پوری دنیا ایک نادیدہ دشمن سے مصروف جنگ ہے؛ پوری دنیا بیک وقت ایک ہی قسم کے عذاب میں مبتلا .... سہیل انجم

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 28th March 2020, 7:28 PM | اسپیشل رپورٹس | ان خبروں کو پڑھنا مت بھولئے |

اس وقت پوری دنیا ایک ایسے دشمن سے مصروف جنگ ہے جو دکھائی نہیں دیتا، جو اندھیرے کا تیر ہے، جو کبھی بھی کسی کو بھی آکے لگ سکتا ہے اور اس کی زندگی کی شمع گل کر سکتا ہے۔ایشیا ہو یا افریقہ، امریکہ ہو یا یوروپ، خطہ خلیج ہو یا کسی اور علاقے کا کوئی ملک سب اس کی زد پر ہیں اور سبھی تباہی و بربادی کے اندیشے میں مبتلا ہیں۔ چین میں پیدا ہونے والے اس دشمن نے چین میں تو کشتوں کے پشتے لگائے ہی، اب اس نے رفتہ رفتہ دوسرے ملکوں کا رخ کر لیا ہے اور اگر یہ کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا کہ پوری دنیائے انسانیت اس کے پنجے میں پھنسی پھڑپھڑا رہی ہے۔ وہ ترقی یافتہ قومیں جنھیں اپنی سائنسی و طبی ترقیات پر ناز تھا اس کو مات دینے سے قاصر ہیں۔ اب تو صورت حال یہ پیدا ہو گئی ہے کہ بھاگو اور بھاگو۔ اس نادیدہ دشمن سے بھاگو جہاں تک بھاگ سکتے ہو بھاگو۔ خود کو اپنے گھروں میں قید کر لو۔ خبردار باہر مت نکلو۔ لوگوں سے ملنا جلنا بند کر دو۔ بھول جاو تمام ادب و آداب۔ نہ تو کسی کے گھر جاو اور نہ ہی اپنے گھر کسی کو بلاو۔ کسی سے سلام دعا تک مت کرو۔ ہاتھ ملا کر اظہار اپنائیت سے گریز کرو۔ کیوں؟ اس لیے کہ پتہ نہیں یہ دشمن کہاں گھات لگائے بیٹھا ہے۔ کس کے کپڑوں کو ا س نے اپنا مسکن بنا لیا ہے۔ کس کے ہاتھوں اور انگلیوں پر اس نے اپنا قبضہ جما لیا ہے۔ کس شے پر بیٹھا وہ اپنے شکار کی تاک میں ہے۔ اس لیے بہتر یہی ہے کہ خود کو خانہ قید کر لو۔ اس سوچ نے اور اس احتیاطی تدبیر نے آج پوری دنیا کو ایک عالمی جیل میں تبدیل کر دیا ہے۔ ایک ایسی جیل کہ ہر ایک گھر بھی جیل بن گیا ہے۔ فیملی سربراہ جیلر ہے اور باقی افراد خانہ قیدی ہیں۔ جیلر کسی کو باہر جانے کی اجازت نہیں دیتا۔

