بابری مسجد کی زمین جبراً چھینی گئی، مسلم فریق کی دلیل

Source: S.O. News Service | Published on 6th September 2019, 11:58 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،6؍ستمبر(ایس او نیوز؍ایجنسی) ایودھیا کے بابری مسجد معاملہ کی سپریم کورٹ میں 20 ویں دن کی سماعت کے دوران مسلم فریق کی طرف سے پیروی کرنے والے وکیل راجیو دھون نے کہا کہ نرموہی اکھاڑہ سال 1734 سے وجود کا دعوہ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کہہ سکتے ہیں کہ نرموہی اکھاڑہ 1885 میں باہری آنگن میں تھا اور وہ وہاں قابض رہا ہے۔ راجیو دھون نے کہا کہ رام چبوترا باہری آنگن میں ہے جسے رام جنم استھان کے طور پر جانا جاتا ہے اور مسجد کو متنازعہ زمین کہا جاتا ہے۔

راجیو دھون نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ کئی گواہان کے بیانوں کو متاثر کیا گیا ہے۔ ایک گواہ کے حوالہ سے دھون نے کہا کہ اس نے 14 سال کی عمر میں آر ایس ایس میں شمولیت اختیار کی تھی، بعد میں آر ایس ایس اور وی ایچ پی نے اس کو اعزاز بھی دیا۔ ایک دوسرے گواہ کے بارے میں دھون نے کہا کہ اس نے 200 سے زیادہ معاملات میں گواہی دی ہے اور اس کا یقین ہے کہ ایک جھوٹ بولنے میں کوئی حرض نہیں ہے۔ راجیو دھون نے اپنی دلیل میں صاف طور پر کہا کہ بابری مسجد کی زمین جبراً چھینی گئی ہے۔

چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی صدارت والی پانچ رکنی آئینی بنچ نے مسلم فریق کے سینئر وکیل راجیو دھون سے پوچھا کہ کیا نرموہی اکھاڑے نے ان کے اعتراضات کے باوجود رام للا کی خدمت کا حق قائم کر رکھا تھا۔ اس پر ڈاکٹر دھون نے جواب دیا کہ ’’مجھے اس کے بارے میں پتہ لگانا ہوگا۔ میں اس کے بارے میں عدالت کو اطلاع دوں گا، مہربانی کرکے مجھے اس کے لئے کچھ دنوں کا وقت دیں۔‘‘

سپریم کورٹ اپنے سامنے الہ آباد ہائی کورٹ کے 2010 کے اس فیصلے کے خلاف دائر کئی عرضیوں کی سماعت کر رہا ہے جس کے تحت اجودھیا کی متنازعہ زمین کو تین حصوں میں تقسیم کر دیا گیا تھا۔ ڈاکٹردھون نے معاملے کی سماعت کے 20 ویں دن عدالت کے سامنے دلیل دی کہ بھگوان رام کی مورتی کو آنگن میں رکھا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ باہری آنگن پر نرموہی اکھاڑہ کا خصوصی طور سے قبضہ تھا۔

انہوں نے بتایا کہ مسلمانوں کے عقیدہ کی وجہ سے یہ مسئلہ عدالت میں پہنچا ہے۔ یہ معاملہ بہت حساس ہے اور ہمیں پتہ ہے کہ یہ عدالت جو بھی فیصلہ سنائے گی وہ متعلق فریقوں کے لئے بہتر ہوگا۔ پانچ رکنی آئینی بنچ میں جسٹس ایس اے بوبڈے، جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس ایس عبد النظیر بھی رکن ہیں۔

واضح رہے کہ اس تنازعہ کو ثالث کے ذریعہ حل کرنے کی بھی کوششیں بھی ناکام رہنے کے بعد سپریم کورٹ میں گزشتہ چھ اگست سے روز مرہ کی بنیاد پر اس معاملے کی سماعت ہورہی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...