پناہ گزینوں میں کرونا وائرس کا پھیلاؤ نہایت تباہ کن ہو سکتا ہے

Source: S.O. News Service | Published on 21st March 2020, 11:20 PM | عالمی خبریں |

واشنگٹن،21؍مارچ (ایس او نیوز؍ایجنسی) امدادی گروپوں نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ مختلف علاقوں میں مقیم پناہ گزینوں کے کیمپوں میں کرونا وائرس کا پھیلاؤ زبردست تبادہی کا پیش خیمہ بن سکتا ہے۔ اقوام متحدہ کے اندازے کے مطابق فی الوقت دنیا بھر میں پناہ گزینوں کی تعداد تین کروڑ ہے۔ بدقسمتی سے ان میں سے بہت سے پناہ گزین ایسے حالات میں زندگی گزار رہے ہیں جو کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے لئے خطرناک سمجھے جاتے ہیں۔

وائس آف امریکہ کے نمائندے ہنری ریجویل لندن سے اپنی رپورٹ میں بتاتے ہیں کہ جب کہ امیر ممالک اس عالمی وبا سے نمٹنے کی جدوجہد میں مصروف ہیں، بین الااقوامی براداری پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ دنیا میں ایسی آبادیوں میں اس وائرس کے پھیلنے کا بروقت تدارک کریں جو با آسانی اس کی لپیٹ میں آ سکتی ہیں اور اس کام میں تاخیر خوفناک تباہی کا سبب بن سکتی ہے۔

طبی ماہرین دنیا بھر میں لوگوں کو کرونا وائرس سے بچنے کی تدابیر سے آگاہ کر رہے ہیں۔ مثلا یہ کہ گھروں سے نہ نکلیں، بھیڑ بھاڑ سے گریز کریں اور حفظان کے صحت اصولوں پر سختی سے عمل کریں۔ لیکن وہ بے آسرا لوگ جو کیمپوں میں بکھرے ہوئے ہیں آخر کیا کریں؟ ماہرن کے الفاظ میں یہ ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔

لندن کے کنگز کالج میں ہیلتھ ریسرچ گروپ سے منسلک پروفیسر ریچرڈ سلیبن اس جانب توجہ دلاتے ہیں کہ بیشتر پناہ گزین گنجائش سے زیادہ بھرے ہوئے کیمپوں میں گویا قید ہیں، جنھیں صحت اور روزمرہ کی دوسری بنیادی ضرورتیں دستیاب نہیں ہیں۔ ان کا مدافعتی نظام کمزور ہو چکا ہے اوروہ مستقل ذہنی دباؤ کی کیفیت میں ہیں۔

ماہرین اس سلسلے میں بنگلہ دیش میں مقیم مسلمان روہنگیا پناہ گزینوں کی حالت زار کی جانب توجہ دلاتے ہیں جو میانمار میں تشدد سے جان بچا کر سرحد پار کر کے بنگلہ دیش کے شہر کاکس بازار میں پناہ لینے پر مجبور ہوئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ ان کی تعداد تقریبا دس لاکھ ہے اور وہ نہایت کسمپرسی میں وقت کاٹ رہے ہیں۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ ان کیمپوں میں کرونا وائرس کے بارے میں عجیب و غریب اور گمراہ کن معلومات لوگوں کے لئے اور بھی پریشانی کا سبب بن رہی ہیں۔

پروفیسر ریچر سیلیبن کہتے ہیں کہ سرکاری طور پر بنائے گئے کیمپ سے نکل کر بہت سے پناہ گزین مستقل دوسرے مقامات پر آتے جاتے رہتے ہیں جو مزید خطرے کی بات ہے۔ بہت سے پناہ گزین عارضی طور پر بنائی گئی جھونپڑیوں میں رہتے ہیں، جہاں سرکاری طور پر مہیا کی گئی سہولتیں ناپید ہیں اور یہی وہ لوگ ہیں جنھیں زیادہ خطرات کا سامنا ہے۔

اسی طرح شام پر نظر ڈالیں تو وہاں ادلب اور صوبے میں جنگ اور تشدد سے جان بچا کر بھاگنے والے اور ترکی اور یونان کی سرحد پر پھنس جانے والے پناہ گزینوں کی حالت بھی خراب ہے جن کی تعداد لاکھوں میں بتائی جاتی ہے۔