بڑی بری طاقتیں اس کے آگے ہیچ ہو گئی ہیں۔ کسی کی کچھ سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ آخر اس نظر نہ آنے والے عفریت سے کیسے نجات حاصل کی جائے۔ صورت حال یہاں تک پہنچ گئی ہے کہ پوری دنیا میں 21 ہزار سے زائد افراد اس کے شکار بن کر اپنی جان گنوا چکے ہیں۔ لاکھوں لاکھ افراد اس کے شکنجے میں ہیں۔ ان میں سے کتنے واپس اپنی زندگی پا سکتے ہیں کہا نہیں جا سکتا۔ اب تک کے حالات تو یہی ہیں کہ ا س نے جس کی گردن پکڑلی اس کی رہائی کے امکانات معدوم ہو گئے۔ حالانکہ کچھ لوگ اس کی گرفت سے آزاد بھی ہو چکے ہیں لیکن ایسے لوگوں کی تعداد بہت کم ہے۔ ذرا سوچیے کہ چین جیسا ملک جو سپر پاور بننے کی کوشش میں ہے اور جو امریکہ کے بعد دنیا کا دوسرا طاقتور ملک ہے بے بس ہو گیا۔ امریکہ جو کہ سپر پاور ہے جس کی طاقت کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہے۔ ہندوستان جو کہ وشو گرو بننے کی کوشش میں ہے بے یار و مددگار ہے۔ اٹلی میں بھی کشتوں کے پشتے لگ رہے ہیں، امریکہ میں بھی، اسپین میں بھی اور ایران میں بھی۔ ہندوستان اور پاکستان اب اس کی گرفت میں آئے ہیں اور اس کے شکار کی تعداد دن بہ دن بڑھتی ہی جا رہی ہے۔ لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو رہے ہیں اور کہا نہیں جا سکتا کہ کب کون اس کا اگلا شکار بن جائے۔

اس نادیدہ دشمن کا نام کروناوائرس ہے۔ جانس ہاپکنس یونیورسٹی کی ایک پوسٹ کے مطابق یہ کوئی جاندار شے نہیں ہے بلکہ Protein Molecula ہے جو مرتا نہیں بلکہ اپنے آپ ختم ہو جاتا ہے۔ اس کے ختم ہونے کا انحصار درجہ حرارت اور رطوبت پر ہے۔ چونکہ یہ کوئی جاندار شے یا کوئی جراثیم نہیں ہے اس لیے اس کو ختم کرنے میں دشواریوں کا سامنا ہے۔ یہ حالات کے مطابق کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔ اس لیے اندیشہ یہی ہے کہ اس سے جلد نجات ملنے والی نہیں ہے۔ کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ جب درجہ حرارت میں اضافہ ہوگا تو یہ اپنے آپ ختم ہو جائے گا۔ لیکن بعض دوسرے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کوئی ضروری نہیں ہے۔ بہر حال وہ درجہ حرارت جو اس کے خاتمے کا سبب بنے ابھی آیا نہیں ہے اور اگر ہم ہندوستان کی بات کریں تو ابھی اس تک پہنچنے میں کافی وقت لگ سکتا ہے۔ تب تک تو وہ جانے کتنے لوگوں کو نگل لے گا۔ کتنوں کی جانیں ضائع ہو جائیں گی۔ 

ہم جیسے لوگوں نے اس سے قبل ایسی کوئی آفت یا قدرت کا عذاب نہیں دیکھا جس نے بیک وقت پوری دنیا کو اپنی گرفت میں لے لیا ہو۔ آندھی طوفان آتا ہے تو کسی ایک علاقے میں آتا ہے۔ کوئی وبائی بیماری پھیلتی ہے تو کسی ایک علاقے میں پھیلتی ہے۔ سونامی آتی ہے تو کسی ایک ملک میں آتی ہے۔ سیلاب آتا ہے تو کسی ایک خطے میں آتا ہے۔ خشک سالی آتی ہے تو کوئی ایک خطہ اس کی زد میں آتا ہے۔ غرضیکہ ایسا اس سے قبل دیکھا نہیں گیا کہ پوری دنیا بیک وقت ایک ہی قسم کے عذاب میں مبتلا ہو گئی ہو۔

کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ کرونا کو برا مت کہو کہ اس نے بہت سی برائیوں کو ختم کر دیا ہے۔ رقص و سرود کی محفلیں اجاڑ دی ہیں۔ قحبہ خانے بند ہو گئے ہیں۔ جوا خانوں میں قفل چڑھ گیا ہے۔ سنیما ہالوں میں الو بولنے لگے ہیں۔ ایسے لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ دنیا میں برائی بہت زیادہ پھیل گئی تھی اس لیے قدرت کو جلال آگیا اور اس نے دنیا پر ایک عذاب نازل کر دیا۔ یہ باتیں اپنی جگہ پر درست ہو سکتی ہیں۔ ان سے انکار کی جرآت نہیں۔ کیونکہ بہر حال عذاب الٰہی تو آتا ہی رہا ہے۔ یہ بھی کوئی عذاب ہو اس سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ 

