ دوسرا روزگار میلہ ہے، اس سے پہلے 22 اکتوبر کو مرکز نے پہلے روزگار میلہ کی شروعات کی تھی۔ اس دوسرے روزگار میلے میں پی ایم مودی نے 71 ہزار مزید نوجوانوں کو مرکزی حکومت کی ملازمت کے لیے تقرری نامہ دیا۔

اُدھر کانگریس انتخاب کے درمیان مودی حکومت کے اس قدم کو ووٹروں کو ورغلانے کی کوشش قرار دیا ہے۔ کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے ٹوئٹ کر مودی حکومت پر حملہ بولا ہے۔ انھوں نے ٹوئٹ کر کہا ہے کہ ووٹروں کو ورغلانے کے لیے آج پی ایم مودی 71 ہزار ’نوکری پتر‘ بانٹ رہے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ جس حکومت میں 30 لاکھ عہدہ خالی پڑے ہوں، اس کے لیے یہ ’اونٹ کے منھ میں زیرہ‘ کے برابر ہے۔ کانگریس صدر نے مرکز پر حملہ کرتے ہوئے سوال کیا کہ سالانہ 2 کروڑ ملازمتیں دینے کا وعدہ کیا تھا! مجموعی طور پر 8 سال میں ملازمتیں دینی تھیں 16 کروڑ، لیکن ’انتخابی اسٹنٹ‘ صرف ہزاروں میں۔

لوک سبھا میں حکومت کے ذریعہ مہیا کرائے گئے اعداد و شمار کے مطابق مئی 2014 میں وزیر اعظم نریندر مودی کے اقتدار سنبھالنے سے لے کر جولائی 2022 تک الگ الگ سرکاری محکموں میں کل 7 لاکھ 22 ہزار 311 درخواست دہندگان کو سرکاری ملازمت دی گئی ہے۔ سرکار کے ذریعہ پیش کردہ اعداد و شمار کے مطابق سب سے کم ملازمت 19-2018 میں محض 38100 لوگوں کو ہی ملی، جبکہ اس سال سب سے زیادہ یعنی 5 کروڑ 9 لاکھ 36 ہزار 479 لوگوں نے درخواست کی تھی۔ 20-2019 میں گزشتہ سال کے مقابلے زیادہ یعنی 147096 نوجوان سرکاری ملازمت حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

حال ہی میں آئی سنٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکونومی (سی ایم آئی ای) کے اعداد و شمار کے مطابق دیہی علاقوں میں روزگار گھٹنے کی وجہ سے اکتوبر میں ملک میں بے روزگاری شرح بڑھ کر 7.77 فیصد پہنچ گئی۔ اس کے علاوہ ایل پی آر (مزدوری شراکت داری شرح) میں معمولی گراوٹ سے بھی بے روزگاری شرح میں اضافہ درج کیا گیا ہے۔ ستمبر میں بے روزگاری شرح 4 سال کی نچلی سطح 6.43 فیصد رہی تھی۔ دیہی علاقوں میں بے روزگاری شرح ستمبر کے 5.84 فیصد سے بڑھ کر اکتوبر میں 8.04 فیصد پر پہنچ گئی۔ اکتوبر میں شہری علاقوں میں شرح بے روزگاری 7.21 فیصد رہی۔ وہیں ایل پی آر بھی ستمبر کے 39.3 فیصد سے کم ہو کر 39 فیصد رہ گئی۔ ایک سال پہلے یہ شرح 37.3 فیصد رہی تھی۔ سی ایم آئی ای نے کہا کہ ایل پی آر میں لگاتار گراوٹ سنگین فکر کا باعث ہے۔

سی ایم آئی ای نے کہا کہ زیادہ شرح بے روزگاری کے ساتھ ایل پی آر میں گراوٹ کا مطلب ہے کہ روزگار گھٹ رہا ہے۔ ملک میں اکتوبر میں روزگار ملنے کی شرح کم ہو کر 36 فیصد رہ گئی۔ اس دوران ملازمین کی تعداد 78 لاکھ گھٹ کر 39.64 کروڑ رہ گئی۔ ستمبر میں ان کی تعداد 40.42 کروڑ رہی تھی۔ بے روزگاروں کی تعداد 56 لاکھ بڑھ گئی۔ 22 لاکھ لوگ لیبر مارکیٹ سے باہر ہو گئے۔ اس سے ملک میں مزدوروں کی تعداد ستمبر کے 43.2 کروڑ سے گھٹ کر 42.98 کروڑ رہ گئی۔

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...