گجرات کے سورت سے نکلی ٹرین ، بہار کے چھپرا کے بجائے پہنچی کرناٹک کے بنگلورو: مزدورں کا حال بے حال
بنگلورو:27؍مئی(ایس اؤ نیوز) لاک ڈاؤن کی مدت میں مزدوروں کو ان کے وطن لوٹانے گجرات سے نکلی ایک مزدور ٹرین (شریمک ریل ) بہار پہنچنے کے بجائے کرناٹکا کے بنگلورو پہنچنے کی اطلاع ملی ہے جس سے ہر کوئی حیرت زدہ ہے ۔ گرچہ یہ ایک مذاق لگتا ہے مگر ہے حقیقت۔ اسی طرح ایک اور خصوصی مزدور ٹرین گجرات کے سورت سے 1200مزدوروں کو لے کر بہار کے چھپرا جانے کے لئے نکلی تھی مگر وہ بھی اڑیسہ کے رورکیلا میں پہنچنے کی اطلاع موصول ہوئی ہے ۔ ایسے ہی مزید دو واقعات بھی پیش آئے ہیں جہاں بہار کے پٹنہ جانے والی ٹرینیں ایک مغربی بنگال کے پرولیہ کو پہنچ گئی ہے تو دوسری گیا کو پہنچ گئی ہے۔ ان واقعات کے بعد محکمہ ریلوے کے افسران کی لاپرواہی پر چوطرفہ تنقید ہورہی ہے۔
ملک بھر میں لاک ڈاؤ ن کی مدت میں ملک کے کئی مقامات پر لاکھوں مزدور پھنسے ہوئے ہیں ، انہیں ان کے مقام تک پہنچانے کے لئے محکمہ ریلوے کی طرف سے دیر سے ہی سہی مزدورریل کے نام پر خصوصی ٹرین چلائی جارہی ہیں اسی کے ذریعے مزدور اپنے اپنے گھر لوٹ رہے ہیں۔ لیکن اس دوران کئی ٹرینیں اپنے متعینہ مقام پر پہنچنے کے بجائے دوسرے دور دراز مقامات پہنچنے سے محکمہ جاتی نظام پر انگلیاں اٹھائی جارہی ہیں۔
16مئی کوگجرات کے سورت سے نکلی ریل کو 18مئی کو بہار کے چھپرا پہنچنا تھامگر وہ کرناٹک کے بنگلورو کو پہنچ گئی۔ پھر یہی ٹرین بنگلورو سے نکل کر 25مئی کو چھپرا پہنچی۔ مسلسل 9دن تک سخت گرمی میں بے حال مزدوروں کے سفر کو بیان کرنا ممکن نہیں ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ محکمہ ریلوے کے رابطہ افسر راجیش کمار نے واقعہ سے انکار کیا ہے۔ لیکن اترپردیش سے ملی جانکاری کے مطابق 0912791نمبر والی سورت سے نکلی ٹرین مدھیہ پردیش کے بھوساول میں اپنا رخ بدلنے سے الہ آباد سے چھپرا پہنچنے کے بجائے ریل سیدھے بنگلورو پہنچی۔ ایک افسرنے بتایا کہ ایسی ہی دوسری غلطی بھی ہوئی ہے ۔ سورت سے سیوان جانے والی ٹرین کے معاملے میں بھی ایسا ہی ہواہے۔ وقت مقررہ پر ٹرین جائے وقوع پر نہیں پہنچی تو ٹرین کو ڈھونڈکر پتہ لگایا گیا اور 25مئی کو ٹرین سیوان پہنچی۔ البتہ افسر نے مانا کہ یہ ایک بہت بڑی غلطی ہوئی ہے۔
لائن کا بدلنا معمول :ریاستی حکومتوں کی مانگ پر کئی جگہوں سے خصوصی مزدور ریل چلائی جارہی ہیں۔ ایسے میں لائن کا بدلنا کوئی بہت بڑی غلطی نہیں ہونے کا ایک افسر نے خیال ظاہر کیا ہے۔افسر کا کہنا ہے کہ مزدور ریلوں کا اپنے مقام سے نکل کر متعینہ مقام پر پہنچنا اہم ہوتاہے۔ ٹرین جب اپنے مقررہ مقام پر پہنچ چکی ہے تو پھر بات ختم ہوجانی چاہئے کیونکہ ٹرین کس لائن سے اور کیسے چلی یہ اہم نہیں ہے۔