اسی طرح کینیا میں تقریبا دو لاکھ پناہ گزین مقیم ہیں۔ علاقے کی ایک نرس کا کہنا ہے کہ یہاں جرائثم سے بچاؤ کے لئے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے اور صحت کے حکام ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں اور یہ کہتے ہیں کہ وہ ہدایات کے منتظر ہیں۔ جب کہ ماہرین کو خدشہ ہے کہ کہیں بہت تاخیر نہ ہو جائے۔

انھوں نے انتباہ کیا ہے کہ اگر کرونا وائرس نے اچانک پناہ گزین بستیوں پر حملہ کر دیا تو پھر جائے پناہ مشکل ہو جائے گی۔

ایک نظر اس پر بھی

ماسکو کنسرٹ ہال حملے میں 143ہلاکتیں

روس کے دارالحکومت ماسکو میں ایک کنسرٹ ہال پر جمعہ کو ہونے والے حملے میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 143 ہوگئی ہے جبکہ 100 سے زائد افراد زخمی ہیں۔روس کی تحقیقاتی کمیٹی نے ہفتے کے روز یہ اطلاع دی۔ کمیٹی نے کہا کہ ایمرجنسی سروسز ماسکو اوبلاست میں کروکس سٹی ہال، دہشت گردانہ حملے کی جگہ ...

80 ہزار افراد نے مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ ادا کی

قابض اسرائیلی فوجوں  کی سختی کے باوجود رواں  سال رمضان کے پہلے جمعہ کو ۸۰؍ ہزار مسلمانوں   نے بیت المقدس میں  پہنچ کر نماز جمعہ ادا کی۔ قدس نیوز نیٹورک نے جو ویڈیوشیئرکئے ہیں  میں  دیکھا جاسکتاہے کہ جوق در جوق مغربی کنارہ، راملہ اور دیگر علاقوں  سے فلسطینی شہری پیدل اور بسوں ...

شہریت ترمیمی قانون پر امریکہ نے بھی اپنی تشویش ظاہر کردی

امریکہ اور نے ہندوستان کے متنازعہ شہریت ترمیمی قانون پر عدم تحفظات کا اظہار کردیا۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے بیان میں کہا کہ ہندوستان میں شہریت کے متنازعہ ترمیمی قانون کے نفاذ پر تشویش ہے۔ ایکٹ کے نافذ ہونے کے بعد صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔

غزہ پر اسرائیلی حملوں کے سبب جان گنوانے والے فلسطینیوں کی تعداد 31272 ہوئی

غزہ پٹی پر جاری اسرائیلی حملوں سے فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی تعداد 31272 ہو گئی ہے۔ غزہ میں قائم وزارت صحت نے بدھ کو یہ اطلاع دی۔ وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی فورسز نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 88 فلسطینیوں کو قتل اور 135 دیگر کو زخمی کیا، جس سے گزشتہ اکتوبر میں اسرائیل اور حماس ...

غزہ میں امداد کیلئے قطار میں منتظر افراد کو پھر نشانہ بنایا گیا، 11 شہید

  انسانیت کی تمام حدوں  کو پار کرتے ہوئے اسرائیلی فوجوں  نے بدھ کو پھر بھکمری کے شکار ان پریشان حال لوگوں  کو نشانہ بنایا جو اپنے بچوں  کی پیٹ کی آگ بجھانے کیلئے امداد حاصل کرنے کے مقصد سے قطار میں  لگے ہوئے تھے۔ بدھ کے اس حملے میں  ۱۱؍ افراد کی شہادت کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد ...

انڈونیشیا میں سیلاب اور چٹان کھسکنے سے تباہی، 19 افراد ہلاک ،متعدد زخمی

انڈونیشیا کے جزیرے سماترا میں مسلسل بارش نے سیلاب اور چٹان کھسکنے سے بڑے پیمانے پرتباہی ہوئی ہے۔ اس دوران 5سے زائد گھر دب گئے۔ مکانات کے ملبے سے12 لاشیں نکالی گئیں اور 7افراد کو شدید زخمی حالت میں اسپتال پہنچایا گیا۔ ملبے سے دیگر 6 افراد کو بحفاظت نکالا گیا جبکہ5 افراد اب تک ...