لیکن اس نے جہاں بہت سی چیزیں بند کر دی ہیں وہیں اس نے عبادت گاہوں پر بھی تالے لگوا دیے ہیں۔ ہندوستان سمیت کئی ملکوں میں لاک ڈاون ہے۔ یعنی سب کچھ بند ہے۔ صرف لازمی اشیا کی دکانیں کھلی ہیں۔ دفاتر بند ہیں۔ لوگ اپنے گھروں سے کام کر رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے کام کی نوعیت پر بہت زیادہ اثر پڑا ہے۔ عبادت گاہوں کے بند ہونے کی وجہ سے عبادت گزار اپنے گھروںمیں عبادت کر رہے ہیں۔ مسجدیں ویران ہو گئی ہیں۔ پنج وقتہ اذانیں تو ہو رہی ہیں لیکن نماز باجماعت نہیں ہو رہی ہے۔ بس جو چند مصلی مسجدوں میں ہیں وہی مسجدیں آباد کیے ہوئے ہیں۔ اب تو نماز جمعہ پر بھی پابندی لگ گئی ہے۔ ہم نے اپنی ساٹھ سالہ زندگی میں اس سے قبل ایسا کبھی نہیں دیکھا کہ نماز جمعہ تک پر پابندی لگ گئی ہو۔ یہ تو دیکھا کہ موسم باراں میں عیدین کی نمازیں محلے کی مسجدوں میں پڑھی گئیں۔ لیکن یہ نہیں دیکھا کہ جمعہ کی نماز نہیں ہوئی۔ لوگوں نے گھروں میں ظہر کی نماز ادا کی۔

غرضیکہ کروناوائرس نے پوری دنیا کا نظام درہم برہم کر دیا ہے۔ اس وقت دنیا کی توجہ صرف ایک چیز پر مرکوز ہے کہ کس طرح اس دشمن پر قابو پایا جائے اور کیسے اس سے نجات حاصل کی جائے، کیسے اس سے جنگ جیتی جائے۔ لیکن سردست اس سے نجات کی کوئی صورت نظر نہیں آتی۔ آبادیاں خالی ہو رہی ہیں قبرستان و شمشان آباد ہو رہے ہیں۔ موت کا ہرکارہ نقارہ بجا کر نقد جاں لوٹ رہا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل سنڈے مارکیٹ: بیوپاریوں کا سڑک پر قبضہ - ٹریفک کے لئے بڑا مسئلہ 

شہر بڑا ہو یا چھوٹا قصبہ ہفتہ واری مارکیٹ عوام کی ایک اہم ضرورت ہوتی ہے، جہاں آس پاس کے گاوں، قریوں سے آنے والے کسانوں کو مناسب داموں پر روزمرہ ضرورت کی چیزیں اور خاص کرکے ترکاری ، پھل فروٹ جیسی زرعی پیدوار فروخت کرنے اور عوام کو سستے داموں پر اسے خریدنے کا ایک اچھا موقع ملتا ہے ...

نئی زندگی چاہتا ہے بھٹکل کا صدیوں پرانا 'جمبور مٹھ تالاب'

بھٹکل کے اسار کیری، سونارکیری، بندر روڈ، ڈارنٹا سمیت کئی دیگر علاقوں کے لئے قدیم زمانے سے پینے اور استعمال کے صاف ستھرے پانی کا ایک اہم ذریعہ رہنے والے 'جمبور مٹھ تالاب' میں کچرے اور مٹی کے ڈھیر کی وجہ سے پانی کی مقدار بالکل کم ہوتی جا رہی ہے اور افسران کی بے توجہی کی وجہ سے پانی ...

