'اس کا کوئی امکان نہیں کہ مودی اور ان کے ساتھی راہل کے ذریعہ اٹھائے گئے ایشوز پر مثبت بحث کریں گے'

Source: S.O. News Service | Published on 18th March 2023, 11:53 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 18/مارچ (ایس او نیوز/ایجنسی) کہا جاتا ہے کہ ہر سچ آدھا ہوتا ہے۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ آدھا سچ آدھی اینٹ کی طرح ہوتا ہے، جسے دور تک پھینکا جا سکتا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور اڈانی گروپ کے تعلقات کو لے کر اٹھتے سوالوں سے پیچھا چھڑانے کی کوشش میں بی جے پی نے کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی پر یہ الزام عائد کر دیا کہ انھوں نے بیرون ملک میں ہندوستان کی بے عزتی کی ہے۔ بی جے پی راہل گاندھی کا معاملہ زور و شور سے اٹھاتے ہوئے مطالبہ کر رہی ہے کہ یا تو راہل کی لوک سبھا رکنیت ختم کی جائے، یا وہ دونوں ایوانوں میں معافی مانگیں۔ اسی مطالبہ کو لے کر بی جے پی گزشتہ کچھ دنوں سے پارلیمنٹ کی کارروائی نہیں چلنے دے رہی۔

مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے لوک سبھا میں دعویٰ کیا کہ راہل گاندھی نے لندن میں ہندوستان کی بے عزتی کی اور مغربی ممالک کو معاملے میں مداخلت کرنے کے لیے کہا۔ مرکزی وزیر برائے کامرس پیوش گویل نے دعویٰ کیا کہ یہ پہلی بار ہے جب پوری پارلیمنٹ کی بیرون ملکی زمین پر بے عزتی کی گئی۔ نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ نے 'آیوروید کمبھ' میں لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ملک کو بدنام کرنے والے لیڈروں کے خلاف آواز اٹھائیں۔ خود وزیر اعظم نے بھی ہندوستان کی جمہوری روایات کو مبینہ طور سے دھومل کرنے کے لیے اپوزیشن اور اپوزیشن لیڈران کی تنقید کی۔ متنازعہ بی جے پی رکن پارلیمنٹ پرگیۃ سنگھ ٹھاکر نے مطالبہ کیا کہ راہل گاندھی پر ملک سے غداری کا مقدمہ چلایا جائے۔ علاوہ ازیں بی جے پی ترجمان سمبت پاترا نے دعویٰ کیا کہ راہل گاندھی نے اپنے ناظرین میں ایک مسلم اور ایک سکھ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے پوچھا تھا کہ کیا وہ جانتے ہیں کہ ہندوستان میں ان کی بے عزتی کی جا رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ 'راہل گاندھی ایک خطرناک آدمی ہیں'۔

سوال یہ ہے کہ آخر راہل گاندھی نے کہا کیا؟ راہل نے کہا کہ ہندوستان میں جمہوریت کے ڈھانچے پر حملہ ہو رہا ہے۔ برطانوی پارلیمنٹ میں ایک خراب مائیکروفون پا کر انھوں نے مذاق کیا کہ ہندوستانی پارلیمنٹ میں مائیکروفون عام طور پر خراب نہیں ہوتے ہیں، لیکن 'آپ اب بھی انھیں چالو نہیں کر سکتے'۔ انھوں نے سامعین میں ایک سکھ شخص کی طرف اشارہ کیا اور چٹکی لیتے ہوئے کہا کہ انھیں پتہ ہوگا کہ ہندوستان میں اقلیتوں کو کس طرح نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

راہل گاندھی پر حملوں سے مایوس سیم پیترودا نے حیرانی ظاہر کی کہ ہندوستانی میڈیا نے باتوں کی تصدیق کیے بغیر الزامات کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا۔ انھوں نے سوال کیا کہ "کیا آپ وہاں تھے؟ کیا آپ نے ویڈیو دیکھی؟ کیا آپ حقیقت میں جانتے ہیں کہ انھوں نے کیا اور کس پس منظر میں کہا؟" کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے اس معاملے میں نریندر مودی پر جوابی حملہ کرتے ہوئے بیرون ملک میں دیے گئے ان کے چند بیانات کی یاد دلائی۔ کھڑگے نے کہا کہ مودی نے چین میں ہندوستانیوں کو خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ "پہلے آپ کو ہندوستان میں پیدا ہونے پر شرم آتی تھی۔" جنوبی کوریا میں بھی ہندوستانیوں کو مودی نے کہا تھا "لوگوں کو پہلے لگتا تھا کہ گزشتہ جنم میں انھوں نے ایسا کون سا گناہ کیا تھا کہ ان کی پیدائش ہندوستان میں ہوئی۔"

