پٹنہ میں پھر قتل، نظم و نسق پر سوالیہ نشان،ہندودوست کی والدہ کے انتم سنسکار میں شامل ہونے گئے علاؤالدین کا قتل
پٹنہ ،15؍جنوری (آئی این ایس انڈیا) پولیس کے ذریعہ انڈگو اسٹیشن ہیڈ روپیش سنگھ کے قتل کا معاملہ حل بھی نہیں کیا گیا کہ پٹنہ میں دن دہاڑے ایک اور قتل ہوگیا۔مجرموں نے ایمبولینس کے مالک علاؤالدین کو سر میں گولی مارکر فناکے گھاٹ کے اتار دیا قتل کا یہ کیس تھانہ سلطان گنج کے تحت گلابی گھاٹ کا ہے۔ علاؤالدین اپنے ہندودوست راہل کی والدہ کے آخری رسومات میں شرکت کے لئے گیاتھا۔
اسی اثناء ایک اسکوٹی پر سوار دو مجرم آئے،گھاٹ کے قریب کھڑے علاؤالدین کے پاس جاکر سر میں گولی مار کر آسانی سے فرار ہوگئے۔ جب قریب موجود لوگ کچھ سمجھ سکتے تھے ، مجرم اسکوٹی سے تیزی سے فرا رہوگئے ۔40 سالہ علاؤ الدین کئی سالوں سے پی ایم سی ایچ کیمپس میں متحرک تھا، وہ خود ایک نجی ایمبولینس چلایا کرتا تھا ۔وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ کیمپس کے ایک کوارٹر میں قیام پذیر تھا۔ کیوں اور کس نے اسے مارا؟ یہ ابھی تک واضح نہیں ہوسکا ہے۔قتل کی اطلاع ملنے کے بعد تھانہ سلطان گنج کی پولیس ٹیم گلابی گھاٹ پہنچی۔ کیس کی تفتیش کی جارہی ہے۔
پولیس سی سی ٹی وی فوٹیج ڈھونڈرہی ہے ، اگر سی سی ٹی وی فوٹیج مل گیاتواس سے ملزمان کی گرفتاری میں آسانی ہوگی ۔ دوسری طرف پٹنہ شہر ایس پی ایسٹ جتیندر کمار کے مطابق علاؤالدین کیخلاف بہت سے فوجداری مقدمات چل رہے ہیں۔ ان میں سے 4 تھانہ پیربھور میں درج ہیں ، جن میں بھتہ خوری ، اسلحہ ایکٹ ، قتل اور ڈکیتی کی وارداتوں کے مقدمات ہیں۔ اس کی کئی لوگوں سے رنجش بھی تھی ۔