بڑھتی نفرت کم ہوتی جمہوریت  ........ ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ملک میں عام انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونے والا ہے ۔ انتخابی کمیشن الیکشن کی تاریخوں کے اعلان سے قبل تیاریوں میں مصروف ہے ۔ ملک میں کتنے ووٹرز ہیں، پچھلی بار سے اس بار کتنے نئے ووٹرز شامل ہوئے، نوجوان ووٹرز کی تعداد کتنی ہے، ایسے تمام اعداد و شمار آرہے ہیں ۔ سیاسی جماعتیں ...

مالی فراڈ کا نیا گھوٹالہ : "پِگ بُوچرنگ" - گزشتہ ایک سال میں 66 فیصد ہندوستانی ہوئے فریب کاری کا شکار۔۔۔۔۔۔۔(ایک تحقیقاتی رپورٹ)

ایکسپوژر مینجمنٹ کمپنی 'ٹینیبل' نے ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ پچھلے سال تقریباً دو تہائی (66 فیصد) ہندوستانی افراد آن لائن ڈیٹنگ یا رومانس اسکینڈل کا شکار ہوئے ہیں، جن میں سے 81 فیصد کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

مسلمان ہونا اب اس ملک میں گناہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔از: ظفر آغا

انہدام اب ایک ’فیشن‘ بنتا جا رہا ہے۔ یہ ہم نہیں کہہ رہے بلکہ یہ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کا بیان ہے۔ بے شک مکان ہو یا دوکان ہو، ان کو بلڈوزر کے ذریعہ ڈھا دینا اب بی جے پی حکومت کے لیے ایک فیشن بن چکا ہے۔ لیکن عموماً اس فیشن کا نشانہ مسلم اقلیتی طبقہ ہی بنتا ہے۔ اس کی تازہ ترین مثال ...

کیا وزیرمنکال وئیدیا اندھوں کے شہر میں آئینے بیچ رہے ہیں ؟ بھٹکل کے مسلمان قابل ستائش ۔۔۔۔۔ (کراولی منجاو کی خصوصی رپورٹ)

ضلع نگراں کاروزیر منکال وئیدیا کا کہنا ہے کہ کاروار میں ہر سال منعقد ہونےو الے کراولی اتسوا میں دیری اس لئے ہورہی ہے کہ  وزیرا علیٰ کا وقت طئے نہیں ہورہاہے۔ جب کہ  ضلع نگراں کار وزیر اس سے پہلے بھی آئی آر بی شاہراہ کی جدوجہد کےلئے عوامی تعاون حاصل نہیں ہونے کا بہانہ بتاتے ہوئے ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

یوپی-بہار میں شدید گرمی کی لہر کی پیش گوئی، کئی ریاستوں میں بارش کا الرٹ

راہملک کی شمالی ریاستوں میں درجہ حرارت ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھ رہا ہے۔ بڑھتی ہوئی گرمی کے باعث لوگوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ تاہم کچھ ریاستوں میں بارش بھی ہو رہی ہے۔ ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے کہا ہے کہ ہمالیائی مغربی بنگال، بہار، اوڈیشہ، آسام، مغربی ...

بی جے پی کی پالیسیوں کی وجہ سے دلت ومسلم ترقی سے محروم: مایاوتی

بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) سپریمو مایاوتی نے کہا کہ بی جے پی کی ذات پات ، فرقہ وارانہ و پونجی وادی سوچ اور پالیسیوں کی وجہ سے ملک کے غریب، قبائلی، دلت اور مسلمانوںکی ترقی نہیں ہوسکی۔  مایاوتی نے یہاں سکندرآباد میں گوتم بدھ نگر علاقے کے پارٹی امیدوار راجندر سولنکی اور بلندشہر ...

بھٹکل سمندر میں غرق ہوکرلڑکا جاں بحق؛ دوسرے کی تلاش جاری

بحر عرب میں  غرق ہونے والے دو لوگوں میں ایک لڑکا جاں بحق ہوگیا، البتہ دوسرے نوجوان کی تلاش جاری ہے۔ واردات آج اتوار شام قریب  چھ بجے  شہر سے  دس کلومیٹر دور سوڈی گیدّے کے قریب ہاڈین مُولّی ہیتلو سمندر میں پیش آئی۔