ریاض معاہدہ یمن تنازع کے جامع حل کی جانب اہم قدم ہے: سلامتی کونسل
دبئی،7نومبر(آئی این ایس انڈیا)اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے یمنی حکومت اور عبوری کونسل کے درمیان الریاض میں طے پانے والے معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے۔ فریقین کے درمیان متذکرہ معاہدہ منگل کے روز سعودی دارلحکومت الریاض میں طے پایا تھا۔سلامتی کونسل نے کہا ہے کہ معاہدہ یمن قضیہ کے جامع سیاسی حل کی جانب ایک مثبت اور اہم پیش رفت ہے۔ عالمی ادارے نے یمن سے متعلق معاہدہ کرانے کے سلسلے میں سعودی عرب کی مصالحتی کوششوں کو بھی سراہا ہے۔
سلامتی کونسل نے اس بات پر زور دیا ہے کہ یو این ایلچی کو یمنیوں نے درمیان مذاکرات کا سلسلہ دوبارہ شروع کرنے کے لئے ہر طرح کا تعاون فراہم کیا جائے۔ نیز متعلقہ فریق یمنی قضیے کے حل کے سلسلے میں اسٹاک ہوم معاہدے پر عمل درآمد کریں۔ سلامتی کونسل نے مزید کہا ہے کہ ہم یمن کی آزادی، وحدت اور علاقائی سلامتی کا احترام کرتے ہیں۔یاد رہے کہ سعودی عرب کی پشتی بانی میں حوثی ملیشیاؤں کے خلاف تشکیل پانے والا اتحاد تعاون اور شراکت داری کا نیا باب ہے جس کے ذریعے حوثی بغاوت کو ناکام بنانے سے متعلق کوششوں کو مجتمع کرتے ہوئے جنوبی یمن میں باغیوں سے آزاد کرائے گئے علاقوں میں تعمیر اور ترقی کے کاموں کو دوبارہ شروع کرنے میں مدد ملے گی۔الریاض معاہدے کے اہم نکات میں یہ بات شامل ہے کہ معاہدے پر دستخط کے سات دنوں کے اندر اندر یمن کی آئینی حکومت عدن واپس لوٹ کر تمام فوجی انتظامات کو وازت داخلہ اور دفاع کے تحت یکجا کیا جائے گا۔ نیز شمالی اور جنوبی یمن میں برابر نمائندگی کی بنیاد پر ٹیکنوکریٹ حکومت قائم کی جائے گی۔