اس تنازعہ پر 'ٹیلی گراف' اخبار نے اپنے اداریہ میں لکھا ہے کہ "اس بات کا کوئی امکان نہیں کہ مودی اور ان کے ساتھی راہل گاندھی کے ذریعہ اٹھائے گئے ایشوز پر مثبت بحث کریں گے۔" دراصل ہندوستان جمہوریت کے انڈیکس میں نیچے جا رہا ہے اور مرکزی حکومت و چیف الیکشن کمشنر رینکنگ کو ہی غلط بتانے میں مصروف ہیں۔ سکھوں کو 'خالصتانی' قرار دینا، دلتوں کے ساتھ ہو رہی تفریق اور مسلمانوں کے خلاف پھیلائی جا رہی نفرت کوئی چھپی ہوئی بات نہیں ہے۔ مرکزی ایجنسیوں کا استعمال کر اپوزیشن لیڈران کو پریشان کرنا عام بات ہے۔ اپوزیشن لیڈران کو پرامن احتجاجی مظاہرہ بھی نہیں کرنے دیا جا رہا ہے۔ کشمیر میں اپوزیشن لیڈران کو بغیر تحریری حکم کے نظر بند کر دیا جاتا ہے جس سے اسے سپریم کورٹ میں یہ کہنے کا موقع مل جاتا ہے کہ اس نے ایسا کوئی حکم نہیں دیا۔ اس لیے راہل گاندھی جب کہتے ہیں کہ ہندوستان میں اپوزیشن معذور ہو کر رہ گیا ہے، تو وہ وہی کہہ رہے تھے جو سچ ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

گجرات ہائی کورٹ نے کہا- ’وزیر اعظم کو ڈگری دکھانے کی ضرورت نہیں!‘ کیجریوال پر 25 ہزار کا جرمانہ عائد

وزیر اعظم کی ڈگری مانگنے کے معاملے میں گجرات ہائی کورٹ نے جمعہ کو اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کے دفتر (پی ایم او) کو ان کی گریجویشن ڈگری کا سرٹیفکیٹ دینے کی ضرورت نہیں ہے۔

مغربی بنگال کے ہائوڑہ میں دوسرے دن بھی جھڑپیں ، تشدد نئے علاقوں میں پھیل گیا لیکن پولیس کی بھاری نفری کے سبب حالات قابو میں

رام نومی کے جلوس کے سبب ملک کے کئی حصوں میں فرقہ وارانہ تشدد اور تصادم کی اطلاعات آئی ہیں لیکن پولیس اور انتظامیہ کے بروقت اقدام کی وجہ سے حالات اسی وقت قابو میں آگئے مگر مغربی بنگال کی راجدھانی کولکاتا کے جڑواں شہر ہائوڑہ میں گزشتہ روز ہونے والا تصادم جمعہ کو دیگر علاقوں تک ...

دہلی بی جے پی کے دو لیڈران نے کاروباری سے مانگے 15 لاکھ روپے، جبراً وصولی کے الزام میں کیس درج

راجدھانی دہلی میں بی جے پی کے دو لیڈروں سیارام شاکیہ اور دھیرج پردھان کے خلاف مبینہ طور سے ایک بزنس مین سے 15 لاکھ روپے کا مطالبہ کرنے کے الزام میں جبراً وصولی کا کیس درج کیا گیا ہے۔ اس پیسے کا مطالبہ گھر تعمیر کرنے کے عوض میں کیا گیا تھا۔ ایف آئی آر 29 مارچ کو دوارکا ضلع کے ...

نئے مالی سال کے پہلے دن کمرشل ایل پی جی سلنڈر سستا، گھریلوں گیس کے دام غیر تبدیل

آج یکم اپریل 2023 سے نئے مالی سال کے آغاز پر ایل پی جی کے کمرشل سلنڈر کے داموں میں کمی کی گئی ہے۔ خیال رہے کہ پٹرولیم کمپنیاں ہر مہینے کی پہلی تاریخ کو ایل پی جی، اے تی ایف، کیروسین وغیرہ کے داموں کا جائزہ لیتی ہیں اور ان میں تبدیلی کی جاتی ہے۔

دہلی جیل میں بند بھٹکل کے عبدالواحد سدی باپا کوعدالت نے رہا کرنے کا دیا حکم؛ پیر کو جیل سے آئیں گے باہر

بھٹکل کے عبدالواحد سدی باپاجن کو ممنوعہ دہشت گرد تنظیم انڈین مجاہدین کا ممبرہونے اور ملک میں 2007 کے بعد سے رونما ہونے والے بم دھماکوں کی سازش رچنے کے الزامات کے تحت گرفتارکیا گیا تھا، آج جمعہ کو پٹیالہ ہاوس کورٹ نے تمام الزامات سے بری کرتے ہوئے رہاکرنے کا حکم دیا ہے۔

راہل گاندھی معاملے پر کانگریس کارکنان میں زبردست جوش، اپوزیشن پارٹیاں علاقائی اختلافات بھلا کر ہوئیں متحد

کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی پارلیمانی رکنیت ختم ہونے کے بعد جہاں کانگریس کارکنان پہلے سے کہیں زیادہ سرگرم دکھائی دے رہے ہیں، وہیں چھوٹے چھوٹے ایشوز پر منقسم اپوزیشن پارٹیاں بھی ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوتی دکھائی دے رہی ہیں۔ راہل گاندھی کی لوک سبھا رکنیت منسوخ ہونے کے بعد وہ ...