سدارمیا کی کار پر انڈے پھینکنے کی واردات کے بعد سدرامیا نے پوچھا؛ اُنہوں نے گاندھی جی کو ماردیا، کیا وہ مجھے بخشیں گے ؟

Source: S.O. News Service | Published on 20th August 2022, 8:08 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،20؍اگست (ایس او نیوز؍ایجنسی)  کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر لیڈر سدارامیا کی کار پر کوڈاگو میں انڈے پھینکنے، ان کی کار کے اندر ساورکر کی فوٹو ڈالنے اور کالے جھنڈے دکھاکر واپس جاؤ کے نعرے لگانے کی واردات پیش آنے کے بعد سدارمیا نےاپنا سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سوال کیا کہ ”انہوں نے گاندھی جی کو مار ڈالا۔ کیا وہ مجھے بخشیں گے؟ سدارامیا نے چکمگلور میں ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ”انہوں نے گاندھی کا قتل کیا۔ گوڈسے نے گاندھی کو گولی مار دی۔ اور وہ گوڈسے کی تصویر کی پوجا کرتے ہیں۔ ایسے لوگ پولس کی سیکورٹی کے باوجود میری کار پر انڈے پھینکتے ہیں تو آپ آگے کس بات کی توقع رکھتے ہیں ؟‘‘ سدارمیا نے اپنی حفاظت کے بارے میں تشویش کا بھی اظہار کیا۔

بتایا جارہا ہے کہ سدارامیا کی باتوں کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعلیٰ بسواراج بومئی نے کہا کہ انہوں نے مسٹر سدارامیا سے ملاقات کی ہے اور انہیں مناسب سیکورٹی اور معاملے کی مکمل تحقیقات کا یقین دلایا ہے۔ انہوں نے تحقیقات کے لیے سدارامیا سے دھمکی آمیز کال کی تفصیلات بھی طلب کیں ہیں۔

بومئی نے کہاکہ انڈے پھینکنے کی جو واردات سدارامیا کے ساتھ پیش آئی ہے، ’’ہم اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔ ہم نے اس بارے میں پولیس کے ڈائریکٹر جنرل سے بات کی ہے۔ پولیس اس کی تحقیقات کرے گی۔ ہم نے ریاستی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کو مکمل سیکورٹی فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے بی جے پی کارکنان سے کہا کہ وہ ایسا کوئی بیان نہ دے جس سے دوسروں کے ذہنوں میں نفرت پیدا ہوتی ہو۔‘‘

میڈیا رپورٹوں کے مطابق بومئی نے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (لا اینڈ آرڈر) آلوک کمار سے بھی بات چیت کی ہے اور انہیں ہدایت دی ہے کہ وہ حالیہ پیش رفت کے بعد سدارامیا کو اضافی سیکورٹی فراہم کریں۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...

تعلیمی میدان میں سرفہرست دکشن کنڑا اور اُڈپی ضلع کی کامیابی کا راز کیا ہے؟

ریاست میں جب پی یوسی اور ایس ایس ایل سی کے نتائج کا اعلان کیاجاتا ہے تو ساحلی اضلاع جیسےدکشن کنڑا  اور اُ ڈ پی ضلع سر فہرست ہوتے ہیں۔ کیا وجہ ہے کہ ساحلی ضلع جسے دانشوروں کا ضلع کہا جاتا ہے نے ریاست میں بہترین تعلیمی کارکردگی حاصل کی ہے۔

این ڈی اے کو نہیں ملے گی جیت، انڈیا بلاک کو واضح اکثریت حاصل ہوگی: وزیر اعلیٰ سدارمیا

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے ہفتہ کے روز اپنے بیان میں کہا کہ لوک سبھا انتخاب میں این ڈی اے کو اکثریت نہیں ملنے والی اور بی جے پی کا ’ابکی بار 400 پار‘ نعرہ صرف سیاسی اسٹریٹجی ہے۔ میسور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سدارمیا نے یہ اظہار خیال کیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ...