بھٹکل؛ حقیقی آزادی اور اخلاقی پاسداری پرجماعت اسلامی ہند کی ملک گیر مہم آج سےشروع؛ موبائل سے عام ہورہی ہے بے حیائی، روک تھام کی طرف توجہ دینا ضروری
بھٹکل،یکم ستمبر (ایس او نیوز /ایجنسی) عام انسانی زندگی میں حقیقی آزادی اور اخلاقی اقدار کی پاسداری کو ممکن بنانے کے لئے جماعت اسلامی ہند کے شعبہ خواتین کی طرف سے ملک گیر پیمانے پرآج یکم ستمبر سے مہم چلائی جارہی ہے۔ ایک ماہ تک چلنے والی اس مہم جس کا موضوع ’اخلاقی محاسن آزادی کے ضامن‘ ہے، کے تحت بھٹکل میں مختلف اسکولوں اور کالجوں میں بچوں کے لئے اور نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کے لئے سیشن چلائیں جائیں گے، تقریری اور تحریری مقابلوں سمیت اُن کی کونسلنگ کی کوشش کی جائے گی اور مختلف طرح کے پروگراموں کا انعقادکرکے اُنہیں اخلاقی برائیوں کے تعلق سے بیداری پیداکرتے ہوئے اُنہیں اس سے باز رکھنے کی کوشش کی جائے گی۔ ان تمام باتوں کی جانکاری جماعت اسلامی ہند شعبہ خواتین کی ڈسٹرکٹ آرگنائزر، نبیرہ محتشم نے دی۔
سنیچر کو بھٹکل دعوت سینٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتےہوئے انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ہند خواتین پر ہورہی جنسی تشدد کی سخت مذمت کرتی ہے اورمرکزی و ریاستی حکومتوں سے مطالبہ کرتی ہے کہ قصورواروں کو سخت سے سخت سزا دی جائے ۔ لیکن ساتھ ساتھ سماج کو آزادی اور اخلاقی پاسداری کے تئیں بیدار کرنے کی بھی ضرورت ہے تاکہ ہر فرد کو یہ محسوس ہو کہ خواتین کی عزت و عفت کے تحفظ میں اس کی کیا ذمہ داریاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج موبائل سماج میں برائیاں پھیلانے کا سب سے بڑا ذریعہ بنا ہوا ہے، انٹرنیٹ، فیس بُک اور انسٹا گرام جیسے سوشیل میڈیا پلیٹ فارم کا غلط استعمال بڑھ رہا ہے اور گھروں، محلوں اور ہر مقام پر بے حیائی عام ہورہی ہے۔ آج نوجوان نسل بھٹک رہی ہے، خاندان اُجڑ رہے ہیں، سماج کے حالات تشویشناک ہوگئے ہیں ایسے حالات میں سماج میں بیداری پیدا کرنا اور اس صورتحال کو بہتر بنانے کی کوشش کرنا ہر شہری کی ذمہ داری ہے، اسی ذمہ داری کو محسوس کرتے ہوئے جماعت اسلامی ہند شعبہ خواتین کی طرف سے ملک گیر سطح پر بیداری مہم شروع کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یکم ستمبر سے 30 ستمبر تک چلنے والی اس مہم میں بین المذاہب سمینارو سمپوزیم بعنوان مذہب میں اخلاقیات کا تصور، خواتین کے لئے اجتماعات، اسکول و کالج میں لکچرس، انفرادی ملاقاتیں، سماج کی معروف شخصیات سے انٹرویو اور اُن کے بائٹس لے کر سوشیل میڈیا کے ذریعے عام کرنا، تحریری و تقریری مقابلے، پوسٹر ڈیزائننگ، افسانہ نویسی وغیرہ کے انعامی مقا بلے کا اہتمام شامل رہے گا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے گرلس اسلامک آرگنائزیشن (جی آئی او) رکن اوراُترکنڑا ڈسٹرکٹ آرگنائزر زینب غزالہ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اخلاقی محاسن ہی آزادی کا ضامن ہے۔ انہوں نے اس بات پر سخت تشویش کا اظہار کیا کہ غیر اخلاقی طریقوں سےسماج میں جس طرح کی اخلاقی گراوٹ پیدا ہوئی ہے اور اس کے نتیجے میں جس طرح کی برائیاں پھیل رہی ہیں اور ہمارے فیملی سسٹم تباہ ہورہے ہیں، نوجوان نسل جس طرح برباد ہورہی ہے، اس کی روک تھام کے لئے جماعت اسلامی ہند نہایت فکرمند ہے اور اسی مقصد کے تحت ہم اس مہم کو ملک گیر سطح پر چلارہے ہیں۔ آگے کہا کہ آزادی کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہے کہ غیر اخلاقی طریقوں سے جو من میں آئیں کریں بلکہ ہم اس مہم کے ذریعے یہ پیغام عام کرنا چاہتے ہیں کہ اخلاقی حدود میں رہ کر بھی ہم آزادی کا لطف اُٹھا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اخلاق کی پاسداری نہ ہونے کی وجہ سے ہی ملک بھر میں جنسی زیادتیاں عام ہو رہی ہیں۔ لوگو ں کو آزادی تو ملی ہے لیکن اس آزادی کا بے جا استعمال کیا جارہا ہے بے لگام آزادی کی وجہ سے ہی اخلاقی قدروں میں گراوٹ اور جنسی بے راہ روی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حال کے دنوں میں خواتین پر جنسی تشدد کے واقعات میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے بھٹکل کی خواتین سے اپیل کی کہ اس مہم کے پیغام کو زیادہ سے زیادہ عام کریں تاکہ عوامی بیداری کے ذریعہ خواتین پر ہو رہے جنسی زیادتی کی وارداتوں کو حتی الامکان ختم کیا جا سکے اور لوگ اپنی آزادی کا صحیح مطلب سمجھ سکیں۔
پریس کانفرنس میں جی آئی او بھٹکل یونٹ کی صدر نُزہَہ برماور، جی آئی او بھٹکل کی رکن فاطمہ رکن الدین، جماعت اسلامی ہند بھٹکل کی رکن صبیحہ فاروق کوڈا بھی موجود تھیں۔