منگلورو 24/ نومبر (ایس او نیوز) دو دن قبل دبئی سے منگلورو ایئر پورٹ پہنچے ہوئے تقریباً 90 مسافروں نے شکایت کی ہے کہ ان کا لگیج نہیں ملا ہے۔
اسپائس جیٹ سے منگلورو ایئر پورٹ پہنچنے کے بعد جن مسافروں کا سامان نہیں ملا انہوں نے بتایا کہ ایئر لائن نے ان سے کہا ہے کہ یہ سامان دو چار دن کے اندر کارگو سے پہنچے گا اور بعد میں متعلقہ مسافروں کے گھروں تک سامان پہنچایا جائے گا ۔ اس کے لئے مسافروں کو ایک فارم دے کر اُسے پُر کرکے ایئر کاونٹر پر دینے کے لئے کہا گیا ۔
مسافروں نے اعتراض جتاتے ہوئے کہا کہ : "سفر سے پہلے ہمیں اس طرح کے کسی انتظام کے بارے میں بتایا نہیں گیا تھا ۔ اب منگلورو ایئر پورٹ پر پہنچنے کے بعد اس طرح کی بات ہمارے علم میں لائی جا رہی ہے ۔ " اس فلائٹ سے منگلورو پہنچے ایک مسافر نے اخباری نمائندے کو بتایا : " دبئی ایئر پورٹ سے اس فلائٹ کی پرواز کا شیڈول مقامی وقت کے مطابق 4:20 تھا ، لیکن تین گھنٹے تاخیر سے طیارے نے اڑان بھری ۔ جہاز پر 180 مسافر سوار تھے ۔ صرف 80 مسافروں کا سامان جہاز پر لادا گیا اور بقیہ سامان اب یہ لوگ دو تین دن میں پہنچانے کی بات کر رہے ہیں ۔"
ایک اور مسافر نے بتایا کہ یہ معاملہ اس کے ساتھ پہلی مرتبہ نہیں ہوا ہے ۔ پچھلے پندرہ دن قبل ایک اور ایئر لائن نے بھی ممبئی ایئر پورٹ پر ایسا ہی کیا تھا ۔ اس کا لگیج فلائٹ پر لوڈ نہیں کیا گیا اور بعد میں کارگو کے ذریعہ لایا گیا ۔
منگلورو ایئر پورٹ پر پہنچے مسافروں نے اپنا سامان وہاں موجود نہ پا کر ایئر لائن کے خلاف احتجاج کیا کہ ان سے لگیج سمیت ٹکٹ کا پورا چارج لینے کے بعد ایئر لائن نے ان کا سامان کارگو میں لادا ہے ، جس میں کھانے پینے کی چیزیں شامل ہیں ، جو دو تین دن تاخیر سے پہنچنے پر استعمال کے قابل نہیں رہیں گی ۔ مسافروں نے اپنے ٹکٹ کے پیسے بھی واپس طلب کیے ۔